Inquilab Logo

ہوٹل اور ریسٹورنٹ پر مہنگائی کی مار، کھانا۱۵؍فیصد تک مہنگا ہوگا

Updated: April 26, 2022, 1:32 AM IST | saadat khan | Mumbai

خوردنی تیل، گیس سلنڈر ، سبزیاں اور دیگراشیاءکی قیمتوںمیں ہونے والے اضافے کے سبب ہوٹل اور ریسٹورنٹ کی مختلف اسوسی ایشنوں نے یکم مئی سےکھانوں کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا

Those who eat at the hotel will now have to pay a higher price.
ہوٹل میں کھانا کھانے والوں کو اب زیادہ قیمت ادا کرنی ہوگی۔

:خوردنی تیل، گیس سلنڈر ، سبزیاں اور کھانے پینے کی دیگراشیاءکی قیمتوںمیں ہونے والے اضافے سےنیشنل ریسٹورنٹ اسوسی ایشن آف انڈیا، آہار، ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اسوسی ایشن ویسٹرن انڈیا اور دیگر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ اسوسی ایشن نے یکم مئی سے کھانے پینےکے چیزوں کی قیمتوںمیں ۵؍تا۱۵؍فیصد اضافہ کئے جانے کا امکان ظاہر کیاہے۔نیشنل ریسٹورنٹ اسوسی ایشن آف انڈیا، آہار اور دیگر ہوٹل اسوسی ایشن کے مطابق تیل اور سبزیوںکےساتھ ایندھن کی بڑھتی قیمت سے مجبوراً کھانے پینے کی چیزوں کی قیمت بڑھائی جارہی ہے۔ ویج کے مقابلے نان ویج ہوٹل والے زیادہ پریشان ہیں۔ ان کا کہناہےکہ گزشتہ ۴؍مہینے سےمرغی کی قیمت متواتر بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے کھانوںکی قیمتوں کا نیامینوتیار کیا گیا ہے اور جلد ہی اس پر عمل کیاجائے گا۔
 چرنی روڈ پر واقع وائس آف انڈیا ریسٹورنٹ کے مالک معظم دبیر نے بتایاکہ ’’ کووڈ کی وجہ سے تقریباً۲؍سال تک کاروبار بند تھا۔ اب کووڈ کا معاملہ قابومیں ہے تو مہنگائی نے پریشان کر رکھا  ہے۔ حالانکہ ہوٹلوںمیں آکرکھانے والوںاور پارسل سے کھانا منگوانے والے صارفین میں اضافہ ہوا ہےمگر منافع کے نام پر کچھ نہیں بچ رہا ہے کیونکہ ہمیں ۵؍تا۱۰؍فیصد کا جومنافع ہوتاہے وہ مہنگائی کی وجہ سے نہیں ہو پا  رہاہے ۔صارفین بنائے رکھنےکیلئے ہم نقصان  برداشت کرکے دھندہ کررہےہیں۔ ویج سے زیادہ نان ویج ہوٹل والے پریشا ن ہیں کیونکہ گزشتہ ۴؍مہینےسے مرغی کی قیمت متواتر بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے نان ویج کھانوںپر آنے والی لاگت ویج کے مقابلے زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ اس لئےویج اورنان ویج کھانوں کی قیمت میں کم ازکم ۵؍ تا ۱۰؍فیصد بڑھانےکی تیاری کی گئی ہے۔ ہم نے نیا مینو بنوا لیا ہےمگر ابھی اس پر عمل نہیں کیاجارہاہے۔جلد ہی اس پر عمل کیاجائے گا۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’سبزی میں صرف پیاز اور آلو معمولی کی قیمت پر مل رہی ہے باقی تمام سبزیاں ، تیل، گیس سلنڈر اور دیگر لوازمات کی قیمتوںمیں ہونےوالے اضافہ سے ہمارا منافع ختم ہوگیاہے۔ مجبوراً جو مرغ مسلم ہم ۶۰۰؍ روپے میں دیتے تھے اب وہ ۶۵۰؍ روپےمیں ملے گا۔‘‘
  آہار سے وابستہ مدنپورہ سعادت ہوٹل کے مالک عتیق رسول سولجر نے بتایاکہ ’’ ڈیزل کی متواتر بڑھتی قیمت سے ٹرانسپورٹ کا چارج بڑھ گیاہے ۔اس کے علاوہ روس اور یوکرین میں ہونےوالی جنگ سے خوردنی تیل اور دیگر سامان کی قیمتوںمیں بھی بے تحاشہ اضافہ ہواہے۔  اس سے سبزیاں ، اناج، دال ، چاول، مسالے اور کھانے پینے کے آئٹم کی تیاری میں استعمال ہونے والے دیگر سامان کی قیمتوںمیں اضافہ ہونے سے ہوٹل والوںکو بڑی پریشانی ہورہی ہے۔ ہم بھی اپنے کھانےپینےکے آئٹم کی قیمت بڑھاناچاہتے ہیں مگر مدنپورہ کی ہوٹل انڈسٹری میں بہت مسابقت ہے۔ ہوٹل سےزیادہ فٹ پاتھ اور سڑک پر یہاں کھانے پینے کا دھندہ ہوتاہے۔ ایسےمیں کھانے کی قیمت سوچ سمجھ کر بڑھانا چاہئے ۔ اس لئے رمضان تک تو پرانی قیمتوں پر ہی کھانےپینے کا آئٹم دستیاب ہوگا ۔ رمضان بعد اس تعلق سے فیصلہ کیاجائے گا۔ ‘‘
  نیشنل ریسٹورنٹ اسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر کبیر سوری نے کہاکہ ’’ یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ایندھن کی قیمت میں ہونےوالے اضافہ سے ہمارا کاروبار بری طرح متاثر ہواہے کیونکہ ہوٹل میں کھانےپینے کی اشیاء کی تیاری کیلئے درکار سامان کے آمدورفت کا کرایہ بڑھنے سے ہر سامان کی قیمت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے مجبوراً یکم مئی سے تمام ہوٹلوںمیں کھانوں کی قیمت بڑھائی جا سکتی ہے۔ ہماری تنظیم کے ۵؍لاکھ ممبر ہیں۔‘‘ 
  اُڈپی ریسٹورنٹ میں یکم مئی سے وڑا پائو ۱۵؍ کے بجائے ۲۰؍ ، اڈلی وڑا، ۶۵؍کےبجائے ۷۵؍، پائوبھاجی ۱۴۰؍ کے بجائے ۱۶۰؍، ویج بریانی ۲۰۰؍کےبجائے ۲۲۵؍اور مسالہ ڈوسا ۸۵؍ کے بجائے ۱۰۰؍روپےمیں مل سکتےہیں۔ 
 ہوٹل اینڈریسٹورنٹ اسوسی ایشن ویسٹرن انڈیا کے وائس پریسیڈنٹ پردیپ شیٹی نے بتایاکہ ’’ کووڈ کی وجہ سے تقریباً ۲؍ سال ہمارا کاروبار بند تھا۔اب صارفین کی تعداد پہلے جیسی ہوگئی ہے مگر مذکورہ کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر لوازمات کی قیمتوںمیں ہونےوالے بے تحاشہ اضافہ سے ہوٹل والوںکو ہونے والا منافع نہیں ہو رہاہے ۔ تیل ، سبزیاں، گیس ، ایندھن اور دیگر سامان کی قیمتوںمیں ۳۵؍تا ۴۰؍فیصد کا اضافہ ہواہےجس کی وجہ سے ہمارا منافع ختم ہو گیاہے۔ بڑھتی قیمتوں سے پریشان  ہم اپنے کھانے پینے کے آئٹم کی قیمتوں میں ۵؍ تا ۱۵؍فیصد کا اضافہ کرنے کےبارےمیں سوچ رہےہیں۔‘‘

inflation Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK