اس کے علاوہ ۹۵۶؍ ٹرانسفارمر اور۵۱۷؍ واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر،کئی مقامات پر چٹانیں کھسکنے کے واقعات، مانسون میں اب تک ۳۰۶؍افراد کی موت۔
EPAPER
Updated: August 26, 2025, 12:04 PM IST | Agency | Shimla
اس کے علاوہ ۹۵۶؍ ٹرانسفارمر اور۵۱۷؍ واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر،کئی مقامات پر چٹانیں کھسکنے کے واقعات، مانسون میں اب تک ۳۰۶؍افراد کی موت۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ریڈ الرٹ کے درمیان ہماچل پردیش کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی اطلاعات ہیں۔ اس سے زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ کانگڑا، بلاس پور، حمیر پور، سولن، اونا، چمبا اضلاع بشمول کلو اور منالی سب ڈویژنوں میں تمام تعلیمی ادارے پیر کو بند رہے۔ لاہول اسپتی کے کیلونگ اور ادے پور سب ڈویژنوں میں بھی تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔ ریاست میں دو قومی شاہراہوں سمیت ۷۹۵؍ سڑکیں پیر کی شام تک بند رہیں۔ اس کے علاوہ بجلی کے ۹۵۶؍ ٹرانسفارمر اور۵۱۷؍ واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر رہیں۔ سب سے زیادہ سڑکیں منڈی، کلو اور چمبا اضلاع میں متاثر ہوئیں ۔ دارالحکومت شملہ میں بھی رات سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ شملہ کے ٹوٹی کنڈی میں چٹان کھسکنے کا واقعہ پیش آیا۔
۵۴؍ سڑکیں بند کردی گئیں
چمبا ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بھرمور- پٹھانکوٹ ہائی وے سمیت ۵۴؍ سڑکیں بارش کی وجہ سے بند کر دی گئیں۔ ۴۰۹؍ ٹرانسفارمر بند ہونے سے لوگوں نے رات تاریکی میں گزاری۔ صبح سویرے مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ محکمانہ مشینری بند راستوں کو بحال کرنے میں مصروف ہے۔ ضلع میں اسکول اور آئی ٹی آئی سمیت تعلیمی ادارے بند رہے۔ جبکہ اساتذہ کو اسکولوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سا دوران منی مہیش یاترا میں عقیدت مندوں کی آمدورفت صبح سے ہی جاری ہے۔ اونا ہمیر پورروڈ لٹھیانی سے تقریباً چار کلومیٹر اوپر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے صبح ۵؍ بجے کے قریب مذکورہ روٹ بند کردیا گیا، تاہم بعد میں سڑک کو بحال کر دیا گیا۔
ریاست میں اتنے دنوں تک شدید بارش کا امکان
موسمیاتی مرکز شملہ نے ۲۵؍ اگست کو چمبا، کانگڑا اور منڈی اضلاع کے لیے بھاری بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔ اونا، ہمیر پور، بلاس پور اور کلو کے لیے اورینج الرٹ ہے۔ شملہ اور لاہول اسپتی کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ چمبا اور کانگڑا اضلاع کیلئے ۲۶؍اگست کو ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جبکہ منڈی ضلع کے لیے اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ریاست کے کئی حصوں میں ۳۱؍اگست تک بھاری بارش کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ رات سے کاہو میں ۵ء۱۹۰؍، جوت میں۲ء۱۵۹؍، برٹھیں میں ۴ء۱۵۶؍، نینا دیوی میں ۴ء۱۴۸؍، گھاگھس میں ۰ء۱۴۸؍، بلاس پور میں ۸ء۱۴۰؍، بھٹیات میں ۲ء۱۴۰؍، مالراؤں میں ۰ء۱۲۰؍، امب میں ۰ء۱۱۱؍، اگھار میں ۶ء۱۱۰؍، بنگانامیں۰ء۱۰۴؍، رائے پور میدان میں ۲ء۹۸؍، گھمرور میں ۸ء۹۵؍، بھروائیں میں ۴ء۹۴؍، نادون میں ۰ء۹۴؍، سلاپڑ میں ۶ء۹۰؍، مراری دیوی میں ۲ء۹۰؍، دھرمشالہ میں ۴ء۸۷؍، بھراڑی میں ۹ء۸۵؍، کسولی میں ۰ء۸۵؍، سندرنگر میں ۲ء۸۴؍، بلدواڑہ میں ۰ء۸۴؍، سلونی میں ۳ء۸۳؍، اونا میں ۸ء۸۰؍، سجانپور ٹہرا میں ۰ء۸۰؍، دھرم پور میں ۶ء۶۸؍، دیہرا گوپی پورمیں ۳ء۸۶؍، چمبا میں ۰ء۶۷؍، بی بی ایم بی میں ۰ء۶۶؍ اور بگی میں ۲ء۲۴؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گی ہے۔
مانسون میں اب تک۳۰۶؍افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں
اس مانسون سیزن میں ۲۰؍ جون سے۲۵؍ اگست تک ۳۰۶؍ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ۳۶۷؍ افراد زخمی ہوئے ہیں اور۳۸؍ افراد لاپتہ ہیں۔ اس دوران سڑک حادثات میں ۱۵۰؍ افراد کی موت ہوئی۔ بادل پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے اب تک۳۶۵۶؍کچے پکے مکانات اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ۲۸۱۹؍ گئوشالاؤں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ۱۸۴۳؍ پالتوجانور مر چکے ہیں۔ مجموعی نقصان کا اعدادو شمار ۲۳۹۴۲۸ء۵۰؍ لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے۔
بنگانا کے علاقے میں بارش سے معمولات درہم برہم
سب ڈویژن بنگانا کے علاقے میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش سے معمولات درہم برہم ہوگئے۔ کئی سڑکیں بند ہیں ۔ ندیوں نالوں میں طغیانی ہے اور کھیتوں میں پانی جمع ہونے سے مکئی کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ٹکولی پنچایت میں ایک مکان کے منہدم ہونے کی اطلاع ہے جبکہ کئی گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہونے کا خطرہ ہے۔ ایس ڈی ایم بنگانا سونو گوئل نے علاقے کے مکینوں سے محتاط رہنےکی اپیل کی ہے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے چکسرائے امب اور چکسرائے ٹکارلا-بہوڑی اونا روڈ پر بڑے درخت گر گئے۔