ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے پیر کے روز ایک آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اس معاہدے کا مشترکہ طور پر اعلان کیا گیا۔
EPAPER
Updated: December 22, 2025, 4:07 PM IST | New Delhi
ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے پیر کے روز ایک آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اس معاہدے کا مشترکہ طور پر اعلان کیا گیا۔
ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے پیر کے روز ایک آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اس معاہدے کا مشترکہ طور پر اعلان کیا گیا۔
وزیر اعظم لکسن کے مارچ ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے دورے کے موقع پر اس معاہدے سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہوا تھا اور دونوں لیڈروں کے مطابق ریکارڈ نو ماہ میں ایف ٹی اے کی تکمیل سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ مشترکہ روابط اور سیاسی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ایف ٹی اے سے دو طرفہ اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے، منڈیوں تک رسائی میں اضافہ ہوگا اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو بھی مستحکم کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے اختراع کاروں، صنعت کاروں، کسانوں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای)، طلبہ اور نوجوانوں کے لیے مختلف شعبوں میں نئے مواقع پیدا کرے گا۔
ایف ٹی اے کی مستحکم بنیاد پر دونوں لیڈروں نے اگلے ۵؍ برسوں میں دوطرفہ تجارت کو دُگنا کرنے اور اگلے ۱۵؍ برسوں میں نیوزی لینڈ کی جانب سے ہندوستان میں ۲۰؍ ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی اور لکسن نے دو طرفہ تعاون کے دیگر شعبوں جیسے کھیل، تعلیم اور عوامی روابط کے تبادلے میں ہونے والی پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ دونوں لیڈروں نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھئے:آج ہے قومی یوم ریاضی،یہ کیوں منایا جاتا ہے؟
نیوزی لینڈ نے اپنی اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کے لیے ہندوستانی مارکیٹ میں نمایاں موجودگی حاصل کی ہے۔ کیوی اور سیب، خاص طور پر، ہندوستانی شہری متوسط طبقے میں بہت زیادہ مانگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اگر معاہدے کے تحت درآمدی محصولات میں کمی کی جاتی ہے تو یہ ہندوستانی مارکیٹ میں بھی سستی ہو جائیں گی۔ نیوزی لینڈ ہندوستان کے ٹیکسٹائل اور اسٹیل کے شعبوں کو بھی خام مال فراہم کرتا ہے۔ نیوزی لینڈ کا اعلیٰ معیار کا خام اون ہندوستانی قالین اور اونی ٹیکسٹائل کی صنعتوں کے لیے ایک ترجیحی انتخاب ہے۔ ہندوستانی بھاری صنعتوں اور مینوفیکچرنگ یونٹس کے لیے کوکنگ کول اورا سکریپ میٹل بھی ہندوستان سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ نیوزی لینڈ سے لکڑی، کوکنگ کول اور اسکریپ میٹلز پر ڈیوٹی فری ان پٹ پیداواری لاگت کو کم کریں گے اور مقامی مارکیٹ کی قیمتوں کو متاثر کریں گے۔ہندوستانی برآمد کنندگان کو ’’زیرو ڈیوٹی‘‘ تک رسائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش کے چٹاگانگ میں ہندوستانی ویزا کی درخواستیں غیر معینہ مدت کیلئے معطل
یہ معاہدہ ہندوستانی تاجروں کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ معاہدے کے تحت، نیوزی لینڈ ہندوستان کی ۱۰۰؍فیصد برآمدات تک صفر ڈیوٹی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرے گا۔ اس سے ٹیکسٹائل، چمڑے، جواہرات اور زیورات، انجینئرنگ کے سامان اور آٹوموبائل میں ہندوستان کی عالمی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔کسانوں کو بھی فائدہ ہندوستان-نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ۵؍ہزار پیشہ ور افراد کے لیے عارضی ملازمت کے داخلے کے ویزوں کے لیے کوٹہ متعین کرتا ہے۔ ایک ہزار نوجوانوں کے لیے کام اور چھٹیوں کے ویزے دستیاب ہیں۔ نیوزی لینڈ اپنی جدید زرعی ٹیکنالوجی کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس معاہدے کے تحت، نیوزی لینڈ ہندوستان میں سیب، کیوی فروٹ اور شہد کے لیے بہترین مراکز قائم کرے گا۔