Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرناٹک : فرقہ وارانہ واقعات سے نپٹنے کیلئے خصوصی فورس

Updated: June 13, 2025, 11:49 PM IST | Bangalore

ریاستی حکومت نے ہجومی تشدد، نفرت انگیزی، انتقامی قتل اور چاقو بازی جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے خصوصی ایکشن فورس تشکیل دی، ریاستی وزیر داخلہ نے یونٹ کا باضابطہ افتتاح کیا، فرقہ وارانہ طورپر حساس علاقوں میں فورس کی نگرانی رہے گی

State Home Minister (blue) and others can be seen releasing the logo of the `Special Task Force` in Mangaluru.
منگلورو میں ’اسپیشل ٹاسک فورس‘کے لوگو کا اجراء کرتے ہوئے ریاستی وزیرداخلہ(نیلی صدری) اور دیگر دیکھے جاسکتے ہیں

 کرناٹک میں فرقہ وارانہ واقعات سے نپٹنے کیلئے ایک خصوصی ایکشن فورس تشکیل دی گئی جس کی یونٹ کا جمعہ کو باضابطہ افتتاح کیاگیا ہے۔ ریاست کی کانگریس حکومت نے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والے عناصر پرسخت نگاہ رکھنے اور کسی بھی واقعہ پر فوری کارروائی کیلئے یہ خصوصی ایکشن فورس کی تشکیل کی ہے۔ جمعہ کو  ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے منگلورو میں ’اسپیشل ایکشن فورس‘کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔
خصوصی ایکشن فورس تشکیل دینے کا اہم سبب یہ ہے
 خیال رہے کہ کرناٹک میں بی جے پی کے دور حکومت میں فرقہ وارانہ واقعات اورنفرت انگیزی عروج پر تھی۔ ریاست میں کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے باوجود ایسے عناصر موجود ہیں جو سماجی ہم آہنگی کوخطرے میں ڈالنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ اس خصوصی فورس کا قیام فرقہ وارانہ طور پر حساس اضلاع دکشن کنڑ، اڈوپی اور شیموگہ میں فرقہ وارانہ واقعات کو فعال طور پر حل کرنے اور ان کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے ۔ 
خصوصی ایکشن فورس میںکون کون ہوگا؟
 ریاستی حکومت نے امن اور سماجی ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالنے والے واقعات کی نگرانی، روک تھام اور ان کا فوری جواب دینے کےلئے خصوصی ایکشن  فورس کے قیام کیلئے حکم جاری کیا تھا۔ اس میں  ۲۴۸؍اعلیٰ تربیت یافتہ اہلکار شامل ہیں، جن میں ایک سینئر ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اور دیگر رینک جیسے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، انسپکٹرز اور کانسٹبل کو شامل کیا گیا۔خصوصی ایکشن فورس کو   اینٹی نکسل فورس کے وسائل سے تیار کیا گیا۔ اس سے پتہ چلتا ہےکہ ریاست کی کانگریس حکومت فرقہ وارانہ واقعات کوروکنے کیلئے کس قدر سنجیدہ ہے۔
 ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیشور نے جمعہ کے روز  جب خصوصی ایکشن  فورس کی یونٹ کا  منگلورو کے ضلع پولیس پریڈ گراؤنڈ میں جب افتتاح کیا تو اس وقت موقع پر کئی معززین اور پولیس افسران نے شرکت کی۔ کانگریس زیرقیادت حکومت نے منگلورو خطہ میں انتقامی قتل، ہجومی تشدد اور چاقو بازی کے سلسلہ وار واقعات کے بعد اس خصوصی فورس کو تشکیل دیا۔  ان جرائم نے فرقہ وارانہ طور پر حساس منگلورو ضلع میںامن وامان کا بڑا خطرہ پیدا کردیا۔ اس سے پورا ساحلی علاقہ کشیدہ ہو گیا تھا اور ان واقعات سے ریاست میں امن کو درہم برہم کرنے کا خطرہ تھا۔
  اسپیشل ایکشن  فورس کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئےریاستی وزیر داخلہ نے  نے کہا کہ منگلورو، اڈوپی، اور شیواموگا اضلاع میں ایس اے ایف ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ بہت سے لوگ اس ایکشن  فورس پر تنقید کر سکتے ہیں لیکن اس بات پر زور دیا کہ منگلورو ضلع میں امن پوری ریاست میں امن میں تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے ضلع کے لوگوں سے اس ایکشن  فورس کے کام میں تعاون کرنے کی اپیل کی اور یہ بھی بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو یہ ایکشن فورس پوری ریاست میں قائم کی جائے گی۔

karnataka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK