Inquilab Logo

کسی کو بھی جمال خشوگی کے قاتلوں کو معاف کرنے کا حق نہیں ہے: خدیجہ چنگیز

Updated: May 24, 2020, 9:58 AM IST | Agency | Istanbul

مقتول سعودی صحافی جمال خشوگی کی منگیتر خدیجہ چنگیز نے کہا ہے کہ کسی کو بھی ان ( جمال) کے قاتلوں کو معاف کرنے کا حق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ۲؍ روز قبل جمال خشوگی کے بیٹے صالح خشوگی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرتے ہیں۔

Khadija Changiz - Pic : INN
خدیجہ چنگیز ۔ تصویر : آئی این این

 مقتول  سعودی صحافی جمال خشوگی کی منگیتر خدیجہ چنگیز نے کہا ہے کہ کسی کو بھی  ان ( جمال) کے قاتلوں کو معاف کرنے کا حق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ۲؍ روز قبل جمال خشوگی  کے بیٹے صالح خشوگی نے  اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے والد کے قاتلوںکو معاف کرتے ہیں۔   صالح خشوگی نے  شب قدر  کو ٹویٹر کے ذریعے  یہ اعلان کیا تھا۔ ایک روز قبل خدیجہ چنگیز  نے بھی ٹویٹر ہی کے ذریعے جمال خشوگی کے قاتلوں کو معاف نہ کرنے کا اعلان کیا۔  
  انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ جمال خشوگی  بین الاقوامی علامت بن گئے تھے۔ لوگوں نے ان کی ستائش کی اور انہیں پیار دیا۔ ‘‘  خدیجہ نے کہا ’’  ان کا قتل ترکی میں سعودی قونصل خانے میں ہوا جہاں وہ ہماری شادی کیلئے درکار ضروری کاغذات لینے گئے تھے۔ قاتل  سعودی سےیہ ارادہ کرکے آئے تھے کہ وہ بہلا پھلسا کر ، پھر گھات لگا کر انہیں قتل کر دیں گے۔‘‘
  واضح رہے کہ جس وقت جمال خشوگی کا قتل ہوا اس وقت خدیجہ چنگیز بھی ان کے ساتھ تھیں لیکن وہ قونصل خانے کے اندر نہیں گئی تھیں بلکہ باہر کھڑی ان کا انتظار کر رہی تھیں۔ جمال قونصل خانے کے اندر تو گئے لیکن  پھر کبھی باہر نہیں   آئے ۔ یہ خدیجہ  چنگیز ہی تھیں جن کی شکایت پر جمال کی گم شدگی اور قتل کا معاملہ درج ہوا تھا او ر بالآخر ان کے قتل کا معاملہ سامنے آیا تھا۔  انہی کی وجہ سے معاملہ روشنی میں آیا اور بین الاقوامی سطح پر بحث کا موضوع بنا۔ لیکن ۲؍ روز قبل جب سعودی عرب میں شب قدر تھی، جمال خشوگی کے بیٹے صالح خشوگی نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا  اعلان کیا۔ انہوں نے اس معاملے کو اللہ کے سپرد کرنے کا حوالہ دیا تھا۔ 
  واضح رہے کہ اسلامی قانون کے مطابق اگر مقتول کے گھر والے قاتل کو معاف کردیں تو اس کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صالح خشوگی کا اعلان اہمیت کا حامل ہے۔ اور اسی وجہ سے خدیجہ چنگیز کو اس معاملے میں لب کشائی کرنی پڑی کیونکہ وہ جمال خشوگی کے قاتلوں کو سزا دلوانا چاہتی ہیں۔  جمال خشوگی کو سعودی عرب حکومت کا مخالف سمجھا جاتا تھا ۔ تفتیشی ایجنسیوں میں ان کے قتل میں سعودی کے شاہی گھرانے ، خاص کر ولی عہد محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا تھا جسے شاہی گھرانے نے مسترد کر دیا تھا۔  واضح رہے کہ جمال  خشوگی اور خدیجہ  چنگیز شادی کرنے ہی والے تھے کہ قتل کا یہ معاملہ پیش آیا۔ دراصل  جمال خشوگی کے قتل کے بعد ہی خدیجہ چنگیز سرخیوں میں آئی تھیں۔
  اب تک خدیجہ چنگیز نے سعودی حکومت پر واضح طور پر کوئی الزام نہیں لگایا ہےلیکن انہوں نے جمال کے قاتلوں کو  بے نقاب کرنے کیلئے ہر ممکن تگ ودو کی ہے۔ ۲؍ سال ہوئے اس قتل  نے خبروںمیں جگہ حاصل کرنی بند کر دی تھی لیکن پہلے صالح خشوگی اور اب خدیجہ چنگیزی کے ٹویٹ نے اس معاملےکو پھر زیر بحث لا دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK