• Fri, 10 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی: حکومت عوامی جگہوں پر برقع اور حجاب پہننے پر پابندی کا بل پیش کرسکتی ہے

Updated: October 09, 2025, 10:19 PM IST | Rome

اٹلی کی حکمراں جماعت عوامی جگہوں پر برقع اور حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کا بل پیش کرسکتی ہے ، اس پابندی میں دکانیں، اسکولوں اور دفاتر جیسے عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے والی پوشاک پر پابندی ہوگی، جس کی خلاف ورزی پر۳۰۰؍ یورو سے۳۰۰۰؍ یورو تک جرمانہ عائد ہوگا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اٹلی کی حکمران جماعت’’ برادرس آف اٹلی‘‘ نے مسلمان خواتین کے لیے عوامی مقامات پر برقع اور نقاب پہننے پر پابندی عائد کرنے والا بل پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے ’’اسلامی علاحدگی‘‘ کے خلاف اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔اس بل کے ایک آغاز کنندہ رکن پارلیمنٹ اینڈریا ڈیل ماسٹرو نے بدھ کو ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ’’ مذہبی آزادی مقدس ہے، لیکن اسے کھلے عام، ہمارے آئین اور اطالوی ریاست کے اصولوں کے مکمل احترام کے ساتھ اپنایا  جانا چاہیے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا: ٹورنٹو کے قریب مسلم شخص پر حملے کی وزیراعظم نے مذمت کی

واضح رہے کہ برقع ایک مکمل جسم کو ڈھانپنے والی پوشاک ہے جو عورت کو سر سے لے کر پاؤں تک ڈھانپتی ہے اور جس میں آنکھوں پر جالی نما پردہ بھی ہوتا ہے۔ نقاب میں آنکھوں کے اردگرد کا حصہ کھلا رہتا ہے۔اس پابندی کی رو سے دکانیں، اسکولوں اور دفاتر جیسے عوامی مقامات پر ایسی پوشاک پر پابندی ہوگی، جس کی خلاف ورزی پر۳۰۰؍ یورو سے۳۰۰۰؍ یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔یہ تجویز ایک وسیع تر بل کا حصہ ہے جو وزیر اعظم جارجیا میلونی کی دائیں بازو کی جماعت کے مطابق ’’علاحدگی‘‘ کے مسئلے سے نمٹتی ہے۔’’ برادرس آف اٹلی‘‘ کے امیگریشن کے سربراہ سارا کلانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’یہ بل مسجد کے فنڈز کو منظم کرنے اور مکمل چہرے کے نقاب پر پابندی لگانے پر مرکوز ہے۔ یہ زبردستی کی شادیوں کو بھی نشانہ بناتا ہے اور ریاست کی طرف سے منظور شدہ مذہبی جماعتوں سے غیر ملکی امداد کو افشا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK