• Sat, 25 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوونڈی: ’بائیو میڈیکل پلانٹ‘ کی منتقلی۲۱؍ ماہ بعد ہوگی

Updated: October 25, 2025, 12:04 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پلانٹ چلانے والی ’ایس ایم ایس‘ کمپنی کی درخواست پر ہائی کورٹ نے مزید مہلت دے دی۔ مقامی افرادناخوش

Biomedical waste plant causing health problems for the people of Govandi.
بائیومیڈیکل ویسٹ پلانٹ جس کی وجہ سے گوونڈی کے لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ (تصویر: سیّد سمیرعابدی)

گوونڈی کے مکینوں کو اپنے علاقے سے بائیو میڈیکل ویسٹ   پلانٹ کے دیگر مقام پر منتقل ہونے کیلئے مزید تقریباً ۲؍ سال انتظار کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بامبے ہائی کورٹ نے ایس ایم ایس کمپنی کو منتقلی کیلئے مزید ۲۱؍ مہینوں کی مہلت دے دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ جن وجوہات سے نئے پلانٹ کی تعمیر میں تاخیر ہو رہی ہے، وہ کمپنی کے کنٹرول کے باہر ہے۔  واضح رہے کہ ’ایس ایم ایس اینوو کلین پرائیوٹ لمیٹڈ‘ کمپنی گوونڈی میں بائیو میڈیکل ویسٹ پلانٹ چلاتی ہے ’گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی‘ نامی غیرسرکاری تنظیم کی مفاد عامہ کی عرضداشت پر سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے ۱۱؍ ستمبر ۲۰۲۳ء کو اس کمپنی کو یہ پلانٹ ۲؍ برس میں کسی دیگر مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ البتہ ۲؍ سال کی مدت ختم ہونے پر اس کمپنی نے عدالت عالیہ میں عرضی داخل کرکے متبادل مقام پر پلانٹ نصب کرنے کیلئے مزید مہلت طلب کرلی تھی۔
 پلانٹ منتقل کرنے کیلئے مزید مہلت طلب کرنے والی اپنی عرضداشت میں کمپنی نے کہا تھا کہ اس پلانٹ کو منتقل کرنے کیلئے پہلے پاتال گنگا علاقے میں جگہ دی گئی تھی لیکن ’ایم آئی ڈی سی‘ نے یہ زمین   دینے کا فیصلہ منسوخ کردیا تھا۔ اس کے بعد ۳؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء کو جامبھی ولی انڈسٹریل علاقے میں متبادل جگہ دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کا الاٹمنٹ لیٹر ۲۰؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو دیا گیا ہے۔اس بنیادی تاخیر کی وجہ سے ایم آئی ڈی سی اس جگہ تک جانے کیلئے سڑک کی تعمیر، بجلی اور پانی  سپلائی جیسی بنیادی سہولیات اب تک فراہم نہیںکرسکی ہے۔اس تعلق سے ایم آئی ڈی سی نے ہائی کورٹ میں ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو ایک حلف نامہ داخل کرکے اس  دعوے کی تصدیق کی تھی اور یہ کہا تھا کہ یہاں سڑک کی تعمیر وغیرہ کا کام جاری ہے جو آئندہ ۹؍ مہینوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔
 فریقین کے بحث سننے کے بعد چیف جسٹس شری چندر شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڈ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اپنے مشاہدے میں کہا کہ عرضی گزار کمپنی نے نئی جگہ پلانٹ شروع کرنے کیلئے ضروری اجازت نامے حاصل کرنے اور دیگر کام کو تندہی سے کیا ہے۔ تاہم جن وجوہات کی وجہ سے تاخیر ہورہی ہے، وہ کمپنی کےبس میں نہیں ہے اس لئے اس کی مزید مہلت دینے کی عرضی قبول کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ججوں نے پلانٹ کو نئی جگہ شروع کرنے کی کارروائی مکمل کرنے کیلئے مزید ۲۱؍ مہینوں کی مہلت دے دی۔
 عرضی گزار تنظیم سے وابستہ فیاض عالم شیخ نے اس فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عدالت نے پہلے اس کمپنی کو ۲۴؍ مہینوں کا وقت دیا تھا اور اس وقفہ کے دوران علاقے کے لوگوں کو صحت کے معاملے میں کافی نقصان پہنچ چکا ہے۔ ہمارا عدالت جانے کا مقصد یہ تھا کہ اس پلانٹ کو جلد از جلد اس جگہ سے منتقل کیا جائے تاکہ لوگوں کو اس کی اذیت سے نجات مل سکے لیکن اب عدالت نے بڑی آسانی سے مزید ۲۱؍ مہینوں کی مہلت دے دی ہے جسے جوڑ کر ۴۵؍ مہینے ہوجاتے ہیں جس سے اس پلانٹ کو جلد از جلد منتقل کروانے کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ ‘‘ ا نہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ عدالت کو سرکاری ایجنسیوں کو بھی جوابدہ بنانے کے بعد ہی کوئی راحت دینی چاہئے تھی کیونکہ ۲؍ برس کم نہیں ہوتے اور اس دوران یہ کام نہیں ہوسکا تھا۔ عدالت کو اس طرح کے معاملات پر مزید سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔‘‘
 یاد رہے کہ مذکورہ پلانٹ ۲۰۰۹ء میں یہاں لایا گیا تھا۔ اب اسے منتقل کیا جارہا ہے لیکن  بی ایم سی کے مطابق گوونڈی سے پورا پلانٹ منتقل نہیں کیا جائے گا بلکہ اسپتالوں کا کچرا ایک جگہ جمع کرنا، علاحدہ کرنا اور دیگر کارروائی گوونڈی کے پلانٹ   ہی میں جاری رہے گی لیکن طبی فضلہ جلانے کا عمل نئے پلانٹ میں ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK