پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر کی عبوری ضمانت میں۱۲؍ ستمبر تک توسیع کر دی گئی
EPAPER
Updated: September 02, 2022, 9:53 AM IST | islamabad
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر کی عبوری ضمانت میں۱۲؍ ستمبر تک توسیع کر دی گئی
اسلام آباد کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان کی عبوری ضمانت میں۱۲؍ ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔یہ مقدمہ خواتین کی سیشن عدالت کی جج زیبا چودھری کے بارے میں ان کے متنازع تبصرے اور اسلام آباد پولیس سے متعلق ہے۔عدالت نے عمران کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں پر عبوری ضمانت دی ہے۔
عمران خان جمعرات کو اس معاملے میں عدالت میں پیش ہوئے۔ انہیں اس معاملے میں یکم ستمبر تک پیشگی ضمانت ملی تھی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن کیس نے سماعت کی۔
سماعت کے بعد پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر اپنا مخصوص جملہ دہرایا کہ اب میں ہر روز زیادہ خطرناک ہو رہا ہوں۔
پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا کو بتایا کہ `میں نے عدالت کو بتایا کہ اگر میرے موکل کو کچھ ہوا تو حکومت، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) ذمہ دار ہوں گے۔
ادھرتحریک انصاف کے لیڈر اسد عمر نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر جھوٹے مقدمے قائم کر کے آپ ان کا کچھ نہیں بگاڑ رہے بلکہ دنیا میں ملک کی ساکھ مجروح کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عمران خان کی مقبولیت کا سیاسی جواب نہیں اس لئے کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کی راہ روکی جائے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی مخالفین کا خیال ہے کہ وہ عمران خان سے زیادہ مقبول ہیں تو پھر الیکشن کرائیں۔