Inquilab Logo

مختار انصاری کی موت کی جانچ شروع، اعلیٰ حکام کا باندہ جیل کا دورہ

Updated: March 30, 2024, 11:15 PM IST | Mumbai

ضلع مجسٹریٹ ، پولیس کپتان اور ضلع جج نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور ملازمین سے بات چیت کی ،مختارانصاری کے بیرک اورسی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا

Umar Ansari touching his father`s mustache on the occasion of his last visit. (PTI)
عمر انصاری اپنے والد کے آخری دیدار کے موقع پر ان کی مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے۔(پی ٹی آئی)

سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت کی عدالتی اور مجسٹریل جانچ شروع ہوگئی ہے۔سنیچر کو ضلع مجسٹریٹ ، پولیس کپتان اور ضلع جج باندہ جیل پہنچے جہاں  پر انہوںنے جیل سپرنٹنڈنٹ اور ملازمین سے بات چیت کرنے کے علاوہ مختار انصاری کی بیرک اور جیل کے سی سی فوٹیج کا بھی معائنہ کیا ۔  باندہ جیل میں ڈھائی سال سے قید سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی جمعرات کی شام طبیعت خراب ہونےکے بعد ان کو ضلع اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا جہاں پر دیر رات میں ڈاکٹروں نے ان کو مردہ قراردیا تھا ، ان کی موت کے بعد حکومت نےاس معاملہ کی عدالتی اور مجسٹریل جانچ کا حکم دیا تھا ۔ دوپہر میں جہا ں غازی پور ضلع میں واقع مختار انصاری کے آبائی وطن میں انکی تدفین کی تیاریاں چل رہی تھیں وہیں باندہ کی ضلع مجسٹریٹ گریما سنگھ ، پولیس کپتان انکور اگروال اور ضلع جج ودیگرافسران معاملہ کی جانچ کرنے ضلع جیل پہنچے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان تمام افسران نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر ملازمین سے بات چیت کرنے کے بعدجیل کی اس بیرک کا بھی معائنہ کیا جہاں مختار انصاری قید تھے۔اس کے علاوہ ان افسران نے جیل میںلگے سی سی کیمروں کا بھی معائنہ کیا ۔ ۴؍ بجے  افسران کی ٹیم ضلع جیل سے باہر نکلی ۔
مختار کوزہر دیاگیا ، ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں : افضال انصاری 
 مختار انصاری کی موت  پرانہیںزہر دینے کا شبہ مسلسل ظاہر کیاجارہا ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتائی جا رہی ہے لیکن اہل خانہ اس موت کے پیچھے کسی سازش کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ اب مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں زہر دیا گیا جس سے ان کی موت ہوئی۔ مختار انصاری کی موت کے بعد یہ افضال انصاری کا پہلا رد عمل تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وقت آئے گا تو ہمارے پاس یہ بتانے کے لیے پختہ شواہد ہیں کہ ان(مختار انصاری کو) کو زہر دے کر مارا گیا ہے۔‘‘
 افضال کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب وہ گزشتہ دنوں مختار انصاری سے ملنے گئے تھے تو ان کے اندر بالکل بھی طاقت نہیں تھی لیکن اس ملاقات کے ۲؍ گھنٹے بعد ہی ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ فِٹ ہیں۔ افضال نے سوال اٹھایا کہ جو شخص نہ پلنگ پر بیٹھ سکتا تھا، نہ کچھ کر سکتا تھا، اس کو۱۱؍ گھنٹے بعد ہی کیسی پوری طرح صحت مند بتا دیا گیا۔ افضال نے اس پورے معاملے کو ایک ڈراما قرار دیا اور کہا کہ مختار نے جب اپنے بیٹے سے بات کی تھی تو کہا  تھا کہ میرا جسم میرا ساتھ چھوڑ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK