بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے چوک چوراہوں پرلگائے گئے جے ڈی یو کےنئے پوسٹرمیں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادوکی’بے روزگاری ہٹائویاترا‘ کوبھی نشانہ بنایاگیاہے
EPAPER
Updated: February 19, 2020, 10:09 AM IST | Inquilab News Network | Patna
بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے چوک چوراہوں پرلگائے گئے جے ڈی یو کےنئے پوسٹرمیں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادوکی’بے روزگاری ہٹائویاترا‘ کوبھی نشانہ بنایاگیاہے
پٹنہ: جے ڈی یو نے ایک اور پوسٹر جاری کرکے آر جے ڈی کونشانہ بنایا ۔ پوسٹر میں دکھا یا گیاکہ لالو اور تیجسوی اسی بس پر سوار ہیں جس بس سے تیجسوی بے روزگاری ہٹاؤ یاتراپر نکلنے والے ہیں۔ جے ڈی یو نے لالو اور تیجسوی کو سماجی انصاف کاڈھونگی اور انتہائی پسماندہ طبقات کو دھوکہ دینے والا قرارد یا۔ ساتھ ہی لالو کو بدعنوان، ظالم اور استحصال کرنے والا بتایا۔ پوسٹر میں انتہائی پسماندہ برادری سےتعلق رکھنے والے ایک شخص کی پشت پر بس لدی ہے۔ اس میں بس کو کسی بھوت جیسا دکھایا گیا ہے جو منہ کھولے انتہائی پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی طرف بڑھ رہی ہے۔ واضح رہےکہ تیجسوی جس بس سے بہار کے دورے پر نکلنے والے ہیں اس پربھی مسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ نتیش کے کابینی وزیر نیرج کمار کا کہنا ہے کہ جس منگل پال کے نام سے بس خریدی گئی ہے وہ انتہائی غریب خاندان کا ہے۔ اس کا نام بی پی ایل فہرست میں ہے۔ وہ کس طرح لاکھوں روپے کی بس خرید سکتا ہے۔ اس پر تیجسوی یادو کو جواب دینا چاہئے۔ تیجسوی ایک غریب شخص کو مالی جعل ساز بنا رہے ہیں۔ ان کوواضح کرنا چاہئے کہ اتنی مہنگی بس خریدنے کے لئے آخر یہ پیسہ کس کا ہے؟ یہی نہیں بس کے رجسٹریشن کاغذ پر جو موبائل نمبر دیا گیا ہے وہ آر جے ڈی کے سابق رکن اسمبلی انیرودھ یادو کے نام پرہے۔ گاڑی کا مالک کوئی اور موبائل نمبر کسی اور کا ہے۔ ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟
یہاں یہ بات ذہن نشین رہےکہ بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جے ڈی یو ، آرجے ڈی اورکانگریس کے درمیان پوسٹر وار جاری ہے۔ اب جلد ہی جے ڈی یو کے اس پوسٹر کے جواب میں بھی آرجے ڈی نیا پوسٹر جاری کرےگی۔ عوام بھی ان پوسٹر سے محظوظ ہو رہےہیں۔ ہر پوسٹر کے بعد دوسرے پوسٹر کا انتظا کر تےہیں۔ اسی دوران۲۳؍ فروری سے نکلنے والی آر جے ڈی کی ’بے روزگاری ہٹاؤ یا تر ا ‘کی تیاریاں بھی جاری ہیں ۔