Inquilab Logo Happiest Places to Work

بے موسم بارش اور اب سردی کے سبب سبزی ترکاری مہنگی!

Updated: December 01, 2024, 5:22 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

موسم کی تبدیلی سے سبزیوں کی پیداوار متاثر ہوئی ہے اورکم سپلائی سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، نئی کھیپ پر مہنگائی کم ہوگی : اے پی ایم سی مارکیٹ کے عہدیدار

Women have complained that the household budget is deteriorating due to the rising prices of vegetables. (File photo)
سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے خواتین نے گھر کا بجٹ بگڑنے کی شکایت کی ہے۔(فائل فوٹو)

اسمبلی الیکشن کے نتائج آکر ۸؍ دن گزر چکے ہیں لیکن اب تک نئی حکومت تشکیل نہیں دی گئی ہے اور دوسری  جانب عام شہریوں کوروز مرہ استعمال میںآنے والی سبزی ترکاریوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے وہ پریشان ہیں۔اس مرتبہ بارش تاخیر سے ختم ہونے اور سردی میں اضافہ کے سبب سبزیوں کی فصلیں متاثر ہوئی ہیں اوران کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔ سبزیوں میں اضافہ کے سبب غریب اور متوسط طبقے کی جیب پر کافی بوجھ پڑ رہا ہے اور ان کا گھر کا  بجٹ بری طرح متاثر ہو ا ہے۔جو گوبھی ۱۵؍ روز قبل عام بازار میں فی کلو ۴۰؍ روپے فروخت ہو رہی تھی اب اس کی قیمت بڑھ  ۶۰؍ روپے ہو گئی ہے اسی طرح گوارکی فی کلو قیمت ۸۰؍سے بڑھ کر ۱۲۰؍ اور بھوپلا ۴۰؍  روپے سے بڑھ ۵۰؍ روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
 ممبئی کو سبزی سپلائی کرنے والی اے ایم پی ایم سی مارکیٹ کے تاجروںکے مطابق اس مرتبہ ب ےموسم بارش کا سلسلہ جاری رہا ۔بارش رکنے کے بعد سبزیوں کی فصل دوبارہ لگائی گئی لیکن اس وقت سردی کی لہر پوری ریاست میں پھیل چکی ہے۔ یہ ماحول سبزیوں کی نشوونما کیلئے سازگار نہیں ہے جس کی وجہ سے سبزیوں کی تیاری اور کٹائی میں تاخیر ہوتی ہے۔اسی تاخیر کے سبب سبزی بازار میں کچھ سبزیوں کی آمد کم ہوئی ہے اور ان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
 نوی ممبئی میں واشی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی میں  سبزیاں مختلف اضلاع جیسے پونے، جنیر، نگر، ستارہ، بارامتی سے لائی جاتی ہیں۔ اس مارکیٹ کمیٹی سے یہ سبزیاں تھانے، ممبئی اور مضافاتی علاقوں کی خوردہ منڈیوں میں فروخت کی جاتی ہیں۔ عموماًاے پی ایم سی میں ۵۵۰؍ سے ۶۰۰؍ سبزیوں کی گاڑیاں داخل ہو رہی ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے مارکیٹ کمیٹی نے دیکھا ہے کہ لوکی، گوار، بند گوبھی، تری، بیگن، سینکٹ کی پھلی جیسی سبزیوں کی آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس لئےان کے قیمتوں میں ۱۰؍ سے ۲۰؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ریٹیل مارکیٹ میں بھی ان سبزیوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔اس وقت ریاست بھر میں سردی کی لہر پھیلی ہوئی ہے۔ چونکہ یہ ماحول کچھ سبزیوں کی نشوونما کے لئے موزوں نہیں ہے اس لیے ان سبزیوں کی نشوونما سست ہوتی ہے۔
 اس سلسلے میں نوی ممبئی کے ہول سیل ویجیٹیبل ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر بالا صاحب بڈدے نے بتایا کہ اس مرتبہ سبزیوں کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ہندوستان میں لہسن کی فصل نہیں ہوئی ہے اس لئے انہیں مصر اور افغانستان سے درآمد کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال لہسن کا ذخیرہ کم ہے۔ گزشتہ سال ۱۰؍سے ۲۰؍ روپے فی کلو کے حساب سے مارکیٹ میں فروخت ہو رہا تھا۔بھارت میں لہسن کی پیداوار میں کمی آئی ہے کیونکہ اس کی کم قیمت ملنے کےسبب کسانوں نے لہسن کی فصل نہیں اگائی۔
  اے پی ایم سی کے پیاز/آلو مارکیٹ ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ سکریٹری بالا صاحب ٹاورےکے مطابق واشی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی میں روزانہ ڈھائی سے تین ہزار لہسن کے نَگ آ رہے ہیں۔ لہسن ہول سیل میں ۲۰۰؍ سے ۳۲۰؍ روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ ۱۵؍ جنوری کے بعد مدھیہ پردیش سے لہسن درآمد کیا جائے گا،اس کے بعد لہسن کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK