Inquilab Logo

شمالی ہند میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، کوکن میں بھی موسم کا قہر  

Updated: July 13, 2021, 12:37 AM IST | Mumbai

بجلی گرنے سے یوپی میں ۴۱، راجستھان میں ۲۳ ؍ اور مدھیہ پردیش میں۱۱؍ ہلاکتیں۔مہاراشٹر میں خطہ ٔ کوکن کےرائے گڑھ اور رتنا گیری میں شدید بارش، ریڈ الرٹ، کاشید میں پل بہہ گیا، ایک ہلاک

Dharamshala in Himachal Pradesh where torrential rains after cloudburst have created such a terrible flood situation.Picture:PTI
ہماچل پردیش کے دھرم شالہ کی ہے جہاں بادل پھٹنے کے بعد بے تحاشہ بارش نے ایسی خوفناک سیلابی کیفیت پیدا کردی ہیں تصویرپی ٹی آئی

آسمانی بجلی نے  یو پی، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ۲۴؍ گھنٹوں میں  ۷۵؍ جانیں لے لیں جن میں وہ ۱۱؍ افراد بھی شامل ہیں جو موسم کا لطف لیتے ہوئے  جے پور کے ایکقلعہ پر سیلفی  لے رہےتھے۔ حالیہ برسوں   میں    ایک ہی دن میں بجلی گرنے سے ہونے والی یہ سب سے زیادہ اموات ہیں۔ 
یوپی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں
  اترپردیش میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب  ۱۶؍ اضلاع میں بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں  ۴۱؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یوپی کے ریلیف کمشنر رنویر پرساد نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ ’’اب تک ملنے والی اطلاعات کےمطابق ۱۶؍  اضلاع میںبجلی گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں  جن میں  ۴۱؍ افراد ہلاک اور ۳۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔ ‘‘   انہوں نے بتایا کہ ’’حکومت نے بجلی گرنے کے سبب ہلاک ہونے والوں کے اہل کانہ کو ۴-۴؍ لاکھ روپے کی عبوری راحت دینے کا اعلان  کیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’بجلی گرنے کے ان بھیانک واقعات میں ۲۵۰؍ سے زیادہ مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۲۰؍ زخمی ہیں۔‘‘ اتر پردیش میں  سب سے زیادہ اموات الہ آباد میں ہوئی ہیں۔ بجلی گرنے کے زیادہ تر واقعات دیہی علاقوں  میں پیش آئے ہیں جن میں جاں بحق ہونے والوں  میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ وزیراعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ نے جن کے مویشی مرے ہیں انہیں بھی معاوضہ دینے کی بات کہی ہے۔ 
 راجستھان: سیلفی لیتے ہوئے ۱۱؍ ہلاک  
  راجستھان کے آمیر میں بجلی گرنے کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق  یہاں مہلوکین میں۱۲؍ ویں صدی کے قلعہ کے واچ ٹاور کے سامنے کھڑے ہوکر سیلفی لے رہے  ۱۱؍ افراد بھی شامل ہیں۔ بتایا جارہاہے کہ بجلی نے موبائل فون کے کیمروں کو نشانہ بنایا جو اس قدر طاقتور تھی کہ لوگ بوکھلاگئے اور بہت سوں نے واچ ٹاور سے چھلانگ لگادی۔ اندازہ ہے کہ اس وقت  واچ ٹاور پر ۲۷؍ افراد تھے۔ قلعہ پر پیش آنے  والے اس سانحہ کے علاوہ راجستھان کے مختلف علاقوں میں بجلی گرنے سے ۹؍ ہلاکتیں ہوئی ہیں  جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔ راجستھان ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کی جوائنٹ سیکریٹری کلپنا  اگروال نے تصدیق کی ہے کہ ’’ریاست میں بجلی گرنے کے واقعات میں ۲۳؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘ وزیراعلیٰ  اشوک گہلوت نے مہلوکین کے ورثا کیلئے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ 
مدھیہ پردیش میں ۱۱؍ اموات
 پولیس نے بتایا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بجلی گرنے کےمختلف واقعات میں ۱۱؍ ہلاکتیں ہوئی  ہیں  جن  میں  ۴؍ بچے ہیں۔ ان کے علاوہ ۱۳؍ افراد زخمی ہوئےہیں۔ ۷؍ ہلاکتیں گوالیار اور چمبل  میں جبکہ ۲۔۲؍ اموات بیتکا اور ہوشنگ آباد میں  ہوئی ہیں۔ ریاست کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی نے بھی ان حادثات کی تصدیق کی ہے۔
مودی اور راہل کا اظہار تعزیت
  وزیراعظم مودی نے بجلی گرنے کے واقعات  میں جاں بحق ہونے والے افراد سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں مہلوکین کے ورثاء کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے ۲۔۲؍ لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔  راہل گاندھی نے بھی ان اموات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں سے متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK