Inquilab Logo

اسلام آباد عدالت کا احاطہ میدان جنگ میں تبدیل ، پتھراؤ اور تصادم

Updated: March 19, 2023, 10:19 AM IST | islamabad

بڑےپیمانے پرتشدد ، اسی دوران پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر میں گھس کر طاقت کا استعمال کیا گیا۔ لاہور میں واقع اُن کی رہائش گاہ ’زمان پارک ‘کا مین گیٹ توڑ کر کارکنوں سے گھر جانے کیلئے کہا گیا اورانہیں حراست میںلیا گیا

A scene of clashes between police and PTI activists outside the court premises in Islamabad.
اسلام آباد میں عدالت کے احاطے کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم کا ایک منظر۔

 پاکستان کے دارالحکومت  اسلام آباد کی عدالت میدان جنگ تبدیل  ہوگئی ۔ اس دوران بڑےپیمانےپر پتھر اؤ ہوا ۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)  کارکنوں اور پولیس میں تصادم بھی ہوا ۔دریں اثناء پنجاب  پولیس نے  پی ٹی آئی کے چیئرمین اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر میں گھس کر طاقت کا استعمال کیا اور پارٹی کے ۵۰؍ سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے وقت عمران خاب توشہ خانہ کیس کی سماعت کیلئے اسلام آباد کی ایک عدالت جا رہے تھے۔
  میڈیا رپورٹس کےمطابق سنیچر کو اسلام آباد عدالت کے احاطے میں  پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان  تصادم ہوا۔ پولیس کےمطابق اسلام آباد پولیس پر کارکنوں  نے پتھراؤ کیا اور پولیس کی کار کو نقصان پہنچایا۔پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس بس پر پتھر مارے، غلیلیں چلائیں، ایک گاڑی کو آگ لگادی جبکہ ایک کو پلٹ دیا۔ پولیس نے جواب میں آنسوگیس کے گولے داغے۔  اسلام آباد کے آئی جی اکبر ناصر نے کہا کہ پولیس پر شیلنگ ہمارے لئے ایک نئی چیز ہے، کارکنوں نے  عدالت کےاحاطے کا بیریئر اور دروازہ توڑ دیا۔کمرہ عدالت کےاطراف میں بھی آنسو گیس کا دھواں پھیل گیا۔ دریں اثناء اسلام آباد پولیس نے الزام لگایا کہ عمران خان کا قافلہ ہفتہ کو اسلام آباد  عدالت  کے باہر پہنچا تو پارٹی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔عمران کو توشہ خانہ کیس میں عدالت میں پیش ہونا تھا۔
   پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد عمران خان کو عدالت کے احاطے کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیکوریٹی انتظامات کے  سبب انہیں عدالت جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس کے بعد پارٹی کارکنوں نے عدالت کے احاطے میں کھڑے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔
  قبل ازیں عمران   خان سنیچر کو صبح۸؍ بجے کے بعد لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے عدالت کیلئے روانہ ہوئے اور ایک ویڈیو پیغام میں خبردار کیا کہ پولیس انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے  ٹویٹ کیا ، ’’اب یہ واضح ہو چکاکہ تمام مقدمات میں عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کےباوجود پی ڈی ایم حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ ان کی تمام تر بدنیتی کے باجود میں عدالت میں پیشی کیلئےاسلام آباد جارہا ہوں کیونکہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوںمگرمجرموں کے اس گروہ کی بدنیتی اور اصل عزائم کےحوالےسے کوئی ابہام اب باقی نہیں رہناچاہئے۔یہ بھی ثابت ہو چکا کہ لاہور میں کئے جانے والے محاصرے کا مقصد ایک مقدمے میں مجھے عدالت میں پیش کرنا نہیں بلکہ کسی زندان میں قید کرنا تھا تاکہ میں اپنی انتخابی مہم نہ چلا سکوں۔‘‘
  ادھراسلام آباد پولیس نے ٹویٹ کیا کہ عمران کا قافلہ  عدالت کے گیٹ کے بالکل سامنے تھا۔ اس کے بعد پولیس نے ٹویٹر پر کہا کہ سیاسی کارکنوں سے درخواست ہے کہ وہ پولیس کارروائی میں رکاوٹ نہ ڈالیں تاکہ عمران خان وقت پر عدالت پہنچ سکیں۔ اس کے باوجود کارکنوں نے پولیس کی بات نہیں سنی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ  کارکنوں نے ایک پولیس چوکی کو بھی آگ لگا دی  ۔  پولیس نے بعد میں ٹویٹر پر فائرنگ کی تصاویر ٹویٹ کیں اور پوسٹ کیں۔
   اسی دوران پولیس نے  خان کی زمان پارک رہائش گاہ پر پارٹی  کارکنوں کے کیمپوں کو ختم کرنے کیلئے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ خان کے گھر میں داخل ہونے سے پہلےپولیس نے کہا،’’دفعہ۱۴۴؍  نافذ کر دی گئی ہے، آپ سب سے گزارش ہے کہ یہاں سے چلے جائیں۔ ‘‘
  میڈیارپورٹس  کے مطابق پولیس مین گیٹ کو  منہدم کرکے گھر میں داخل ہوئی اور پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی کارروائی کے جواب میں خان کی رہائش گاہ کے اندر سے براہ راست فائرنگ  کی  گئی اور  پیٹرول بم پھینکے گئے۔ جمعہ کو زمان پارک میں تلاشی سے متعلق  انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدے کے بعد سے علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔  پولیس   مامور کر دی گئی ہے۔ 
 دریں اثناء عمران خان نے اپنے ٹویٹ کیا دعویٰ کہ پولیس نے اس وقت کارروائی کی جب ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم گھر میں اکیلی تھیں۔
   عمران خان نے اپنے ٹویٹ  لکھا، ’’پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ `لندن پلان کا حصہ ہے، جہاں مفرور نواز شریف ایک ملاقات پر رضامندی کے بدلے اقتدار کیلئے پرعزم تھے۔‘‘

islamabad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK