کرناٹک کے ’حجاب بین ‘کو بحرین میں نافذ کرنا ہندوستانی منیجر کو مہنگا پڑا، برخاست کردیاگیا، ہوٹل انتظامیہ نے معافی مانگی
EPAPER
Updated: March 28, 2022, 9:53 AM IST | Agency | New Delhi
کرناٹک کے ’حجاب بین ‘کو بحرین میں نافذ کرنا ہندوستانی منیجر کو مہنگا پڑا، برخاست کردیاگیا، ہوٹل انتظامیہ نے معافی مانگی
بحرین کے شہر العدلية میں معروف ہندوستانی ریسٹورنٹ ’لیٹرنس‘ کو حجاب پوش خاتون کا داخلہ ممنوع کرنے کی پاداش میں انتظامیہ نے بند کردیاہے۔اس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے تنبیہ جاری کی ہے کہ کسی بھی طرح کے امتیاز اور مملکت بحرین کے قوانین کے خلاف بنائی گئی کسی بھی پالیسی کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اتھاریٹی نے کسی بھی طرح کی شکایت کیلئے ایک خصوصی نمبر بھی جاری کیا ہے۔ کرناٹک میں ان دنوں حجاب کے خلاف شرانگیزی کا ماحول ہے۔ تعلیمی اداروں میں حجاب پوش طالبات کے داخلے پر پابندی کی توثیق ہائی کورٹ نے بھی کردی ہے جبکہ سپریم کورٹ اس پر فوری شنوائی کیلئے تیار نہیں ہے۔ ایسے میں بحرین میں ہندوستانی کھانوں کیلئے مشہور ہوٹل کے منیجر نے ایک حجاب پوش خاتون کو ہوٹل میں داخل ہونے سے روک دیا۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد ہوٹل کو اس کی قیمت چکانی پڑی اور انتظامیہ نے اسے بند کردیا۔ ا اس کے ساتھ ہی بحرین ٹورازم اینڈ ایگزبیشن اتھاریٹی(بیٹا) نے معاملے کی جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ ریسٹورنٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔اس کے ساتھ ہی عوام کو ایسے کسی بھی معاملے کی فوری شکایت ہدایت دی گئی ہے۔ دوسری طرف ریسٹورنٹ انتظامیہ اب معافی تلافی پر اُتر آیا ہے۔اس نے سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے پیغام میں کہا ہے کہ ’’اپنی جانچ کے بعد ہم نے ڈیوٹی منیجر کو معطل کردیا ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہاگیاہے کہ ’’اس خوبصورت مملکت میں ہم ۳۵؍ برسوں سے تمام وطنیت کے لوگوں کی خدمت کررہے ہیں۔ ہمارے یہاں ہر کوئی اپنےاہل خانہ کے ساتھ آکر گھرکی طرح خدمات حاصل کرسکتاہے۔‘‘ منیجر کی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے ریسٹورنٹ انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’’اس معاملے میں منیجر سے غلطی ہوئی ہے جسے معطل کر دیا گیا ہے، وہ ہماری نمائندگی نہیں کرتا۔‘‘