Inquilab Logo

رفح پر فوجی کارروائی کے اسرائیلی منصوبے کو امریکی صدر نے سنگین غلطی قرار دیا

Updated: March 19, 2024, 3:07 PM IST | Inquilab News Network | New York

رفح پر اسرائیل کی جانب سے بڑی فوجی کارروائی کے منصوبے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے فون پر بات چیت کی۔ انہوں نے اسرائیل کے اس قدم کو ایک سنگین غلطی قرار دیا اور ایسا منصوبہ تیار کرنے کا مشورہ دیا جس میں جنگ شامل نہ ہو۔

US President Joe Biden and Israeli Prime Minister Benjamin Netanyahu . Photo: INN
امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ تصویر : آئی این این

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ رفح میں زمینی حملہ ایک سنگین غلطی ہو گی۔ انہوں نے ایک ماہ میں پہلی بار محصور غزہ میں جنگ کے حوالے سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم سے بات چیت کی۔ وہائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ صدر نے وضاحت کی کہ وہ اسرائیل کی جانب سے رفح میں بڑی فوجی کارروائیوں کے امکان کے بارے میں گہری تشویش کیوں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’’ وہاں بڑی زمینی کارروائی ایک سنگین غلطی ہوگی جس سے مزید بے گناہ شہریوں کی موت واقع ہوگی، پہلے سے ہی سنگین انسانی بحران مزید بڑھے گا، غزہ میں انتشار میں اضافہ ہوگا، اور اسرائیل کو بین الاقوامی سطح پر مزید تنہا کردے گا۔ ‘‘
واضح رہے کہ امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ جنگ کی درون ملک مخالفت نومبر میں بائیڈن کے دوبارہ انتخاب کے امکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:اسرائیلی جارحیت نے غزہ کو کھلے قبرستان میں تبدیل کر دیا ہے: جوزف بورل

 تقریباً ۵ء۱؍ ملین لوگ رفح میں پناہ لئے ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جنگ سے بے گھر ہوئے ہیں۔ بائیڈن نے گفتگو کے دوران نیتن یاہو سے کہا تھا کہ وہ ایک وفد کو امریکہ روانہ کریں تاکہ ان کے رفح منصوبے کے بارے میں امریکی خدشات کو سنیں اور ایک متبادل طریقہ کار وضع کریں۔ لیکن انہوں نے آنے والے دنوں میں فوج، انٹیلی جنس اور امدادی اہلکاروں کی ٹیم بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔ 
سلیوان نے مزید کہا کہ ظاہر ہے نیتن یاہو کا رفح آپریشن پر اپنا نقطہ نظر ہے، اس کے ساتھ ہی، میں سمجھتا ہوں کہ رفح تک پہنچنے کیلئے آپ کو ایک ایسی حکمت عملی کی ضرورت ہے جو کام کرے اور اس حکمت عملی میں کوئی بڑا فوجی آپریشن شامل نہیں ہونا چاہئے جو ہزاروں بے گناہ شہری جانوں کو خطرے میں ڈالے۔ سلیوان نے انسانی امداد کی بین الاقوامی ترسیل کیلئے بنیادی داخلے کیلئے رفح کے کردار کی طرف بھی اشارہ کیا، اور مزید کہا کہ حملہ اسے بند کر دے گا یا کم از کم اسے اس وقت شدید خطرے میں ڈال دے گا جب اس کی سخت ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK