صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے بنگلورو میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اےایل) کی کرایوجینک انجن تیار کرنے والی فیکٹری کا افتتاح کیا۔ ان کے مطابق یہ نہ صر ف ایچ اے ایل اور اسرو کیلئے بلکہ پورے ملک کیلئےبھی ایک تاریخی لمحہ ہے
EPAPER
Updated: September 28, 2022, 12:45 PM IST | Agency | Bengaluru
صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے بنگلورو میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اےایل) کی کرایوجینک انجن تیار کرنے والی فیکٹری کا افتتاح کیا۔ ان کے مطابق یہ نہ صر ف ایچ اے ایل اور اسرو کیلئے بلکہ پورے ملک کیلئےبھی ایک تاریخی لمحہ ہے
ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کی ’کرایوجینک انجن‘ بنانےوالی فیکٹری کا افتتاح کیا گیا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق منگل کو صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے بنگلورو میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اےایل) کی کرایوجینک انجن تیار کرنے والی فیکٹری کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اجتماع سےخطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نےکہا کہ کرایوجینک انجن بنانےوالی مربوط فیکٹری کا افتتاح نہ صر ف ایچ اے ایل اور اسرو کیلئے یقیناً ایک تاریخی لمحہ ہے بلکہ یہ پورے ملک کیلئےبھی ایک تاریخی لمحہ ہے ، کیونکہ یہاں کرایوجینک اور نیم کرایوجینک انجن تیار کرنے کی ایک جدید ترین فیکٹری قائم ہوگئی ہے۔انہوں نےکہا کہ ایچ اےایل نے دفا ع کے شعبے میں ہندوستان کو خود کفیل( آتم نربھر ) بنانے میں زبردست تعاون کیا ہے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ایچ اےایل فوج کے پیچھےایک طاقت ہے۔ ایچ اےایل نے طیاروں کے مختلف پلیٹ فارموں کی تحقیق و ترقی اور تیاری کے سلسلے میں اکثر و بیشتر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ اسرو کی وجہ سےملک فخر محسوس کرتا ہے۔ جب اس ادارہ نے۱۹۶۰ء میں کام کاج شروع کیاتھا تو ہندوستان کوایک جمہوریہ بنےہوئے کچھ ہی دن ہوئے تھےاور اسے شدید غربت اور ناخواندگی کےچیلنجز درپیش تھے لیکن اس کے پاس زبردست صلاحیتیں موجود تھیں۔ اسرو اس دوران پروان چڑھی اور اس نے جدیدترین حیثیت اور ٹکنالوجی کےاعتبار سے ترقی یافتہ ملکوں تک کی توجہ حاصل کرلی۔ اسرو کی سنجیدہ کوششوں اور خود کو وقف کردینے سے ہندوستان دنیا میں ایسا چھٹا ملک بن کر ابھرا ہے جس کے پاس کرایوجینک انجن بنانےکی صلاحیتیں دستیا ب ہیں۔ صد ر جمہوریہ نےکہا کہ ایچ اےایل اور اسرو نے مل کر اہم دفاع اور اس سےمتعلق ترقی میں تعاون دیا ہے۔ دونوں اداروں نے مختلف آلات اور پروگراموں کو تیار کرنے میں ایک بڑا رول ادا کیا ہےجس سے ملک کی ترقی کو دوبارہ تقویت ملی ہے۔ ایچ اےایل نے دفاع سے متعلق آلات بنانے کی اپنی جدید ترین فیکٹری سے یہ ثابت کردیا کہ یہ ملک کےلئے ایک انمول اثاثہ ہے۔ صد ر جمہوریہ کے مطابق ایچ اےایل اور اسرو کے شاندار ماضی سےہمیں یقین ہوگیا ہے کہ یہ ادارے مستقبل میں بھی ایک اہم اور مضبوط رول ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا کہ ہندوستان امرت کال میں داخل ہوگیا ہے۔۲۰۴۷ء تک جب ہم آزادی کے سو سال کا جشن منائیں گے ، ہمارےاردگرد کی دنیا میں زبردست تبدیلیاں ہوچکی ہوں گی۔ جیسا کہ ہم موجودہ دنیا کا خیال کرتےہوئے۲۵؍ سال پہلے کسی حیثیت کےحامل نہیں تھے، ہم آج تصور نہیں کرسکتے کہ کس طرح مصنوعی ذہانت اور آٹومیشن ہماری زندگی میں یکسر تبدیلی لارہے ہیں؟ مرمو نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ملک کی آزادی کے۷۵؍سال مکمل کرلئےہیں۔ ہم اگلے ۲۵؍سال کیلئے پرامیدہیں ۔ ا ن حالات میں اس پر نئے سرے سے غور کرنے کا وقت ہے کہ ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک ہےیا تر قی پزیر ملک؟ اس بات کی یقین دہانی کرانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہےکہ۲۰۴۷ء کا ہندوستان کہیں زیادہ خوشحال اور مضبو ط ملک ہوگا۔ کووڈ وبا کےبارے میں اظہار خیال کرتے ہوئےصدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کی غیر معمولی کوششوں سے ، اس بحران سےنمٹنے میں مدد ملی ہے۔