ایک ایرانی میزائل تو قطر میں واقع امریکہ فوجی اڈے کے اندر گرا لیکن اس سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، قطر، عراق کے اڈوں پر میزائل حملے، بحرین میں بلیک آئوٹ۔
EPAPER
Updated: June 25, 2025, 12:48 PM IST | Agency | Tehran/Doha
ایک ایرانی میزائل تو قطر میں واقع امریکہ فوجی اڈے کے اندر گرا لیکن اس سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، قطر، عراق کے اڈوں پر میزائل حملے، بحرین میں بلیک آئوٹ۔
ایران نے جس طرح سے اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجاکر پوری دنیا میں اپنی فوجی طاقت اورجنگی حکمت عملی کا لوہا منوایا ہے اسی طرح گزشتہ شب امریکی فوجی اڈوں پر حملہ کرکے اس نے بزعم خود سپر پاور امریکہ کو بھی دہلادیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں پرکئے گئے ایران کے میزائل حملے غیرمعمولی نوعیت کے تھے۔ اسی وجہ سے نہ صرف امریکہ دہل گیا بلکہ اس نے ایران کو جنگ بندی پر آمادہ بھی کرلیا۔ اطلاعات یہ ہیں کہ ایران نے جو حملے کئے ان میں سے ایک میزائل امریکہ کی تمام تر فوجی طاقت، ٹیکنالوجی اور فضائی دفاعی نظام ’ایکٹویٹ‘ ہونے کے باوجود امریکی فوجی اڈے تک پہنچ گیا تھا۔ غنیمت یہ رہی کہ اس میزائل کی وجہ سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا لیکن اس کی وجہ سے کچھ دیر کیلئے افراتفری ضرور مچ گئی تھی۔
اپنے ایٹمی ٹھکانوں پر امریکی حملوں کے جواب میں قطر اور عراق میں اپنے (امریکی) ایئر بیس پر میزائل داغے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایران نے امریکی حملوں کا سخت جواب دینا شروع کر دیا ہے۔ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل داغے ہیں۔ دوسری جانب قطر نے امریکہ کے زیر انتظام العدید بیس پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے سنگین جرم قرار دیا اور کہا کہ وہ براہ راست جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ اس حملے کے بعد قطر نے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے اور امریکی اور برطانیہ کے شہریوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل ہونے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ قطر میں العدید ایئربیس مغربی ایشیا میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔ یہاں ہمہ وقت ۸؍ سے ۱۰؍ ہزار امریکی فوجی موجود رہتے ہیں۔ پنٹاگون کے مطابق ایران نے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا اس لئے یہ حملہ انتہائی شدید تھا۔ میزائل حملوں کی وجہ سے پڑوسی ملک بحرین میں بلیک آئوٹ کردیا گیا تھا۔