Inquilab Logo

اسرائیل حماس جنگ: فلسطین حامی مظاہرین کا بائیکاٹ، اسٹاربکس کا عملے کو برطرف کرنے کا فیصلہ

Updated: March 05, 2024, 10:06 PM IST | Kuwait City

اسرائیل حماس جنگ کا ۱۵۱؍ واں دن۔ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرین کا بائیکاٹ رنگ لایا۔ اسرائیل کو حمایت کرنے والی مختلف کمپنیوں کے منافع میں نمایاں کمی۔ نقصان کے پیش نظر اپنے ملازمین کی تعداد میں کمی کا فیصلہ ۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

 اسٹار بکس کی مشرق وسطیٰ کی فرنچائزی نے منگل کو کہا کہ اس نے پورے خطے میں اپنے آؤٹ لیٹس(کافی خانوں ) پر عملے کو برطرف کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ اسے غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران رضاکاروں کے ہاتھوں بائیکاٹ کاسامنا کرنا پڑا ہے۔ 
کویت میں مقیم الشایا گروپ، ایک نجی خاندانی فرم ہے جس کے پاس مختلف قسم کی مغربی کمپنیوں بشمول چیزکیک فیکٹری کے فرنچائز حقوق ہیں، نے اپنے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی ممالک میں عملہ کی تحریف کا اعتراف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہےکہ ’’گزشتہ ۶؍ مہینوں کے دوران مسلسل مشکل تجارتی حالات کے نتیجے میں ہم نے اپنے اسٹورز میں عملہ کی تعداد کو کم کرنے کا افسوسناک اور انتہائی مشکل فیصلہ کیا ہے۔ ‘‘ 
الشایا نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ اس نے کتنے ملازمین کو برطرف کیا۔ رائٹرز، جس نے سب سے پہلے برطرفی کی اطلاع دی، نے ان کی تعداد ۲؍ہزار سے زائد ملازمین بتائی ہے۔ 
 خلیجی عرب ریاستوں میں اس کے بہت سے ملازمین غیر ملکی ہیں جن کا تعلق ایشیائی ممالک سے ہے۔ الشایا بحرین، مصر، اردن، کویت، لبنان، مراکش، عمان، قطر، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات میں اسٹار بکس کی تقریباً ایک ہزار ۹۰۰؍ شاخیں چلاتی ہے۔ سیئٹل میں قائم کمپنی کے مطابق اس نے ۱۹؍ہزار سے زائد عملے کو ملازم رکھا تھا۔ 
۷؍ اکتوبر کوجنگ کے آغاز سے اسٹاربکس کا شمار ان مغربی کمپنیوں میں ہونے لگا ہے جن پر صیہونیت پرست ہونے کا الزام ہے۔ اور ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ کمپنیاں اپنے منافع کا ایک حصہ اسرائیل کو دے رہی ہیں اور اسرائیل ان رقومات کو فلسطین کے خلاف جنگ میں استعمال کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطین حامی افراد اسٹاربکس اور میکڈونالڈس جیسے برانڈ کا بائیکاٹ کررہے ہیں جس کے سبب نہ صرف ان کا منافع کم ہوگیا ہے بلکہ وہ خسارے میں چل رہی ہیں۔ ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان کے مطابق گمراہ کن باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ 
اسٹاربکس نے کہا کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ ہم اپنے منافع کو کہیں بھی کسی حکومتی یا فوجی آپریشن کیلئےبطور فنڈز استعمال نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ اکتوبر میں اسٹاربکس نے مزدوروں کی یونین پر مقدمہ کیا جس نے کمپنی کے ۳۷۰؍ ملازموں کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ سے فلسطین کی حمایت میں بیان جاری کیا تھا۔ جبکہ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ یونین کو اپنا نام اور تشبیہ استعمال کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ پوسٹ پراسرائیل حامی مظاہرین کی طرف سے بھی احتجاج کیا گیا تھا۔ بائیکاٹ کرنے والوں نے یہ بھی محسوس کیا کہ کمپنی غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی مناسب حمایت نہیں کر رہی ہے۔ 
ا سٹاربکس کی آمدنی اکتوبر تا دسمبر سہ ماہی میں ۸؍ فیصد بڑھی لیکن یہ ان کے تخمینے سے کہیں کم تھا۔ ایسا بائیکاٹ کے سبب ہوا۔ اکتوبر میں اسرائیل میں میکڈونالڈس کی ایک مقامی فرنچائزی نے اعلان کیا تھا کہ وہ دوران جنگ اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا فراہم کر ےگی۔ جس کے بعد عالمی سطح پر میکڈونالڈس کا بائیکاٹ جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK