Inquilab Logo

عمران کو سیاسی انتقام کا خوف ، لگاتار اجلاس اور ملاقاتیں

Updated: August 23, 2022, 11:03 AM IST | Agency | Islamabad

پاکستان کےسابق وزیر اعظم کی صدارت میں پی ٹی آئی کے سابق ایم این ایز اور سینیٹرز کا اجلاس ،عمران خان کی ممکنہ گرفتاری پر تبادلۂ خیال، حکومت سےمقابلہ کرنے پر اتفاق، عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کا فیصلہ۔ پارٹی سربراہ کی پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ سے ملاقات ۔ گرفتاری سے عارضی راحت

Imran Khan used to talk to Chaudhry Parvez Elahi and Chaudhry Munsalahi.Picture:INN
عمران خان ،چودھری پرویز الٰہی اور چودھری مونس الٰہی سے گفتگو کرتےہوئے۔ ۔ تصویر:آئی این این

پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمر ان  خان سیاسی انتقام کے خوف سے  پیرکو مسلسل سرگرم رہےہیں ۔ اس دوران انہوں نے پارٹی اجلاس میں شرکت کی اور اہم لیڈروں سے ملاقاتیں کیں۔ قبل ازیں انہیں دہشت گردی  کے مقدمے میں ۳؍ دن کی راحت  مل گئی لیکن   اسی دوران ان کیخلاف ایک بنچ تشکیل  دے دیا گیا ۔   میڈیارپورٹس  کے مطابق پیر کو  عمران خان کی  صدارت میں تحریک انصاف کے سابق ایم این ایز اور سینیٹرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری  پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی  کے ضمنی انتخاب پر پی ٹی آئی کی جیت پر شکریہ ادا کیا گیا ۔  ساتھ ہی شہباز گل کی پولیس تحویل اور میڈیکل رپورٹس پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔ اجلاس میں حکومت  سےمقابلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ عوامی رابطہ مہم کو تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثناء عمران خان  نے  پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر  سے ملاقات کی جس میں عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں وزیر داخلہ کو اہم ہدایات  دیں۔ملاقات کے دوران صوبہ پنجاب میں امن ، سیکوریٹی کی صورتحال اورعمران خان کی گرفتاری کی صورت میں پنجاب حکومت کی حکمت عملی پر مشور ہ کیا گیا۔ عمران خان کی پنجاب میں عوامی مہم سے متعلق بھی مختلف امور پر بھی مشورہ ہوا۔ اسی دوران انصاف عمران خان  نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ  چو دھری پرویز الٰہی سے ملاقات کی جس میں چودھری مونس الٰہی بھی میں موجود تھے۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر سے تبادلہ خیال کیا گیا۔   اسی دوران پنجاب کےوزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے پاکستان تحریک انصاف پر ہونے والی انتقامی کارروائیوں  پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب حکومت ہر طرح سے تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہے۔  ان کے مطابق عمران خان اور دیگر لیڈروں کی سیکوریٹی  کے ہر طرح کے انتظامات  کئے جائیں  گے۔
 چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب کی سیاسی اور انتظامی صورتحال سے چیئرمین عمران خان کو آگاہ کیا۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو عوامی فلاح کے منصوبوں خصوصاً صحت کارڈ اور احساس پروگرام پر خصوصی توجہ مرکوز  کرنے کی ہدایت دی ۔ساتھ ہی مہنگائی کی چکی میں پستے ہوئے عوام کیلئے صوبائی وسائل سے راحت فراہم کرنےکیلئے اقدامات کی بھی ہدایت دی۔ ادھراسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق  عمران خان کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چو دھری   کو دھمکانے کا نوٹس لیا ۔ ہائی کورٹ کے  ترجمان  کے مطابق سنیچر کو رجسٹرار ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی تقریر کا متن پیش کرنے کے بعد تمام ججز نے مشورہ کے بعد توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیس کی سماعت کیلئے۳؍ رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں۲۵؍ اگست تک عبوری ضمانت منظور کر لی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری اور پولیس افسران کو دھمکانے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر میں عمران خان کی ۳؍ روزہ  ضمانت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے منظور کی۔ 
 خیال رہے اتوار کو عمران خان کے خلاف پولیس کے اعلیٰ افسران اور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کو ’ڈرانے اور دھمکانے‘ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ مارگلہ میں مجسٹریٹ صدر اسلام آباد علی جاوید  نے درج کیا گیا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کی ایک  ریلی زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک نکالی گئی جس کی قیادت عمران خان نے کی۔  ایف نائن پارک میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اچانک پولیس افسران اور ایڈیشنل سیشن جج کو ڈرانا اور دھمکانا شروع کر دیا۔ایف آئی آر میں عمران خان کے خطاب کا متن بھی شامل کیا گیا تھا۔

imran khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK