کانگریس صدرنے ایک پوسٹ میںاس اسکیم کی حالت زار پرفکرمندی کااظہار کیا اور مودی حکومت سے۵؍ سوال کئے
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 12:46 AM IST | New Delhi
کانگریس صدرنے ایک پوسٹ میںاس اسکیم کی حالت زار پرفکرمندی کااظہار کیا اور مودی حکومت سے۵؍ سوال کئے
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے پیر کو الزام لگایا کہ مودی حکومت منریگا کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اسکیم کے نفاذ کو روکنا `آئین کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت کی شروع کردہ اس اسکیم کی حالت زارپرمودی حکومت سے ۵؍ سوالات پوچھے ہیںاور کہا ہے کہ وہ اس اسکیم کوتڑپاتڑپا کر ختم کرنے پرتلی ہوئی ہے۔ کانگریس صدر نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ کا اشتراک کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پہلی بار حکومت نے مہاتما گاندھی نیشنل رورَل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)کے تحت اخراجات کو مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء کی پہلی ششماہی کیلئے ۶۰؍ فیصد تک محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے مرکز کی مودی حکومت کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا اور الزام عائد کیا کہ حکومت منریگا کو دھیرے دھیرے ختم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے منریگا کی کم از کم مزدوری ۴۰۰؍ روپے کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔انہوں نے کہاکہ منریگا جو آئین کے تحت ’رائٹ ٹو وَرک‘ (کام کا حق) یقینی بناتی ہے، اس میں تخفیف کرنا آئین کے خلاف جرم ہے۔
منریگا کے تعلق سے کانگریس صدر کھرگے نے مرکزی حکومت کے سامنے۵؍سوالات رکھے ہیں، جو اس طرح ہیں:
۱)کیا ایسا مودی حکومت صرف اس لیے کر رہی ہے کیونکہ وہ غریبوں کی جیب سے تقریباً۲۵؍ہزار کروڑ روپے چھیننا چاہتی ہے جو کہ ہر سال، سال کے آخر تک ڈیمانڈ زیادہ ہونے پر اسے اگلے مالی سال میں الگ سے خرچ کرنے پڑتے ہیں؟
۲)چونکہ منریگا ایک ڈیمانڈ-ڈرائیوین منصوبہ ہے اس لیے اگر آفات یا خراب موسم کی صورت میںپہلی ششماہی کے درمیان کام کی طلب (ڈیمانڈ) میںاضافہ ہوتا ہے تو کیا ہوگا؟ کیا ایسی حد نافذ کرنے سے ان غریبوں کو نقصان نہیں ہوگا جو ذریعہ معاش کیلئے منریگا پر منحصر ہیں؟
۳)سرحد پار ہو جانے پر کیا ہوگا؟ کیا ریاستیں ڈیمانڈ کے باوجود روزگار دینے سے انکار کرنے پر مجبور ہوں گی، یا مزدوروں کو وقت پر ادائیگی کے بغیر کام کرنا ہوگا؟
۴)کیا یہ سچ نہیں کہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق صرف۷؍ فیصد کنبوں کو وعدہ کے مطابق ۱۰۰؍دن کا کام مل پایا ہے جبکہ تقریباً ۷؍ کروڑ رجسٹرڈ مزدوروں کو منریگا سے آدھار پر مبنی ادائیگی کی شرط لگا باہر کیوں کیا گیا؟
۵)۱۰؍برسوں میں منریگا کیلئے پورے بجٹ میں سب سے کم الاٹمنٹ کیوں کیا گیا؟ غریب مخالف مودی حکومت منریگا مزدوروں پر ظلم ڈھانے پر کیوں آمادہ ہے؟
ان۵؍ سوالات کو حکومت کے سا منے رکھنے کے بعد کانگریس صدر کھرگے نے۲؍ مطالبات بھی مودی حکومت کے سامنے رکھے ہیں۔ پہلا مطالبہ یہ کہ منریگا مزدوروں کے لیے روزانہ ۴۰۰؍کی کم از کم مزدوری طے کی جائے اور دوسرا سال میں کم ازکم ۱۵۰؍ دن کا کام ملے۔ اس کے ساتھ ہی کھرگے نے مزیدکہا’’منریگا پر خرچ روکنے کی کلہاڑی، ہر غریب کی زندگی پر مودی حکومت کے ذریعہ کیا گیا گہرا حملہ ہے! کانگریس پارٹی اس کی سخت مخالفت کرے گی۔‘‘
مہاتماگاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی کیا ہے ؟
منریگا (مہاتما گاندھی نیشنل رورَل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ) سابقہ یوپی اے حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی ایک اسکیم ہے جس کا مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والے خاندانوں کو کام کرنے کا حق فراہم کرنا ہے۔ یہ اسکیم ۲۰۰۵ء میں شروع کی گئی تھی اور اس کا بنیادی مقصد دیہی غریبوں کو۱۰۰؍ دن کا روزگار فراہم کرنا ہے۔
منریگا کے تحت، دیہی گھرانوں کے بالغ افراد جو غیر ہنر مند جسمانی کام کرنے کے قابل اور خواہشمند ہیں، انہیں۱۰۰؍دن کا روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ روزگار عوامی کاموں جیسے سڑکوں، نہروں، تالابوں، کنویں، پانی کی ذخیرہ اندوزی، خشک سالی سے نجات اور سیلاب پر قابو پانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ومرمت کیلئے دیا جاتا ہے۔
منریگا اسکیم کے کچھ اہم مقاصد
ذریعہ معاش کی حفاظت:دیہی خاندانوں کو۱۰۰؍ دن کی گارنٹی پرمبنی روزگار فراہم کرکے ان کی روزی روٹی کو محفوظ بنانا۔
غربت کا خاتمہ: خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو کام اور آمدنی فراہم کرکے غربت میں کمی لانا۔
دیہی ترقی:دیہی علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا۔
ماحولیاتی توازن:پانی محفوظ کرنا، خشک سالی اورسیلاب پر قابو پانے جیسے اقدامات کے ذریعے ماحول کی حفاظت کرنا۔
بااختیار بنانا: ا س اسکیم میں خواتین کی کم از کم ایک تہائی شرکت کو یقینی بنا کر انہیںبااختیار بنانا۔ منریگا اسکیم ہندوستان میں دیہی ترقی اور سماجی تحفظ کا ایک اہم ذریعہ بن گئی ہے اور اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار اور روزی روٹی کے مواقع مل رہے ہیں۔