Inquilab Logo

خورشید آپا طلبہ میں نظم و ضبط، اعلیٰ اخلاق اور حسن معاشرت کو ہمہ وقت برقرار رکھنے کی قائل تھیں

Updated: October 19, 2023, 9:14 AM IST | Khalil Tumandar | Mumbai

درس و تدریس کوپیشے کے بجائے ایک مشن کے طور پر برتنے والوں میں شمار ہونے والی خورشید شیخ کی ۹۸؍ سال کی عمرمیں رحلت پر انہیں خصوصی خراج عقیدت۔

Late Khursheed Sheikh. Photo: INN
مرحومہ خورشید شیخ۔ تصویر: آئی این این

۱۷؍اکتوبر۲۰۲۳ء کی شام میں ہر آن ارضِ مقدس فلسطین کی نسبت موصول ہونے والی غمناک خبریں سماعت کرنے اور گزشتہ ۷۵؍ برس کی صہیونی سازشوں کو سمجھنے میں مصروف تھا کہ شہر ممبئی اور جدہ دونوں جگہوں سے بیک وقت یہ اطلاع ملی کہ۹۸؍ برس کی عمر طبعی میں مختصر سی علالت کے بعد ماہر تعلیم اور سابق پرنسپل انجمن اسلام معین الدین حارث میموریل ڈی ایڈ کالج آف ایجوکیشن ماہم (، ممبئی) محترمہ خورشید شیخ بھی چل بسیں ۔انا للہ وانا الیہ راجعون کے الفاظ زباں سے ادا کئے ، دل پر رنج و غم کی کیفیت طاری تھی ،محض اسلئے نہیں کہ خورشید آپا راقم تحریر کے مادر علمی رئیس ہائی اسکول بھیونڈی كیمپس میں واقع گرلز سیکشن کی۱۹۶۶ ء تا ۱۹۷۱ءء کے درمیان ہیڈ مسٹریس تھیں بلکہ ناچیز کی والدہ مرحومہ نوربی شیخ کے مرحومہ خورشید آپا سے قریبی روابط و قرابت داری بھی تھی ۔
یاد آتا ہے کہ مرحومہ خورشید آپا کے شوہر رفیع الدین شیخ سابق لیبر کمشنر کا جب ۱۹۶۶ء میں انتقال ہوا تھاتو والدہ کے ہمراہ تاج ہوٹل قلابہ کے قریب واقع آپ کی رہائش گاہ پر تعزیت کیلئے جانے کا اتفاق بھی ہوا تھا۔ علاوہ ازیں جب خورشید آپا۱۹۶۶ء سے۱۹۷۱ء کے درمیان رئیس ہائی اسکول کیمپس میں گرلز سیکشن کی سربراہ کی حیثیت سے بھیونڈی میں قدم رنجا ہوئیں تب بھی والدہ محترمہ کے ساتھ خورشید آپا کے دولت کدے پر بارہا جانے کا اتفاق ہوتا رہا۔ مرحومہ خورشید آپا نے اس دنیائے آب و گل میں یکم جولائی۱۹۲۵ء میں قدم رکھا تھا۔ والدہ ماجدہ موصوفہ سے چند برس سینئر تھیں لیکن دونوں کے مابین محض اخلاص و قرابت داری پر مبنی انتہائی قریبی روابط تھے ، خورشید آپا کے معاصرین میں خصوصاً مرحومہ ذکیہ خطیب (سابق صدر بزم نسواں مہاراشٹر ) اور معروف مصنفہ مرحومہ صفیہ انکولوی کا شمار ہوتا ہے۔ان تینوں خواتین نے اپنے اپنے طور پر خصوصاً اہل ایمان میں تعلیمی خدمات کے تئیں اہم رول بھی ادا کیا ۔
مرحومہ خورشید آپا نے ماضی بعید میں انجمن اسلام گرلز اسکول بلاسیس روڈ بائیکلہ ممبئی اور انجمن اسلام گرلز اسکول کرلا میں بھی تدریسی خدمات انجام دی تھیں ۔ علاوہ ازیں انجمن خیرالاسلام گرلز ہائی اسکول مدنپورہ میں اولین پرنسپل کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض منصبی انجام دئیے ۔ مرحومہ۱۹۶۰ ء کے ایام میں ماسٹرس اور بی ٹی (بیچلر آف ٹریننگ ) کی سند یافتہ رہی ہیں ، بیچلر آف ٹریننگ کو دور جدید میں بدل کر بی ایڈ ( بیچلر آف ایجوکیشن ) کر دیا گیا ہے۔ خورشید آپا بیشتر تعلیمی اداروں سے بھی وابستہ رہیں ۔ شہر ممبئی کے معروف ماہر تعلیم اور گزشتہ نصف صدی سے زائد عرصے سے علوم ریاضیات میں تدریسی خدمات انجام دینے والے پرنسپل شیخ قاسم رضا صاحب نے ممبئی شہر کے علاقے کرلا میں واقع انجمن تبلیغ الاسلام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں اس ادارے کا جنرل سیکریٹری تھا تو مرحومہ خورشید آپا منیجنگ کمیٹی کی بہت ہی فعال ممبرتھیں اور تعلیمی مشن کے دوران طلباء و طالبات میں نظم و ضبط ، اعلیٰ اخلاق کی تربیت اور حسن معاشرت کو ہمہ وقت برقرار رکھنے کی قائل تھیں ۔
مرحومہ خورشید آپا کے قریبی متعلقین سے کینیڈا سے ممبئی ، تعزیت کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ۹۸؍برس کی عمر طبعی میں بھی مرحومہ عبادات اور خصوصاً تلاوت قرآن کریم کی پابند تھیں ، یقیناً اس واقعہ کو جان کر آپ حضرات کو حیرت ہوگی کہ چند ماہ قبل ضعف کی بناء پر جب ہاتھ پیر ہلانا بھی دوبھر سا ہوگیا تھا، ایک دفعہ آپ بستر سے نیچے گر گئی تھیں اور دیگر متعلقین کے آنے تک میز پر موجود قرآن کریم کو کھول کر درد و تکلیف کے باوجود ایک پارے کی تلاوت مکمل فرما لی تھیں ، سچ ہے جب انسان کو تلاوت قرآن کریم کی حلاوت و چاشنی میسر آجائے تو درد و الم کا احساس نہیں رہتا ۔ سبحان اللہ یہ واقعہ ہمارے لئے واقعی قابل تقلید ہے۔۱۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو ممبئی میں کرلا چونا بھٹی قبرستان میں آپ کی تدفین عمل میں آئی اور ایک صدی کا قصہ تمام ہوا۔ بارگاہ رب العزت میں ہم سب دعاگو ہیں کہ اللہ سبحانهٗ تعالیٰ مرحومہ پر اپنا خصوصی فضل و کرم فرمائے ، تمام لواحقین کو صبر جمیل دے نیز آنے والی نسلوں کو ان کے اوصاف حمیدہ اور صفات صالحہ پر عمل کرنا آسان فرمائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK