یہ بحران تقاضہ کرتا ہے کہ جوابدہی طے ہو،شہری ہوا بازی کے وزیر نائیڈو کو ہٹایا جائے جنہوں نے مسافروں کی سلامتی کے ساتھ سودا کیا اور قواعد کے نفاذ میں تاخیر کی
EPAPER
Updated: December 25, 2025, 12:14 AM IST | New Delhi
یہ بحران تقاضہ کرتا ہے کہ جوابدہی طے ہو،شہری ہوا بازی کے وزیر نائیڈو کو ہٹایا جائے جنہوں نے مسافروں کی سلامتی کے ساتھ سودا کیا اور قواعد کے نفاذ میں تاخیر کی
شہری ہوابازی کے شعبہ کا نظم ونسق دیکھنے والے ادارہ ’’ ڈی جی سی اے ‘‘نے جنوری ۲۰۲۴ء میں پہلی بار نئے ایف ڈی ٹی ایل (فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن) قواعد تجویز کئے تھے۔ اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر پائلٹس کو مناسب آرام فراہم کرنا تھا۔ انڈیگو نے ان نئے قواعد کے نفاذ کو نظرانداز کیا اور سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے نہ تو نئے پائلٹس کی بھرتی کی ، نہ تربیت کیلئے کوئی قدم اٹھایا اور نہ ہی شیڈول میں ایسی تبدیلی کی جو نئے حفاظتی تقاضوں کے مطابق ہو۔ پائلٹس کی شکایات کو نظرانداز کیا گیا اور اجارہ داری کے غلط استعمال کے معاملات سامنے آئے۔ پائلٹس نے عدالتوں میں مقدمات دائر کئے۔ اس کے باوجود ڈی جی سی اے انڈیگو کے حق میں ضوابط میں نرمی کرتا رہا۔ انڈیگو کے حق میں کئی بار التوا کے بعد، بالآخر عدالت کے حکم پر نئے ایف ڈی ٹی ایل قواعد کو دو مرحلوں میں یکم جولائی اور یکم نومبر۲۰۲۵ء سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یعنی تقریباً ۲؍سال کی تاخیر کے بعد۔ انڈیگو ان نئے قواعد کیلئے تیار نہیں تھا جس کے نتائج سامنے آئے۔ انڈیگو کا شیڈول درہم برہم ہو گیا اور۵؍ دسمبرکو ایک ہزار سے زائد انڈیگو پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔ ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر ہزاروں مسافر پھنس گئے۔
آج انڈیگو ہندوستان کی شہری ہوا بازی کے بازار کے ۶۴؍ فیصد حصے پر قابض ہے، جبکہ ٹاٹا گروپ (ایئر انڈیا) کا حصہ۲۸؍ فیصد سے کچھ کم ہے۔۲۰۰۴ءمیں سالانہ مسافروں کی تعداد ۳ء۵؍ کروڑ تھی اور ان کیلئے ۷؍ ایئرلائنس تھیں۔ ۲۰۲۵ء میں مسافروں کی تعداد بڑھ کر۲۱؍ کروڑ ہو گئی ہے مگر صرف ۲؍ بڑی ایئرلائن۹۰؍ فیصد سے زائد مارکیٹ شیئر پر قابض ہیں۔ یہ اجارہ داری کے غلط استعمال اور ریگولیٹری گرفت کی مثال ہے، جہاں ریگولیٹرڈی جی سی اے عوامی مفاد کے بجائے نجی منافع کو یقینی بناتا نظر آتا ہے۔
ترقی یافتہ ممالک میں ایئرلائن بحران کا بین الاقوامی تجربہ کیا ہے؟ اس کے لیے زیادہ دور دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ دسمبر۲۰۲۲ء میں امریکہ میں ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا بحران اس کی واضح مثال ہے۔ امریکی ہوا بازی کی منڈی میں چار بڑی ایئرلائنس کا دبدبہ ہے۔ ساؤتھ ویسٹ ان میں سے ایک ہے، اور ہر ایک کا مارکیٹ شیئر تقریباً۱۸؍ فیصد ہے۔ ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا بحران۲۱؍ دسمبر۲۰۲۲ء کو شروع ہوا، جب شدید سرمائی طوفان نے مغربی اور وسطی امریکہ کے بڑے حصوں کو متاثر کیا۔ اگلے چند دنوں میں ساؤتھ ویسٹ کی بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ ہوئیں۔ مجموعی طور پر ساؤتھ ویسٹ نے ایک ہفتے کے دوران۱۶؍ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کیں جو امریکی ہوا بازی کی تاریخ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔ تقریباً۲۰؍ لاکھ مسافر پھنس گئے۔