Inquilab Logo

گجرات فساد : مودی کو کلین چٹ کیخلاف ذکیہ جعفری کی عرضی، ایس آئی ٹی پرسوال

Updated: November 11, 2021, 9:59 AM IST | new Delhi

ذکیہ جعفری کے وکیل کپل سبل کے مطابق ایس آئی ٹی نے گواہان سے گفتگو نہیں کی ، فون کی جانچ نہیں کی ،سی ڈی آر کی جانچ تک نہیں کی ، پھر کیسے کلین چٹ دی ؟

zakia jaffrey.
ذکیہ جعفری

گجرات میں ۲۰۰۲ء میں ہونے والے مسلم مخالف فسادات کے سلسلہ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ دیئے جانے کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر سماعت کے دوران ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔ ذکیہ جعفری نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ایس آئی ٹی نے تفتیش کے بنیادی طریقہ کار تک  پر عمل نہیں کیا۔
  این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذکیہ جعفری کی جانب سے پیش ہونے والے  سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ اس ہائی پروفائل معاملے میںایس آئی ٹی نے سی ڈی آر کی جانچ نہیں کی، گواہان سےگفتگو نہیں کی، فون  تک کی جانچ نہیں کی تو  آخر کس بنیاد پر حتمی رپورٹ داخل کر دی گئی؟ انہوں نے مزید کہا کہ گلبرگ سوسائٹی کے واقعہ میں دھماکہ خیز مادہ لانے اور استعمال کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر ایس آئی ٹی گلبرگ معاملہ کو دیکھ رہی تھی تو وہ تمام معاملات کی تفتیش کیوں کر رہی تھی؟ اسی بنیاد پر ہم یہ عرضی لے کر آئے ہیں۔ ادھر ایس آئی ٹی کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل مکل روہتگی نے کپل سبل کی  دلیلوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں کی گئی شکایت پر جانچ میں ایسا کچھ نہیں ملا جس کی بنیاد پر اس معاملہ کو آگے بڑھایا جاتا جس کے بعد ایس آئی ٹی نے معاملہ میں حتمی رپورٹ داخل کر دی۔
  اس جواز پرکپل سبل نے کہا کہ قومی حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے داخل عرضی پر نظر ڈالیں تو واضح ہو جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی کا مقصد صرف گلبرگ سوسائٹی کیس کی جانچ نہیں تھا۔ سبل نے کہا کہ ہماری عرضی کے باوجود مجسٹریٹ نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی  جبکہ ہم نے اپنی عرضی میں نجی چینل کے اسٹنگ کے کچھ حصوں کا بھی تذکرہ کیا تھا۔ جب تک آپ ثبوتوں کی جانچ نہیں کریں گے اس وقت تک کوئی بھی عدالت، مجسٹریٹ، ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ اس نتیجہ پر نہیں پہنچ سکتے کہ سازش رچی گئی تھی یا نہیں۔ مثال کے طور پر۸۴ء  کے سکھ مخالف فسادات کی جانچ تاحال جاری ہے۔گزشتہ سماعت کے دوران ذکیہ جعفری کی طرف سے پیش ہونے والے کپل سبل نے کہا تھا کہ جانچ ایجنسیوں نے گجرات فسادات کے معاملے میں ملزمین کی کھل کر  مدد کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK