Inquilab Logo

غزہ میں امداد کیلئے قطار میں منتظر افراد کو پھر نشانہ بنایا گیا، ۱۱؍ شہید

Updated: March 13, 2024, 10:42 AM IST | Agency | Gaza

۴۰۰؍ فاقہ زدہ افراد کو اسرائیل ۲؍ ہفتو ں میں اُس وقت نشانہ بنا چکا ہے جب وہ غذائی امداد کیلئے قطار میں تھے۔ ۲؍ ہزار طبی کارکنوں کو شمالی غزہ میں پیر کو پہلے روزہ پر افطار کیلئے بھی کچھ نصیب نہیں  ہوسکا۔ ۱۵؍ لاکھ بے گھر فلسطینی جنوبی غزہ کے شہر رفح میں  بے سرو سامانی کےعالم میں رمضان کی خوشیوں سے محروم ہیں۔۳۵؍ ہزار مسلمان اسرائیلی پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود یکم رمضان کو بیت المقدس میں عبادت کیلئے پہنچے۔

Despite Israel`s strictures, 35 thousand Muslims offered prayers in the Al-Aqsa Mosque on the 1st of Ramadan. Photo: INN
اسرائیل کی سختیوں کے باوجود یکم رمضان المبارک کو ۳۵؍ ہزار مسلمانوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کی۔ تصویر : آئی این این

: انسانیت کی تمام حدوں  کو پار کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں  نے بدھ کو پھر بھکمری کے شکار ان پریشان حال لوگوں  کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں  کی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے قطار میں  لگے ہوئے تھے۔ بدھ کے اس حملے میں  ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد غذائی امداد کیلئے قطاروں  میں  منتظر افراد پر اسرائیلی فوج کے حملے میں  گزشتہ ۲؍ ہفتوں  میں  شہید ہونےوالے مظلوم فلسطینیوں کی تعداد ۴۰۰؍ سے زائد ہوگئی ہے۔ 
بھوک اور فاقہ سے بے حال افراد پر حملے
  غزہ میں  صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے۔ الجزیرہ کے نمائندہ ہانی محمود نے اپنی رپورٹ میں  بتایا ہے کہ بحران وہ شکل اختیار کرتا جارہا ہے جس کی مثال بھی ملنا مشکل ہے۔ ا نہوں  نےبتایا کہ لوگ بھوک اور پیاس کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ غزہ شہر کے شمالی حصے میں  چھوٹی چھوٹی امداد پر بھی پابندی ہے۔ یہاں  غزہ کے وسطی علاقے میں  واقع کویت چوراہے پر امدادی ٹرکوں  کیلئے منتظر افراد پر بدھ کو اسرائیلی فوجی ٹینکوں   نے حملہ کردیا۔ اس حملے میں  خبر لکھے جانے تک ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کم از کم ۲۵؍ زخمیوں  کو الشفاء اسپتال پہنچایا گیاہے۔ اس سے قبل ۲۹؍ فروری کو جنوب مغربی غزہ میں  امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فوج نے اندھادھند فائرنگ کی تھی جس میں  ۱۰۰؍ سے زائد شہید اور ۷۰۰؍ کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق تب سے اب تک اس طرح کے حملوں  میں  ۴؍ سو سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ 
۲؍ ہزار طبی کارکن سحر وافطار سے محروم
 اس بیچ القدس نیوز نیٹ ورک اور ترکی کی خبر رساں  ایجنسی ’انادولو‘ نے یہ سنسنی خیز اور دل دہلا دینے والی خبر دی ہےکہ پیر کو غزہ میں   پہلے روزہ کے موقع پر شمالی غزہ میں  طبی عملہ کے۲؍ ہزار کے قریب افراد سحر وافطار سے بھی محروم رہ گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اس سلسلے میں  جاری کئے گئے بیان میں  کہا ہے کہ ’’شمالی غزہ جہاں  فاقہ کشی عام ہوتی جارہی ہے، سب سے زیادہ متاثر طبی عملہ کے افراد ہیں۔ ‘‘ انہوں   نے بین الاقوامی امدادی اداروں سے اپیل کی کہ وہ طبی عملے کیلئے غذائی امداد کا فوری نظم کریں۔ 
 ۱۵؍ لاکھ افراد رمضان کی خوشیوں سے محروم
 غزہ کی جنوبی سرحد پر واقع شہر رفح جہاں   ۱۵؍ لاکھ سے زیادہ فلسطینی اسرائیلی حملوں  کی وجہ سے غزہ کے مختلف علاقوں  سے بے گھر ہوکرپہنچے ہیں اور بے سروسامانی کے عالم میں  زندگی گزار رہے ہیں،  نے روایتی کھانوں  کے بجائے امداد میں  پہنچنے والے ڈبہ بند کھانوں سے سحرو افطار کیا۔ خان یونس علاقہ سے بے گھر ہوکر رفح میں  پناہ لینے والے محمد المصری نےبتایا کہ ’’ہم نے افطار کیلئے کچھ نہیں  پکایا، بے گھر افراد کربھی کیا سکتے ہیں ؟‘‘ انہوں نے اپنی بے بسی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’امسال ہمیں  رمضان کی خوشی محسوس نہیں  ہو رہی ہے... دیکھئے لوگ شدید ٹھنڈ میں خیموں  میں  کس طرح زندگی گزار رہے ہیں ؟‘‘
 بیت المقدس کے اطراف رکاوٹیں 
 رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی اسرائیل نے قبلہ اول بیت المقدس تک مسلمانوں کی رسائی کو مشکل کردیاہے۔ جگہ جگہ رکاوٹیں  کھڑی کردی گئی ہیں  اور چیک پوسٹ بنائے گئے ہیں  ۔ اس کےبعد یروشلم میں  وقف محکمہ نے تصدیق کی ہے کہ رمضان کی پہلی شب ۳۵؍ ہزار مسلمان مسجد اقصیٰ میں  عبادت کیلئے پہنچنے میں  کامیاب ہوئے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوجوں   نے نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی۔ کسی طرح قبلہ اول تک پہنچنے میں  کامیاب ہونے والے ایک نوجوان نے بتایا کہ ’’وہ ہمیشہ ہمیں   یہاں   عبادت کرنےسے روکتے ہیں جیسے یہ اُن کی مسجد ہو حالانکہ ہم پرامن طریقے سے آئے ہیں، ہمارے پاس کوئی ہتھیار بھی نہیں  ہے۔ ‘‘ انہوں   نے مسجد اقصیٰ  میں  نماز ادا کرنے کے اپنے اشتیاق کے تعلق سے کہا کہ ’’یہ وہ مسجد ہے جہاں  سے ہمارے پیارے نبی ؐ سفر معراج پر روانہ ہوئے۔ ‘‘ عالمی برادری اسرائیل کو متنبہ کرچکی ہے کہ رمضان المبارک میں  بیت المقدس تک مسلمانوں  کی رسائی محدود کرنا اس کیلئے مناسب نہیں ہوگا۔ خود اسرائیلی انٹیلی محکمہ بھی متنبہ کرچکاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK