Inquilab Logo

ہماچل میں شدید بارش ،۵۰؍ہلاک

Updated: August 15, 2023, 1:09 AM IST | simla

شملہ کاشیومندرلینڈسلائیڈنگ کی زد میں آگیا ،۹؍ لاشیں برآمد، کئی افراد کے ملبے میں دبےہونے کا اندیشہ ، سولن میں چٹان کھسکنے سے ایک ہی خاندان کے ۷؍ افراد کی موت،وزیر اعلیٰ کاد ورہ ،۱۵؍ اگست کی تقریبات منسوخ 

Chief Minister Sukhwinder Singh comforting the relatives of the family affected by the landslide in Sukhsolan.
وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھوسولن میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے والے خاندان کے لواحقین کو تسلی دیتے ہوئے

ہماچل پردیش میں ۲؍ دن سے جاری موسلادھار بارش کے نتیجے میںزبر دست تباہی آئی ہےاور گزشتہ ۲۴؍ گھنٹے میں ۵۰؍ افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، بادل پھٹنے اور شدید بارش  کے سبب ہونے والے حادثات میں یہ اموات ہوئی ہیں۔ شملہ کے سمرہل میں واقع شیومندر بھی اس دوران لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگیا جس میںکئی ا فراد کی موت کا اندیشہ ہے۔خبر لکھےجانے تک ۹؍ افراد کی لاشیں برآمد کی جا چکی تھیں جبکہ مزید۱۵؍ سے۲۰؍  افراد کے ملبے میںدبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ ادھر سولن ضلع میںچٹان کھسکنے سے ایک ہی خاندان کے ۷؍ افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ہماچل پردیش میں محکمۂ موسمیات نے۱۶؍ اگست تک شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔
بارش کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات
 مسلسل بارش اور پہاڑی  پتھر گرنے کی وجہ سے مندر میں ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ملبے کے ساتھ مندر کے اوپر چار سے پانچ درخت بھی گر گئے جس سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ایس ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی، پولیس اور مقامی افراد راحتی کام میں مصروف ہیں۔جے سی بی مشین سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سولن میں جائے حادثہ کا دورہ کیا
 ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے پیر کو سولن ضلع کی گرام پنچایت مملیگ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ جدون گاؤں کا دورہ کیا اور سوگوار خاندان کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ سکھو اس سانحہ پر جذباتی ہو گئے اور کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہاں بادل پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے۷؍ افراد کی موت ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو جدون میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں اور ریاستی حکومت ان کی مدد کے لئے متاثرہ لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے بقول حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی تلافی پیسوں سے نہیں ہو سکتی لیکن ریاستی حکومت متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کرے گی۔ 
 انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت متاثرین کو مکانات کی تعمیر کے لیے مناسب مالی امداد فراہم کرے گی۔ ریاست میں جہاں بھی آفت کی وجہ سے لوگوں کا نقصان ہوا ہے، ریاستی حکومت اپنے محدود وسائل سے ایک ایک پائی جمع کرکے ان کی مدد کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ۵۰؍سال میں اس بار بادل پھٹنے کے سب سے زیادہ واقعات سامنے آئے ہیں جس کی سائنسی وجہ جاننا ضروری ہے، تاکہ حکومت اس پر مناسب ایکشن لے اور مستقبل میں جان و مال کے نقصان کو کم کر سکے۔
شملہ کے آئی جی ایم سی میں افراتفری
 شملہ میں پیر کی صبح مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والے دو بڑے حادثات کے بعد لاشوں کے ساتھ ساتھ زخمیوں کو اندرا گاندھی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل(آئی جی ایم سی)لایا جا رہا ہے جس کی وجہ سےیہاں صبح سے ہی افراتفری کا ماحول تھا۔ شیو باوڑی مندر سے نکا لی گئیں ۹؍لوگوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے یہاں لائی گئیں۔
  مندر سے بحفاظت نکالے گئے لوگوں کو بھی علاج کیلئے اسپتال لایا گیا۔ دوسری جانب فاگلی میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ملبے سے نکالے گئے چار زخمیوں کو آئی جی ایم سی کے ایمرجنسی وارڈ میں لے جایا گیا۔ وہاں ایکسرے مشین میں خرابی آ جانے کی وجہ سے زخمیوں کو آئی جی ایم سی کی نئی عمارت میں لے جانا پڑا۔ آئی جی ایم سی کے ڈاکٹر اور دیگر عملہ زخمیوں کے علاج میں مصروف رہا۔
یوم آزادی پر ثقافتی پروگرام نہیں ہوں گے:وزیر اعلیٰ
  سکھویندر نے کہا کہ ریاست میں یوم آزادی کی تقریبات پر کوئی ثقافتی پروگرام نہیں ہوگا۔ اس دوران پرچم کشائی کرکے ہی متوفیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK