Inquilab Logo

میں نے ای ڈی کے تمام سوالا ت کے تسلی بخش جواب دیدیئے ہیں

Updated: May 24, 2023, 9:22 AM IST | Mumbai

نو گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد ای ڈی دفتر سے باہر آکر جینت پاٹل نے بتایا کہ ان کے جوابات کے بعد ای ڈی والوں کے پاس اور کوئی سوال باقی نہیں رہ گیا ہوگا، افسران کے رویے پر اطمینان کا اظہار کیا

Jayant Patil, surrounded by NCP workers, addressing a press conference (PTI)
این سی پی کارکنان سے گھرے ہوئے جینت پاٹل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ( پی ٹی آئی )

این سی پی کے ریاستی سربراہ جینت پاٹل سے پیر کو تقریباً ۹؍ گھنٹے کی پوچھ تاچھ ہوئی جس کے بعد انہیں گھر جانے دیا گیا۔  رات تقریباً ۹؍ بجے کے بعد جب پاٹل ای ڈی کے دفتر کے باہر نکلے تو   باہر کھڑے این سی پی کارکنان نے زور دار نعرے لگائے ااور ان کا استقبال کیا۔ جینت پاٹل نے کہا کہ  میں نے ای ڈی کے تمام سوالات کے تسلی بخش جواب دیدیا ہے اور واضح کر دیا ہے کہ اس معاملے سے میرا کوئی لینا دینا  نہیں ہے۔  
  یاد رہے کہ جینت پاٹل کو گزشتہ ہفتے ہی ای ڈی نے اپنے دفتر طلب کیا تھا لیکن مصروفیات کے باعث  انہوں نے حاضر ہونے سے منع کر دیا تھا اس کے بعد ای ڈی نے انہیں نیا نوٹس جاری کیا جس کی رو سے انہیں ۲۲؍ مئی کو پوچھ تاچھ کیلئے بلایا گیا۔ باہر نکلنے کے بعد جینت پاٹل نے کہا کہ ’’ آج کی پوچھ تاچھ کے بعد  ای ڈی کے پاس میرے لئے کوئی سوال باقی نہیں رہ گیا ہوگا۔  میں نے  انہیں بتادیا ہے کہ  آئی ایف اینڈ  ایل ایس کمپنی کے تعلق سے مجھے معلومات نہیں ہے۔ میرےدیئے گئے جوابات سے انہیں تسلی ہو گئی ہے۔  میں آگے بھی ان کے ساتھ پورا تعاون کروں گا۔ ‘‘ جینت پاٹل  نے بتایا کہ ’’ ای ڈی افسران نے بھی میرے ساتھ  عمدہ سلوک کیا اس لئے میں بلاوجہ ان کی کوئی شکایت نہیں کروں گا۔‘‘ 
  جینت پاٹل پوچھ تاچھ  میںاتنی تاخیر کا سبب  بتایا کہ ہر سوال کے جواب کو ای ڈی والےٹائپ کر رہے تھےاسلئے اس میں وقت لگا۔  ااس کے علاوہ ای ڈی افسران دیگر دفتری کام بھی نپٹا رہے تھے۔ لہٰذا   میں نے ای ڈی کے دفتر میں بیٹھے بیٹھے ’شیو کالین مہاراشٹر‘ ( شیواجی کے زمانے کا مہاراشٹر) نامی کتاب آدھی پڑھ لی۔ انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ ان کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔  پاٹل کے مطابق ’’ مجھ پر الزام لگایا  گیا ہے کہ سب کنٹریکٹر کو کنٹریکٹ دینے والی کمپنی کو میں نے پیسے دیئے ہیں۔ میں نےوا ضح طور پر کہہ دیا ہے کہ یہ الزام سراسر بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے جوابات کے بعد ای ڈی کے پاس کوئی سوال باقی نہیں رہ گیا ہوگا۔ مجھے اس کیس می بلاوجہ بلایا گیا تھا۔ 
شرد پوار کا بیان 
  جس وقت جینت پاٹل سے ای ڈی کے ذریعے پوچھ تاچھ جاری تھی ، اس وقت پارٹی سربراہ شرد پوار پونے میں تھے جہاں انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’ میرے پاس این سی پی کے ۱۰؍ لیڈروں کی فہرست ہے جن کے خلاف اب تک ای ڈی کی کارروائی کی جا چکی ہے۔ ‘‘ معمر لیڈر نے کہا حکومت مرکزی جانچ ایجنسیوں کو کس طرح این سی پی لیڈران کو ہراساں کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہے یہ عوام کے سامنے  ہے۔ 
جینت پاٹل پر الزام کیا ہے ؟
  ای ڈی کا الزام ہے کہ ۲۰۰۸ء سے ۲۰۱۴ء کے درمیان جب حکومت کی جانب سے سڑکوں کی تعمیر کا ٹھیکہ متعلق کمپنی کو دیا گیا تھا تو اس نے یہ ٹھیکہ ایک سب کنٹریکٹر کمپنی کو دیدیا تھا۔ اس سب کنٹریکٹر کمپنی نے  جینت پاٹل کی نگرانی والی ایک کمپنی کو پیسے دیئے تھے۔ اس وقت  جینت پاٹل مہاراشٹر کے وزیر داخلہ تھے۔     ذرائع کے مطابق ای ڈی نے جینت پاٹل سے کچھ ضروری کاغذات بھی ساتھ لانے کیلئے کہا تھا لیکن وہ  کاغذات   ساتھ نہیں لے گئے تھے جسکی وجہ سے یہ پوچھ  تاچھ طویل  وقت تک چلی اور ممکن ہے پاٹل کو دوبارہ ای ڈی کے دفتر جانا پڑے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK