ایک روسی خاتون نینا کوتینا گزشتہ آٹھ برس سے کرناٹک کے جنگلات میں اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ ایک غار میں روپوش زندگی گزار رہی تھی۔ وہ ویزا ختم ہونے کے باوجود ہندوستان میں مقیم رہی۔ حال ہی میں گوکرنہ کی پہاڑیوں میں پولیس نے اسے بازیاب کیا۔
EPAPER
Updated: July 14, 2025, 6:21 PM IST | Karnataka
ایک روسی خاتون نینا کوتینا گزشتہ آٹھ برس سے کرناٹک کے جنگلات میں اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ ایک غار میں روپوش زندگی گزار رہی تھی۔ وہ ویزا ختم ہونے کے باوجود ہندوستان میں مقیم رہی۔ حال ہی میں گوکرنہ کی پہاڑیوں میں پولیس نے اسے بازیاب کیا۔
ایک روسی خاتون اور اس کی دو بیٹیوں کو۹؍ جولائی کو کرناٹک کے گوکرن میں رام تیرتھ پہاڑی علاقے کے جنگلات میں واقع ایک خطرناک غار سے بچایا گیا۔ پولیس کو پتہ چلا کہ وہ وہاں خطرناک حالات میں رہ رہے ہیں۔ بعد میں حکام نے تصدیق کی کہ خاتون، جس کی شناخت۴۰؍سالہ نینا کوتینا، کے نام سے ہوئی ہے، بزنس ویزا پر ہندوستان آئی تھی اور ویزا کی مدت کے بعد ۸؍ سال سے زیادہ عرصہ تک یہاں مقیم تھی۔ گوکرن پولیس کے مطابق، ۹؍ جولائی کو شام تقریباً۵؍ بجے جب وہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے رام تیرتھ پہاڑی پر گشت کر رہے تھے، گوکرن پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر اور عملہ جمع ہوئے اور پہاڑی پر واقع جنگلاتی علاقے میں واقع غار کا معائنہ کیا۔ معلوم ہوا کہ روسی نژاد غیر ملکی خاتون۴۰؍ سالہ نینا کوتینا اپنی دو بیٹیوں پریہ (ساڑھے ۶؍ سال ) اور اما (۴؍ سال) کے ساتھ وہاں مقیم تھیں۔
پوچھ گچھ پر غیر ملکی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ گوا سے آئی تھی کیونکہ وہ جنگل میں خدا کی عبادت اور مراقبہ کرنا چاہتی تھی۔ پولیس نے پایا کہ یہ غار ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جہاں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے اور یہ زہریلی جنگلی جانوروں سے گھرا ہوا ہے جس سے خاندان کیلئے شدید خطرہ ہے۔ خطرات کے بارے میں بتانے کے بعد خاتون نے وہاں سے جانے پر رضامندی ظاہر کی۔ روسی خاتون اور اس کے دو چھوٹے بچوں کو پہاڑی پر واقع غار سے بحفاظت نیچے لایا گیا۔ پھر، ان کی خواہش کے مطابق، انہیں خواتین پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں کمٹہ تعلقہ کے بنکیوڈلو گاؤں میں شنکر پرساد فاؤنڈیشن نامی ایک غیر منافع بخش تنظیم سے منسلک یوگا رتنا سرسوتی سوامی جی کے آشرم لے جایا گیا۔
ابتدائی طور پر اپنی شناخت ظاہر کرنے سے ہچکچاتے ہوئے موہی نے بعد میں پولیس، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے اور سوامی جی کو مطلع کیا کہ وہ اور اس کی بیٹیوں کے پاسپورٹ اور ویزا گم ہو گئے ہیں۔ تاہم، بعد میں غار اور اس کے آس پاس کے جنگل کی تلاشی کے دوران، پولیس اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے دستاویزات برآمد کئے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ویزوں کی میعاد۱۷؍ اپریل۲۰۱۷ءکو ختم ہو گئی تھی۔ کاروار جو شمالی کرناٹک میں واقع ہے اس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بنگلورو میں فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس (FRRO) سے رابطہ کیا۔ خاتون اور اس کے بچوں کو روس واپس بھیجنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وہ فی الحال حفاظت کیلئے خواتین استقبالیہ مرکز کی نگرانی میں ہیں۔ حکام نے بتایا کہ خاتون اور اس کی بیٹیوں کو مزید قانونی کارروائی کیلئے۱۴؍ جولائی کو ایک خاتون پولیس افسر کی نگرانی میں بنگلورو کے شانتی نگر میں ایف آر آر او کے سامنے پیش کیا جائے گا۔