Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے،اصفہان کےنیوکلیائی ٹھکانوں پرنشانہ

Updated: June 22, 2025, 8:54 AM IST | Tehran

ایران کے میزائل حملے میںاسرائیل کےمحکمہ داخلہ کی عمارت تباہ ہو گئی

Debris piles up in many places in Israel
اسرائیل میں کئی جگہوں پر ملبے کا ڈھیر لگ گیا ہے

 مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ نویں دن میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ مزید شدت اختیار کرگئی ہے کیوں کہ دونوں ہی ممالک ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کررہے ہیں۔ ایک طرف جہاں ایران اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجارہا ہے وہیں دوسری طرف  اسرائیل جھلاہٹ میں ایسے حملے کررہا ہے جس کی وجہ سے پورے خطۂ مشرق وسطیٰ میں سراسیمگی پھیل گئی ہے۔ سنیچر کی صبح  ایران کے خلاف صیہونی حکومت  نے ایک مرتبہ پھر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف   البرز  پر زبردست حملہ کردیا بلکہ اصفہان میں واقع ایران کے سب سے بڑے نیو کلیائی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا۔  البرز میں ۲۸؍ عام شہری ان حملوں میں شہید ہو گئے جبکہ اصفہان میں کئے گئے حملوں کی وجہ سےپورے خطے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خود اٹامک اینرجی ایجنسی نے انتباہ دیا ہے کہ اس طرح سے اگر نیو کلیائی ٹھکانوں پر حملے کئے جاتے رہے تو مشرق وسطیٰ کے ساتھ ساتھ پوری دنیا بڑے خطرے سے دوچار ہو جائے گی۔ حملوں کا یہ پاگل پن رُکنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے تازہ حملوں میں ایران کے ایک اور جوہری سائنسداں شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایرانی حکومت کے ۲؍ اعلیٰ عہدیداروں کو شہید کردیا ہے۔
 دریں اثناء اپنے  متعدد  فوجی  کمانڈروں، سائنسدانوں اور متعدد عام  شہریوں کی شہادت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے آپریشن وعدۂ صادق کے چند مرحلوں کے ذریعے اسرائیل پر  تابڑ توڑ میزائل اور ڈرونز برسادئیے ہیں۔ خود اسرائیلی شہری  سوشل میڈیا پر ویڈیوز شیئر کرکے اس کی تصدیق کررہے ہیں کہ اسرائیل کے آسمان میں صرف ڈرون اور میزائل ہی نظر آرہے ہیں۔  ایران نے اس دوران تل ابیب کے وسط میں واقع  اسرائیلی محکمہ داخلہ کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا ہے جس میں پوری عمارت تباہ ہو گئی۔ اسرائیل کا دفاعی نظام ’آئرن ڈوم ‘ بھی  ایران کے میزائل حملے نہیں روک پا رہا ہے۔

iran Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK