آئی ٹی کمپنیوں میں قائدانہ محاذ پر بھرتی جہاں ۲ء۴؍ فیصد ہی رہی وہیں جی سی سی میں ۷ء۷؍فیصد رہیں ۔ اس طرح تکنیکی محاذ پر امکانات کو زندہ رکھا۔
EPAPER
Updated: December 27, 2025, 4:31 PM IST | New Delhi
آئی ٹی کمپنیوں میں قائدانہ محاذ پر بھرتی جہاں ۲ء۴؍ فیصد ہی رہی وہیں جی سی سی میں ۷ء۷؍فیصد رہیں ۔ اس طرح تکنیکی محاذ پر امکانات کو زندہ رکھا۔
ایسے وقت میں جبکہ ہندوستان میں آئی ٹی شعبہ کی کمپنیوں میں قائدانہ پوزیشن پر بھرتیوں میں رخصت پزیر سال میں ۲ء۴؍فیصد کا ہی اضافہ ریکارڈ کیا، ا س محاذ پر ’جی سی سی ‘ (گلوبل کیپیبیلٹی سینٹرس) نے تکنیکی محاذ پر ملازمت کے امکانات کو روشن رکھا۔ اس شعبے میں بھرتیوں کو میں ۷ء۷؍فیصد کا حوصلہ افزا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
’’جی سی سی ‘‘ کیا ہیں ؟
گلوبل کیپیبلٹی سینٹرس جنہیں مختصراً جی سی سی کہا جاتا ہے، دراصل بڑی بین الاقوامی کمپنیوں کے وہ مراکز ہوتے ہیں جو وہ اپنے ملک سے باہر، خاص طور پر ہندوستان جیسے ممالک میں قائم کرتی ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہیں تو جی سی سی کسی غیر ملکی کمپنی کا اپنا دفتر یا مرکز ہوتا ہے جہاں اس کمپنی کیلئے اہم اور تکنیکی کام انجام دیئے جاتے ہیں۔ ان مراکز پر میں عام طو رپر سافٹ ویئر اور آئی ٹی سروسیز، ڈیٹا اینالیسس اور اے آئی، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، پروڈکٹ ڈیزائن اور انجینئرنگ، فنانس، اکاؤنٹنگ اور بزنس سپورٹ نیز سائبر سیکوریٹی اور کلاؤڈ سروسیز کے کام ہوتے ہیں جن سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ یہ مراکز ( جی سی سی) جدیدتکنالوجی، تحقیق اور مہارت پر مبنی کام کے ذریعہ ہندوستان کی ٹیک معیشت کو تقویت فراہم کررہے ہیں۔
ہندوستان کے جاب مارکیٹ کو سہارا
جی سی سی تکنالوجی پر منحصر ہندوستانی روزگار مارکیٹ کو سہارا دینے والی بنیادی قوت بن گئے ہیں۔ کتوبر تا دسمبر سہ ماہی میں جی سی سی نے مضبوط رفتار کا مظاہرہ کیا، جہاں سہ ماہی بنیاد پر۵؍ سے ۷؍ فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی گئی۔ اس میں مزید بہتری اور روزگار کے نئے مواقع کی امید ہے کیوں کہ ملک میں موجود ۴۸؍ فیصد جی سی سی آئندہ ایک سال میں افرادی قوت بڑھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ یہ اسٹریٹجک ترقی کی علامت ہے، جو کم لاگت کے بجائے اعلیٰ قدر اور خصوصی نوعیت کے کاموں کی طرف جھکاؤ سے جڑی ہے۔ یہ اعداد و شمار نیویارک میں قائم ڈیجیٹل انوویشن، سرمایہ کاری اور لوکیشن اسٹریٹجی پر کام کرنے والی فرم’تھولونس‘ نے فراہم کئے ہیں۔
ملک میں ایک ہزار ۸۵۰؍ جی سی سی
تھولونس کے مطا بق اس وقت ہندوستان میں ایک ہزار۸۵۰؍ جی سی سی موجود ہیں، جہاں تقریباً۲۰؍ لاکھ پروفیشنل کام کر رہے ہیں۔ اندازہ ہے کہ۲۰۳۰ء تک یہ تعداد۲؍ ہزار ۴۰۰؍ سے تجاوز کر جائے گی اور۳۰؍ لاکھ سے زائد افراد کو روزگار ملے گا۔ اس سے۱۲۵؍ ارب ڈالر کا بازار وجود میں آئے گا۔
غیر میٹرو شہروں میں بھی مواقع
تھولونس کے چیئرمین اور سی ای او اویناش وشسٹھ نے غیر میٹرو شہروں میں بھی جی سی سی روزگار کے امکانات پر گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ جی سی سی کی موجودگی اب دوسرے اور تیسرے زمرہ کے شہروں تک پھیل رہی ہے۔ ناگپور، اندور، کوئمبٹور اور کوچی جیسے شہروں میں سہ ماہی بنیاد پر اس سے جڑے روزگار میں ۸؍ سے۹؍ فیصد نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کا ایک مثبت نتیجہ یہ نکلے گا کہ تکنالوجی جاننے والی افرادی قوت بڑے شہروں تک محدود نہیں رہ جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ جی سی سی میں زیادہ تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ جی سی سی، روایتی آئی ٹی سروسیز کمپنیوں کے مقابلے میں ۱۲؍ سے۲۰؍ فیصد اجرت پر کام کرواتے ہیں۔ بنگلور کے ایک ادارہ نے قائدانہ پوزیشن پر بھرتیوں کے ایک تقابلی جائزہ میں پایا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں مذکورہ پوزیشن میں افرادی قوت دسمبر۲۰۲۴ء سے دسمبر۲۰۲۵ء کے درمیان ۸۸؍ہزار ۶۰۰؍ سے بڑھ کر۹۰؍ ہزار ۷۰۰؍ ہوئی جبکہ جی سی سی میں لیڈرشپ پوزیشن پر۳؍ ہزار ۴۰۰؍ افراد کا خالص اضافہ ہوا جو۴۴؍ ہزار سے بڑھ کر۴۷؍ہزار ۴۰۰؍ ہوگیا ہے