اجتماع کے آخری دن علماء اور مبلغین نے دین کی بنیادی باتیں سیکھنے اور شریعت ِمصطفےٰ پر عمل کرنے کا پیغام دیتے ہوئے صحابہ و اہلبیت سے محبت کی تلقین کی۔
آخری دن شرکائے اجتماع علماء کی تقریرسنتے ہوئے۔ تصویر: انقلاب
دیونار گراؤنڈ پر دعوت اسلامی کا اجتماع اتوار کی شب میں بارگاہ ایزدی میں رقت آمیز دعا پر ختم ہوا۔ اجتماع گاہ میں شرکاء کا جم غفیر نظر آیا۔
حاجی عمار رضا عطاری نے ’’دوست کسے بنائیں‘‘ عنوان پر اپنے خطاب میں کہا کہ’’ دوست ایسا ہو جو دیندار ہو، مخلص ہو، خداترس ہو ، ایسوں سے دوستی کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘ سید سلمان رضا عطاری نے سوشل میڈیا کے نقصانات کے موضوع پر اپنے بیان میں کہا کہ ’’ اس کا کثرت سے استعمال انتہائی نقصان دہ ہے۔‘‘ بطور خاص فحاشی اور بے حیائی پھیلانے والے چینلوں اور ان کے ویڈیوز دیکھنے سے منع کرتے ہوئے دعوت اسلامی کے چینلوں کو دیکھنے کی ترغیب دلائی جہاں اصلاحی بیانات جاری رہتے ہیں۔ حاجی رضوان عطاری نے مثبت سوچ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ’’ شوہر کو بیوی اور بیوی کو شوہر کی اچھائیوں پر نگاہ رکھنی چاہئے نہ کہ کمیوں اور خامیوں پر، ایسا کرنے سے خانگی تنازعات بآسانی ختم ہوجائیں گے اور گھر کا ماحول پرسکون ہوجائے گا۔ ‘‘مفتی یحییٰ رضا مصباحی( شیخ الحدیث جامعۃ المدینہ فیضانِ کنزالایمان ،ممبئی) نے عظمت صحابہ کے عنوان پر روشنی ڈالی اور یہ بتایا کہ ’’کثرت کرامت افضلیت کی دلیل نہیں بلکہ قرب الٰہی افضلیت کی دلیل ہے۔ اس لئے یہ ذہن نشین رہے کہ صحابہ کرام تمام ولیوں سے افضل ہیں۔ صحابۂ کرام کی تعظیم کرنا تمام مسلمانوں پر واجب اور ان سے محبت کرنا لازم ہے۔‘‘ انہوں نے صحابہ و اہلیبت کے تئیں کیا عقیدہ رکھنا چاہئے، اس سے متعلق حاضرین کی رہنمائی کی۔ مفتی یحییٰ نے اس پر بطور خاص زور دیا کہ ہمیں قرآن و حدیث سوشل میڈیا، گوگل اور اے آئی سے نہیں ، علمائے اہل سنت سے سمجھنا چاہئے۔ مولانا بلال مدنی نے خواجہ معین الدین چشتی ؒ اجمیری کے بلند اخلاق وکردار پر روشنی ڈالی۔
اجتماع کے آخری دن وہ مبارک گھڑی بھی آئی جب جامعۃ المدینہ فیضانِ کنزالایمان (ممبئی) اور فیضان عطار، ناگپور سے درس نظامی مکمل کرنے والے۱۲۴؍ طلبہ کو علماء اور مبلغین کے ہاتھوں دستار فضیلت سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ قرآن کریم ، احادیث رسولؐ اور دین کے دیگر بنیادی اور ضروری اعمال سیکھنے سکھانے کیلئے حلقے لگائے گئے۔