کوین بھارتی متل ہائیک بینر تلے چلنے والے اپنے رش پلیٹ فارم کو بند کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے ریئل ٹائم گیمنگ (آر ایم جی) پر پابندی کے بعد کیا ہے۔ کوین ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کے بانی سنیل متل کے بیٹے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 5:20 PM IST | New Delhi
کوین بھارتی متل ہائیک بینر تلے چلنے والے اپنے رش پلیٹ فارم کو بند کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے ریئل ٹائم گیمنگ (آر ایم جی) پر پابندی کے بعد کیا ہے۔ کوین ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کے بانی سنیل متل کے بیٹے ہیں۔
کوین بھارتی متل ہائیک بینر تلے چلنے والے اپنے رش پلیٹ فارم کو بند کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے ریئل ٹائم گیمنگ (آر ایم جی) پر پابندی کے بعد کیا ہے۔ کوین ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کے بانی سنیل متل کے بیٹے ہیں۔ اس سے قبل کوین نے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا جیسی بین الاقوامی منڈیوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہندوستان چھوڑنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں بتایا تھا۔ کوین نے ہائیک کو بند کرنے کے بارے میں نیوز لیٹر پلیٹ فارم سب اسٹیک پر پوسٹ کیا ہے۔
رش میں تقریباً۱۰۰؍ ملازمین تھے
کوین بھارتی متل نے پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’سرمایہ کاروں اور ٹیم سے بات چیت کرنے کے بعد میں نے ہائیک کو مکمل طور پر بند کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔‘‘انہوں نے پوسٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ صرف ۹؍ ماہ قبل شروع کئے جانے والے ہمارے امریکی کاروبار کا آغاز مضبوط ہوا ہے لیکن، ہندوستان میں ریئل منی کے کھیل پر پابندی کے بعد بین الاقوامی کاروبار کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ رش میں تقریباً۱۰۰؍ ملازمین تھے۔ کوین متل نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ رش کے ملازمین ’سوات ‘` ٹیموں کے حصے کے طور پر بین الاقوامی آپریشنز کو دیکھتے ہیں۔
ہائیک۲۰۱۶ء میں شروع ہوا تھا
سوات کا مطلب کاروباری دنیا میں ایک ٹیم ہے جو چھوٹی، انتہائی ہنر مند اور چست ہے۔ یہ مشکل مسائل کو جلد حل کرتی ہے۔ ہائیک کو۲۰۱۶ء میں ایک میسجنگ ایپ کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ اس وقت اس کا مقابلہ واٹس ایپ جیسی میسجنگ ایپس سے تھا۔ جنوری۲۰۲۱ء میں بند ہونے سے پہلے اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد۴؍ کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔ اس کے بعد کمپنی نے رش نامی ایک ریئل منی گیمنگ پلیٹ فارم لانچ کیا۔ اس میں۱۴؍ پیسے پر مبنی موبائل گیمز تھے۔ پلیٹ فارم نے ویب تھری ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جس کے تحت صارفین کو پلے ٹو ارن میکینکس کے تحت ملکیت حاصل ہوئی۔
کئی بڑے سرمایہ کاروں نے ہائیک میں سرمایہ کاری کی ہے
سافٹ بینک، ٹین سینٹ، ٹائیگر گلوبل، بھارتی، فاکسکون، جمپ کرپٹو جیسی کمپنیوں نے ہائیک میں سرمایہ کاری کی ہے۔ پچھلے مہینے متل نے کہا تھا کہ رش استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ ہو گئی ہے۔ ہندوستان میں اس کی آمدنی ۴؍برسوں میں ۵۰۰؍ ملین ڈالرس سے زیادہ رہی ہے