Inquilab Logo

غیر قانونی اسکول بس سےقانونی بس والے پریشان

Updated: June 12, 2022, 10:57 AM IST | saadat khan | Mumbai

غیر قانونی اسکول بس اوروین سے قانونی اسکول بس اور وین والے پریشان ہیں۔ غیر قانونی بس سروس سے اسکول بس اونرس اسوسی ایشن( ایس بی اواے) کے زیر نگرانی جاری بس سروس کا کاروبار بری طرح متاثر ہو رہا ہے

The school bus association is also in trouble
اسکول بس اسوسی ایشن بھی پریشانی سے دوچار ہے

غیر قانونی اسکول بس اوروین سے قانونی اسکول بس اور وین والے پریشان ہیں۔ غیر قانونی بس سروس سے اسکول بس اونرس اسوسی ایشن( ایس بی اواے)  کے زیر نگرانی جاری بس سروس کا کاروبار بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔کیونکہ غیر قانونی بس والے قانونی بس والوں کے مقابلے کرایہ کم لیتےہیں جس کی وجہ سے اسوسی ایشن کے بس والوںکی بسیںخالی چل رہی ہیں۔ ۴۰؍ سیٹ والی بس میں ۱۰۔۱۲؍ طلبہ کے ہونے سے بس مالکان کو نقصان ہو رہا ہے۔ اس لئے ایس بی اواے نے ۱۳؍جون کوتمام بس والوںکو طلبہ کی تعداد کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے اور ۷۵؍فیصد سے کم طلبہ کے ہونے پراس روٹ کی بس سروس بندکرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
 ایس بی اواےکےصدر انل گرگ نے بتایا کہ ’’ ایک تو کورونا کی وجہ سے۲؍سال تک کاروبار بندتھا۔ اب حالات کچھ معمول پرآئےہیں تو غیر قانونی اسکول بس اور وین والوںنے پریشان کر رکھا ہے۔ان کے بس اوروین کا کرایہ ہمارے بس اور وین کے کرایہ سے۵۰۰؍روپے کم ہے ۔ اس  وجہ سے والدین اورسرپرست اپنےبچوںکو غیر قانونی اور غیر محفوظ بس اور وین سےاسکول بھیج رہےہیں۔ اس وجہ سے ہمارا کاروبار بری طرح متاثرہواہے۔ پولیس بھی ان غیر قانونی بس اور وین والوںکے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں کرتی ہے جبکہ ہمارے خلاف ساری کارروائی کی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ نوپارکنگ  میں بس پارک ہونے یا کسی اور معمولی غلطی کیلئے ہمارے خلاف چالان کاٹا جاتا ہے مگر غیر قانونی بس اوروین والوںکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی  ۔ اسی طرح سے والدین اور سرپرست کا معاملہ ہے ہم ان کے بچوںکوہر طرح کی سہولت فراہم کرتےہیں ساتھ ہی ان کےبچوںکی تحفظ کی پوری ذمہ داری لیتےہیں ۔ اس کےباوجود ہماری بس سروس کے بجائے غیر قانونی بس سروس میں وہ اپنے بچوںکو اسکول بھیجتے ہیں۔ طلبہ کی سیفٹی سےمتعلق ہمارے بسوںکےڈرائیور ،کلینر اورنگراںکی پوری ذمہ داری ہوتی ہےجبکہ غیر قانونی بسوںاور وین میں اس طرح کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی ۔اس کےباوجود صرف چندسو روپے کیلئے والدین اپنے بچوںکی جان خطرہ میں ڈالتےہیں۔‘‘
  انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ غیر قانونی بسوں اور وین کی وجہ سے ہماری بسیں اور وین خالی چل رہی ہیں جس سے ڈرائیور،کلینر اور نگراں کی تنخواہ، بس کا مینٹیننس اور دیگر اخراجات پوراکرنےمیں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے تمام قانونی بس اور وین مالکان سے اپیل کی ہے کہ وہ ۱۳؍جون کو طلبہ کی تعداد کا سروے کریں اور ۷۵؍ فیصد سے کم طلبہ کے ہونے پراس روٹ کی بس سروس بندکرنے کی تجویز پیش کی ہے۔۴۰؍سیٹ والی بس میں ۱۰۔۱۲؍ طلبہ سفر کر رہے ہیں جس سے آمدنی سے زیادہ اوراخراجات ہورہےہیں۔ اگر ۴۰؍ سیٹ کی بس فل نہیں چلائی جائیں گی تو بس مالک کو سروس بندکرنا پڑے گا۔ مذکورہ سروے رپورٹ کےبعد ہم بتاسکیں گےکہ کتنی اسکول بسیں بندہوسکتی ہیں۔‘‘  

school bus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK