Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدنپورہ :۳؍منزلہ خستہ حال عمارت کا حصہ منہدم

Updated: August 04, 2025, 10:16 PM IST | Mumbai

عمارت خالی تھی۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ملبہ کی صفائی جاری۔ متصل عمارت کو مکینوں سے خالی کرالیاگیا۔ ٹریفک پر قابوکیلئے ناگپاڑہ سےسانکلی اسٹریٹ کاراستہ بند کردیا گیا

Locals, fire brigade and relief workers are seen at the scene of the accident. (Photo: PTI)
جائے حادثہ پرمقامی افراد ، فائربریگیڈ اور راحت رسانی کاکام کرنے والے اہلکار نظرآرہے ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

 یہاں کےمولاناآزاد روڈپر بڑی مسجد کے قریب واقع  ۳؍ منزلہ کوئٹہ بلڈنگ (پوسٹ آفس والی خالی بلڈنگ) کا ایک   حصہ اچانک منہدم ہو گیا ۔اس حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اتوار اورپیر کی درمیانی شب پہلے بلڈنگ کے عقب کاجزوی حصہ گرا،بعدازیں صبح ۱۱؍ بجے  پورا ایک حصہ گرگیا جس سے علاقے میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ۔ بلڈنگ کےقریب سڑک پر راہگیروںمیں بھگدڑ مچ گئی اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ ناگپاڑہ سے سانکلی اسٹریٹ جنکشن جانے والا راستہ بندہونے سے عوام کو آمدورفت میں دقت ہوئی ۔
 حادثہ کی وجہ سے مذکورہ بلڈنگ سے متصل ۳؍منزلہ عباس بلڈنگ کو مکینوں سے گھر خالی کروالیاگیا۔ مقامی نوجوانوں نےاس بلڈنگ کے مکینوںکو عارضی طورپر اپنی دکانوں میں پناہ دی۔بعدازیں یہ لوگ اپنے عزیزوں اور رشتے داروںکے گھروں پر منتقل ہوگئے۔ 
 بی ایم سی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق مدنپورہ میں واقع سی ون زمرے میں شامل ۳؍منزلہ پوسٹ آفس بلڈنگ کی پہلی اور تیسری منزل کے عقب کا جزوی حصہ اتوار اور پیر کی درمیان شب ۲؍بجے اچانک گرگیاجس کی اطلاع ملنے پر ممبئی فائربریگیڈ ، پولیس ، ایمبولنس اور مہاڈا کے اسٹاف نے جائے وقوع پر پہنچ کر بلڈنگ کا معائنہ کیا۔ بلڈنگ کے خالی ہونےسے کسی طرح کاجانی نقصان نہیں ہوا، بعدازیں صبح ۱۱؍بجکر ۳۶؍منٹ پر مذکورہ عمارت کا ایک حصہ پوری طرح منہدم ہوگیا۔  مہاڈا کاعملہ جائے وقوع پر آگے کی کارروائی پوری کررہاہے۔ احتیاطا ً مذکورہ بلڈنگ سے متصل بلڈنگ کو بھی خالی کروالیاگیاہے۔      
 عباس بلڈنگ میں رہائش پزیر آصف خان نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ رات پونے ۲؍بجے کھانا کھا کر میں گھر میں بیٹھا تھا، اچانک کچھ  دھماکہ کی آواز آئی  جس  سے جوبچے سورہےتھے،وہ اُٹھ گئے۔ گھر سے باہر آکر معلوم کرنےپرپوسٹ آفس والی بلڈنگ کے پیچھے کا جزوی حصہ گرنےکی اطلاع ملی، اس دوران مہاڈا،بی ایم سی اور پولیس والوںنے آکر ہماری بلڈنگ کے لوگوںسے گھر سےباہر نکلنے کی درخواست کی۔ تقریباً ڈھائی بجے رات سارا ساز و سامان چھوڑکر ہم گھر سے باہر نکل آئے، چونکہ گھروںکی خواتین اور بچے سڑک پر تھے ،ایسے میںقریب کے کچھ دکانداروںنے اپنی دکان کھول کر عورتوں اور بچوںکو وہاںپنا ہ دی۔ میرے بال بچےبھی دکان میں کچھ دیر بیٹھے، بعدازیں میری اہلیہ نے اپنے ایک عزیز کو اطلاع دی ،وہ میرے بچوںکو اپنے ہمراہ بڑی مسجد کے قریب اپنے گھر لے گئےجبکہ میں عباس بلڈنگ کے باہر ہی کھڑا رہا۔ جن گھروالوں کےپاس متبادل ٹھکانہ نہیں تھا،وہ بھی یہیں رکے تھے،صبح ۵؍بجے پولیس اور بی ایم سی والوں نے ہمیں دوبارہ اپنے گھروںمیں جانے کی اجازت دی ۔ میں نے فون کرکے اپنے بال بچوںکو بلایا، ہم دوبارہ اپنے گھروں میں چلے گئے ، بعدازیں صبح ۱۱؍بجے اچانک زودار آواز کےساتھ پوسٹ آفس والی بلڈنگ کا ایک پورا حصہ زمین بوس ہوگیا،جس کی وجہ سے علاقہ میں بھگدڑ مچ گئی۔ فوراً ہم سے دوبارہ گھر خالی کروایاگیا۔  ‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایاکہ ’’ بلڈنگ گرنے کے بعد مقامی نوجوانوں نے بڑی مستعدی سے اطراف کے مکینوںکو گھروں سے باہر نکالنےمیں مدد کی ،انہیں محفوظ مقامات پر پہنچایااور راحتی کاموں میں مددکی۔‘‘
  مقامی سماجی کارکن مبین انصاری کےمطابق ’’خستہ حال پوسٹ آفس والی بلڈنگ کئی برسوں سے خالی پڑی تھی۔ اس میں کوئی نہیںرہتاتھا۔ ایک نگراں اس بلڈنگ میں سوتاتھالیکن نصف شب بلڈنگ کاعقبی حصہ گرنے سے وہ بھی بلڈنگ سے باہر آگیاتھا  ۔مہاڈا نے بلڈنگ مالک کو کئی نوٹس دیا تھا۔ متاثرہ بلڈنگ کے لب سڑک ہونے سے فٹ پاتھ اور روڈ پر جمع ہونے والے ملبے سے راہگیروںاور موٹرگاڑیوں کی آمدورفت میں دقت ہونے کی وجہ سے ناگپاڑہ سے سانکلی اسٹریٹ کے راستے کو بند کر دیا گیا تھا،جس سے لوگوں کو پریشانی ہوئی۔ ‘‘
  رکن اسمبلی منوج جام سوتکراور دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور اراکین  نے جائے وقوع کا دورہ کرکے جائزہ لیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK