آر سی ایف پولیس اسٹیشن میںآمد کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔ ایس ڈی پی آئی اور این سی پی کے کارکنان بھی پہنچے۔ پولیس نے چند لوگوں کو تحویل میں لیا پھر چھوڑ دیا۔
EPAPER
Updated: June 02, 2025, 3:55 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
آر سی ایف پولیس اسٹیشن میںآمد کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔ ایس ڈی پی آئی اور این سی پی کے کارکنان بھی پہنچے۔ پولیس نے چند لوگوں کو تحویل میں لیا پھر چھوڑ دیا۔
مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا شوشہ چھوڑنے اور اس تعلق سے پولیس کی مدد سے مبینہ طور پر ٹرسٹیان کو دھمکی دینے والے بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے سنیچر کے روز آر سی ایف پولیس اسٹیشن واشی ناکہ ئے تھے۔ان کےآنے کی اطلاع ملنے پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ ایس ڈی پی آئی کے عہدیداران اور کئی کارکنان این سی پی کے رکن فہد احمد اور ان کے کچھ ساتھی پولیس اسٹیشن پہنچ گئے ۔ پولیس اسٹیشن کے پاس جمع ہونے والے کریٹ سومیا گوبیک کا نعرہ بلند کرنے لگے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے چند لوگوں کو اپنی تحویل میں لیا مگر موقع کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے کچھ دیر بعد انہیں چھوڑ دیا۔
مظاہرین کے مطابق وہ اس بات پر برہم تھے کہ کریٹ سومیا مساجد کے لاؤڈاسپیکر کی آڑ میں ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ وہ بار بار ان علاقوں کا کیوں دورہ کرتے ہیں۔ کیا وہ یہاں کے عوامی نمائندہ ہیں؟ کبھی یہاں سے الیکشن لڑا ہے؟ اسی طرح وہ لینڈ جہاد وغیرہ کی بکواس کیوں کرتے رہتے ہیں۔
منہ توڑ جواب دیا جائے گا
اس موقع پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری سعید چودھری نے کہا کہ کریٹ سومیا نے جس طرح مسلمانوں کے خلاف اشتغال انگیزی کی، غلط سلط باتیں کہیں اور بے بنیاد الزام عائد کئے اسی وجہ سے ہم لوگ آر سی ایف پولیس اسٹیشن پہنچے تھے کہ ایسے شخص کے خلاف کارروائی کی جائے ۔دوسرے کریٹ سومیا واشی ناکہ کو گوونڈی نہ سمجھیں، یہاں ان کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ان کے مطابق احتجاج کے سبب ہمارے ۵؍ساتھیوں کو پولیس نے تحویل میں لیا تھا مگر انہیں چھوڑنا پڑا۔
لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا سوال ہی نہیں
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی صورت لاؤڈاسپیکر نہیں اتاریں گے، یہ ہمارا حق ہے اور ملک کی آزادی سے قبل سے جاری روایت ہے۔ اسی طرح انہوں نے پولیس سے اجازت لینے کی بھی یہ کہہ کر مخالفت کی کہ چار چھ گھنٹے جب مائیک استعمال کرنا ہوتا ہے تب اجازت لی جاتی ڈیڑھ دو منٹ کی اذان کے لئے نہیں۔سعید چودھری نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کی پابندی کی جارہی ہے، بس وہ کافی ہے۔انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کریٹ سومیا نے دھمکی دی اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا تو انہی کے انداز میں جواب دیا جائے گا، ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے، قانون سب کے لئے برابر ہے۔
آر سی ایف پولیس اسٹیشن پہنچنے والے این سی پی کے رکن اور انوشکتی نگر حلقہ سے سے ایم ایل اے کیلئے قسمت آزمائی کرنے والے فہد احمد نے بھی یہ دہرایا کہ کیا کریٹ سومیا یہاں کے عوامی نمائندہ ہیں ، کیوں بار بار چکر کاٹتے ہیں۔ اس پر پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ وہ دیش کے ناگرک ہیں، کہیں بھی جا سکتے ہیں تو جواب دیا گیا کہ ماحول خراب کرنے کی اجازت کس نے دی ہے اور کس بنیاد پر پولیس ان کا ساتھ دیتی ہے۔ اگر وہ ایک شہری کی طرح آتے تو کون مخالفت کرتا مگر وہ تو ہنگامہ آرائی اور ایک طبقے کیخلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ کیا اس کی اجازت ہے؟۔فہد احمد نے یہ بھی کہا کہ ہم قطعی طور پر مائیک نہیں اتاریں گے صرف دن اور رات میں مقرر کردہ ڈیسیبل کا خیال رکھا جائے، اس کی خلاف ورزی نہ ہونے دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا پولیس سے بھی یہ سوال ہے کہ کیا کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور ایک طبقے کے خلاف زہرافشانی کی اجازت دی جاسکتی ہے، اگر نہیں تو کریٹ سومیا کے معاملے میں ایسا کیوں کیا جارہا ہے؟پولیس کیوں نرم گوشہ رکھتی ہے۔
چیتاکیمپ کی ایک مسجد میں مشاورتی میٹنگ
اس کے علاوہ سنیچر کو بعد نماز عشاء چیتاکیمپ کی ایک مسجد میں میٹنگ کی گئی۔ اس میں خاص طور پر ٹرسٹیان کو توجہ دلائی گئی کہ قانون کے مطابق آگے بڑھنا ہے اور اپنے کاغذات کو درست رکھیں تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو۔ میٹنگ میںلاؤڈاسپیکر کے استعمال اور آواز کم رکھنے کے لئے بھی یاد دہانی کرائی گئی۔