Inquilab Logo

ماتھیران میں ای رکشا فراہم نہ کرنے پر ہاتھ رکشا والے ناراض

Updated: October 19, 2023, 9:11 AM IST | siraj shaikh | matheran

مانیٹرنگ کمیٹی کی غفلت سے ان محنت کشوں کو اب تک ای رکشا حاصل نہیں ہو سکے، ناراض رکشا والوں نے ہڑتال کا اعلان کر دیا

Angry `hand rickshaw` people can also go on hunger strike from today
ناراض’ ہاتھ رکشا‘ والے آج سے بھوک ہڑتال بھی کر سکتے ہیں( انقلاب)

 ماتھیران ایک سیاحتی مقام ہے جہاں آٹو رکشا نہیں چلائے جاتے تاکہ علاقے کو فضائی آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔  البتہ یہاں روایتی ہاتھ رکشا چلائے جاتے ہیں جسے انسانی حقوق کی تنظیمیں غیر انسانی فعل قرار دیتی ہیں۔  اسی بنیاد  پر حکومت کی جانب سے کچھ عرصہ قبل ماتھیران میں ای رکشا کا ٹیسٹ ڈرائیو کیا گیا تھا جو کہ کامیاب رہا تھا ۔ منصوبہ یہ تھا کہ اگر ای رکشا کا ٹیسٹ کامیاب رہا تو ان ہاتھ رکشا والوں کو  یہی ای رکشا فراہم کئے جائیں گے۔ لیکن یہ اب تک اس پر کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ لہٰذا ناراض ہاتھ رکشا والوں نے ہڑتا کر دی ہے۔  
 یاد رہے کہ سماجی کارکن سنیل شندے نے سپریم کورٹ میں ماحول دوست ای رکشا کی اجازت کیلئے عرضی داخل کی تھی تاکہ ماتھیران کے ہاتھ رکشا ڈرائیوروں کو اس غیر انسانی عمل سے نجات دلائی جا سکے اور وہ ایک صحت مند اور عزت دار زندگی گزار سکیں۔ ۱۲؍ مئی ۲۰۲۲ء کو اس معاملے میں سپریم کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ ریاستی حکومت ماتھیران کے ہاتھ رکشا والوں کو ای رکشا فراہم کرنے کیلئے تیار ہے اور اس کیلئے ٹیسٹ ڈرائیو لیا جا رہا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ماتھیران کے گھاٹ  پر یہ رکشا چل پائیںگے یا نہیں ۔ یہ ٹیسٹ کامیاب رہا۔   یہاں پر ۳؍ ماہ تک ای رکشا چلائے گئے۔ عدالت  نے مانیٹرنگ کمیٹی کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس ٹیسٹ کی رپورٹ ۲؍ ماہ کے اندر جمع کروائے۔لیکن یہ رپورٹ اب تک جمع نہیں کروائی گئی جسکی وجہ سے ماتھیران میں ای رکشا شروع نہیں ہو پائے۔ انتظامیہ کی اس لاپروائی سےہاتھ رکشا والے ناراض ہیں اور انہوں نے اپنا کام کاج بند کر دیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے سخت احتجاج کا انتباہ  
   شرمک رکشا ( ہاتھ رکشا)تنظیم کے صدر شکیل پٹیل نے کہا کہ تنظیم نے سخت احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔شرمک رکشا ایسوسی ایشن نے ہاتھ رکشا ڈرائیوروں کو باوقار زندگی گزارنے کے قابل بنانے کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔  سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ای رکشا تین ماہ تک آزمائشی بنیاد پر چلائے گئے تھے۔ اس سلسلے میں سروے کرنے کی ذمہ داری ایک تنظیم کو دی گئی تھی۔ اس تنظیم نے اپنی رپورٹ مانیٹرنگ کمیٹی کو پیش کی لیکن ۶؍ماہ گزرجانے کے بعد بھی یہ رپورٹ عدالت میں پیش نہ ہونے پر ہاتھ رکشا تنظیم نے پیر سے ہاتھ رکشا خدمات بند کردی ہیں۔ شکیل پٹیل نے کہا کہ اگر فوری طور پرمذکورہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش نہیں کی گئی تو وہ اہل خانہ کے ساتھ ۱۹ ،اکتوبر سے بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔ اس ضمن میں تنظیم کے نائب صدر پرکاش ستار نے کہا کہ  ہم نے اس تعلق سے مانیٹرنگ کمیٹی سے بار بار گزارش کی چونکہ مانیٹرنگ کمیٹی کے اراکین ماتھیران کے باہر کے ہیں۔  اسلئے انہیں یہاں کے جغرافیائی حالات کے سے واقف نہیں ہیں ۔ انہیں چاہئے کہ وہ یہاں آکر قیام کریں اور اپنی رپورٹ تیار کریں۔ 

matheran Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK