Inquilab Logo

کیرالا: ووٹنگ کیلئے خلیجی ممالک سے ہزاروں ہندوستانیوں کی آمد

Updated: April 26, 2024, 3:00 PM IST | Kochi

خلیجی ممالک میں مقیم ہزاروں ہندوستانی آج کیرالا میں انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔ ۔خیال رہے کہ کیرالا میں آج لوک سبھا انتخابات کیلئے ووٹنگ جاری ہے۔ یہ اتنخابات کا دوسرا مرحلہ ہے۔

Indians from Gulf countries. Photo: PTI
خلیجی ممالک سے آئے ہندوستانی باشندے۔ تصویر: پی ٹی آئی

خلیجی ممالک میں کام  کرنے والے دسیوں ہزار کیرالا کےباشندے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے کیرالا آئے ہیں۔ خیال رہے کہ آج کیرالا میں لوک سبھا انتخابات ہیں۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات ۷؍ مراحل میں منعقد میں ہوں گے جس کا آغاز ۱۹؍اپریل کو ہو چکا ہے اور اگلے ۶؍ ہفتوں میں کچھ ریاستیں اس عمل کو ایک دن میں مکمل کر رہی ہیںجبکہ متعدد ریاستوں میں یہ کئی مراحل میں منعقد کئے جائیں گے۔کیرالہ دیگر ۱۲؍ ریاستوں میں شامل ہے جہاں آج انتخابات ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: فلسطین کی حمایت میں احتجاج پرمزید طلبہ گرفتار

بیرون ملک مقیم ہندوستانی شہریوں کو ۲۰۱۱؍سے ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے اور انہیں ہندوستان کے الیکشن کمیشن اور اپنے رہائشی ممالک میں ہندوستانی سفارت خانوں دونوں جگہ اندراج کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ان کے نام رائے دہندگان کی فہرست میں ظاہر ہوں گے لیکن اپنا ووٹ ڈالنے کیلئے انہیں اپنے حلقوں میں موجود ہونا ضروری ہے۔
دنیا بھر کے ممالک میں بیرون ملک ہندوستانیوںکی تعداد سب سے زیادہ ہے جن میں خلیجی ممالک میں تقریباً ۹۰؍ لاکھ افراد ہیں۔ ان ممالک میں کیرالا سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد ۳۵؍ لاکھ ہے جن میں سعودی عربیہ، کویت، عمان ،قطر،بحرین اور متحدہ عرب امارات  شامل ہیں۔ دمام میں کام کرنے والے ایک مارکیٹنگ پروفیشنل اقبال چیری نے بتایا ہے کہ ’’میرے خیال میں تقریباً ۳۰؍ ہزارلوگ صرف سعودی عرب سے ووٹ ڈالنے آئے ہیں۔ہم یہاں ووٹ ڈالنے اور اپنی جمہوریت اور سیکولرازم کو بچانے آئے ہیں۔ یہ اہم الیکشن ہے اور ہم سب کو اپنی قوم کی حفاظت کیلئے ووٹ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ماسٹر شیف آسٹریلیا: ہند نژاد سُمیت سہگل کی ڈش ’’مرچ کاجو کڑی‘‘ سے جج متاثر

ان کے ہم وطن، شریف چولا پرمدل، جو ایک مارکیٹنگ ہیڈ کے طور پر کام کرتے ہیں، نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھی سعودی عرب سے ۳؍ چارٹرڈ پروازیں ہندوستان آئی تھیں۔ـ’’جو لوگ چارٹرڈ پروازوں سے آتے ہیں وہ عام پروازوں کے مقابلے کم کرایہ ادا کرتے ہیں کیونکہ گروپ بکنگ کرایہ سے کرایہ میں کمی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، ان لوگوں کو چند دنوں سے زیادہ کی چھٹی نہیں ملتی اس لئے وہ ہندوستان آتے ہیں اور اپنا ووٹ ڈال کر اگلے دن اپنے ملک لوٹ جاتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں ۵۴۳؍ نشستیں ہیں۔ کم از کم ۲۷۲؍ جیتنے والی پارٹی یا اتحاد حکومت بناتی ہے۔ کیرالا میں ۲۰؍ پارلیمانی نشستیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: ساحل سمندر پر ۱۶۰؍ سے زائد وہیل مچھلیاں پھنس گئیں، ۲۶؍ ہلاک، متعدد ریسکیو

پرمدل نے مزید کہا کہ ’’ہم ایسی حکومت چاہتے ہیں جو مذہب کے نام پر تفریق نہ کرے اور ہم تقسیم کی سیاست سے پریشان ہیں جس پر دہلی کی حکومت ۲۰۱۴ءمیں اقتدار میں آنے کے بعد سے عمل کر رہی ہے۔‘‘ کیرالا کے مسلمان اور ہندو دونوں انتخابات کو اپنے جمہوری حقوق کی اہم مشق کے طور پر دیکھتے ہیں۔ گوکل پدنابھن، جو کویت میں مقیم ہیں اور گیس کی صنعت میں کام کرتے ہیں، نے کہا کہ’’ووٹ ہمیں اگلے پا۵؍سال تک حکومت کرنے کیلئے صحیح شخص تلاش کرنے میں مدد کرے گا۔‘‘ خلیجی ممالک میں غیر ملکی ووٹرز کی چارٹر پروازوں میں مدد کرنے والی تنظیموں میں سے ایک کیرالا مسلم کلچرل سینٹر بھی ہے جو انڈین یونین مسلم لیگ کا ایک سمندر پار شعبہ ہے۔
اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے سربراہ احمد سجو نے کہا کہ’’مجھے لگتا ہے کہ تقریباً ایک لاکھ لوگ خلیجی ممالک سے ووٹ ڈالنے آئے ہیں۔انہوں نے سوچا کہ اس بار ہماری جمہوریت کی حفاظت کی جائے، ہمارے آئین، ہماری اقداراور ہماری سیکولر اسناد کی حفاظت کی جائے۔ ملک کےسیکولر تانے بانے کو قائم رکھا جائے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK