Inquilab Logo

وردھا میں سمردھی ہائی وے کے مہلوکین کے اہل خانہ کی بھوک ہڑتال

Updated: December 09, 2023, 11:39 AM IST | Ali Imran | Wardha

حکومت نے ہر ایک مہلوک کے لواحقین کو ۲۵؍ لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہیں اب تک صرف ۵؍ لاکھ روپے ملے ہیں۔

The protesters have put up a picture of the deceased. Image: Revolution. Photo: Inquilab
مظاہرین نے مہلوکین کی تصویر لگا رکھی ہے۔ تصویر : انقلاب

یکم جولا ئی ۲۰۲۳ء کو سمرودھی ہائی وے پر ایک خوفناک حادثے میں ۲۰؍ خاندانوں کے ۲۵؍ افراد زندہ جل کر ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حادثے میں فوت ہونے والے ہر فرد کے لواحقین کو ریاستی حکومت کی طرف سے ۲۵؍ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت کے اس اعلان کے باوجود لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ انہیں صرف پانچ لاکھ روپے ملے ہیں۔ اعلان کے مطابق رقم کی ادائیگی اور مختلف مطالبات کو لے کر ناراض رشتہ داروں نے کلکٹر کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
قارئین کو یاد ہوگا کہ اس حادثے پر پورے مہاراشٹر میں دکھ و غم کا اظہار کیا گیا تھا۔ حادثہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فوری کارروائی کرنے کی ہدایات دی تھیں ۔ وردھا ضلع کے اُس وقت کے سرپرست وزیر و موجودہ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ نے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن ۱۵۰؍ دن گزرنے کے بعد بھی یہ تحقیقات نہیں ہوسکی۔ وزیر اعلیٰ نے میڈیا کے سامنے متاثرہ خاندانوں کو ۲۵؍ لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ریاستی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو صرف پانچ لاکھ روپے دیے اور فی الحال حکومت باقی رقم کے بارے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ حکومت کی لاپروائی سے ناراض مہلوکین کے رشتہ داروں نے غیر معینہ بھوک ہڑتال کا آغاز کیا ہے۔
وردھا میں شروع کی گئی اس غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال میں ونکر خاندان (ضلع پونے)، گنگاونے خاندان (ضلع پونے)، تائیدے پریوار (ضلع وردھا)، پوہنیکر خاندان (ضلع وردھا)، گونڈولے خاندان (ضلع وردھا)، گوٹھے خاندان (ضلع وردھا)، راؤت خاندان (ضلع وردھا)، بدھ باورے خاندان (ضلع وردھا)، پوکلے خاندان (ضلع وردھا)، کھوڈے خاندان (ضلع وردھا)، کھیلکر خاندان (ضلع وردھا)، ونجاری خاندان (ضلع وردھا)، سومکونور خاندان (ضلع ناگپور)، شیخ خاندان (ضلع ناگپور)، کالے خاندان (ضلع ناگپور)، گپتا خاندان (ضلع ناگپور)، پاٹے خاندان (ضلع ایوت محل)، سونونے خاندان (ضلع ایوت محل)، کھڈسے خاندان (ضلع امراوتی)، بہالے خاندان (ضلع واشم) شامل ہیں۔
لواحقین کا الزام ہے کہ ودربھ ٹریولس، جو ۲۵؍افراد کی جان لینے کا سبب بنی آج بھی سڑک پر دوڑ رہی ہے اور ودربھ ٹراویلس کے مالک، ڈرائیور کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مہلوکین کے رشتہ داروں کا مطالبہ ہے کہ غیر قانونی طریقے سے چلنے والی ٹریولنگ ایجنسی کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK