اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹی وار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور دیگر نےریاستی اسمبلی کے مانسون اجلاس کے اختتام پرحکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عوامی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں
EPAPER
Updated: August 06, 2023, 9:49 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹی وار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور دیگر نےریاستی اسمبلی کے مانسون اجلاس کے اختتام پرحکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عوامی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں
مہاراشٹر اسمبلی کا ۳؍ ہفتہ تک جاری رہنے والا مانسون اجلاس جمعہ کو وزیر اعلیٰ کی جوابی تقریر کےساتھ اختتام کو پہنچا۔ اس اجلاس کےاختتام پر اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹی وار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور دیگر نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت عوامی مسائل بالخصوص مہنگائی پرسنجیدہ نہیں ہے۔اس حکومت کے پاس مہنگائی کم کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ عام لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔۱۰؍ تا ۱۵؍ ہزار روپے تنخواہ سے شہر میں خاندان کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔یہ غریب اور کسان مخالف حکومت ہے اور صرف اعلانات کئے جا رہے ہیں متاثرین کو معاوضہ ابھی تک نہیں ملا۔ اپوزیشن لیڈر نے حکومت پر بجلی کی شرح ۳۳؍ تا ۳۷؍ فیصد بڑھانے کاالزام بھی عائد کیا۔
اپوزیشن لیڈر کے الزامات کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے تقریباً ایک گھنٹے تقریر کی جس میں حکومت کو عام شہریوں کی سرکار قرار دینے کی کوشش کی اور یہ بھی بتایا کہ بجلی کی شرح میں محض ۲ء۹؍ فیصد کا اضافہ کیاگیا ہے اور وہ بھی کوئلہ مہنگا ہونے کےسبب۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ’’مانسون اجلاس کے آخری دن اپوزیشن پارٹی آخری ہفتے کی قرارداد پیش کرتی ہے جس کا مقصد ریاست کے عوام کے مسائل کو حل کرنا ہوتا ہے لیکن حکمراں پارٹی کی جانب سے اپوزیشن پارٹی کی تجویز کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔‘‘
حکومت نے مہنگائی پرایک لفظ بھی نہیں کہا؟
نانا پٹولے نے کہاکہ ’’ریاستی حکومت نے آخری ہفتہ کی اپنی تجویز میں مہنگائی کے تعلق سے ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔ ممبئی شہر میں ڈرائیور اور اسی طرح کی ملازمت کرنے والے ۱۲؍ تا ۱۵؍ ہزار روپے ماہانہ کماتے ہیں ، اتنی کم تنخواہ میں وہ شہر میں کرایہ کا مکان لے سکتےہیں،نہ بچوں کو اچھی اسکولوں میں بھیج سکتے ہیں، اور نہ ہی خاندان کےافراد کی کفالت کر سکتے ہیں۔
نانا پٹولے نے سوال کیا کہ’’ مہنگا ئی سے راحت کیلئے راجستھان سرکار نے رسوئی گیس سلنڈر ۵۰۰؍ روپے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے کیا یہ حکومت بھی مہاراشٹر کے شہریوں کو ۵۰۰؍ روپے میںرسوئی گیس سلنڈر دے گی؟ جس طرح راجستھان حکومت نے ۱۰؍لاکھ روپے تک مفت علاج سرکاری یا پرائیویٹ اسپتال میں کرنے کی سہولت مہیا کرائی ہے اس کے لئے کوئی دستاویز دینے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی کیا مہاراشٹر حکومت بھی اس طرح کی سہولت مہیا کرائے گئی ؟ حال تو یہ ہے کہ ریاست کے متعدد اسپتال اور دواخانہ خود بیمار پڑے ہیں۔ہمارے محکمہ صحت کا یہ حال ہے کہ سرکاری سپتال بیمار ہیں، مشینیں ہیں لیکن ڈاکٹر اور نرسیں نہیں۔ ‘‘
مہنگی بجلی سے شہری پریشان
کانگریس لیڈر کے بقول مہنگائی کو کم کرنے کے لئےریاستی اور مرکزی حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے بجلی کے نرخوںمیں اضافہ کر دیا ہے۔ جن کے پاس دو بلب ہیں ان کو بھی ایک ہزار روپے کا بجلی بل مل رہا ہے۔ کسان سخت مشکلات کا شکار ہیں، حکومت نے۱۲؍گھنٹے بجلی دینے کا اعلان کیا لیکن انہیں۸؍گھنٹے بھی بجلی نہیں مل رہی۔ کھیتوں میں کھڑی فصلیں جل رہی ہیں۔ ریاستی حکومت کا الیکٹرک ڈی پی لگانے کے حوالے سے بھی غیر منصفانہ نظام ہے۔ کسان کو مدد نہیں مل رہی ہے۔‘‘
سماجی انصاف کے معاملے میں ناکام
حکومت نے او بی سی طلبہ کے لئے ۷۲؍ ہاسٹل شروع کرنے کا اعلان کیا لیکن کیا صورتحال ہے؟ ممبئی یونیورسٹی کی لاء اکیڈمی سے دو لڑکیوں کو ہاسٹل میں کمرہ نہ ہونے کی وجہ سے بے دخل کر دیا گیا۔ وہ لڑکیاں او بی سی کوٹے سے آئی تھیں۔ دیہی علاقوں کی لڑکیوں کو ممبئی میں پڑھنے کے لئےدھکیلنا او بی سی پر ظلم ہے۔ یہ حکومت خانہ بدوشوں، آزادی پسندوں اور قبائلیوں کے ساتھ بھی ناانصافی کر رہی ہے۔ چرچ گیٹ کے ساوتری بائی پھلے ہاسٹل میں ایک لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے بعد حکومت کو لڑکیوں کے تحفظ کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرنا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔نانا پٹولے نےکورونا کے دور میںریمیڈیسور کی بلیک مارکیٹنگ کا بھی مسئلہ اٹھایا ۔ نانا پٹولے نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ تین ہفتے کے اس اجلاس میں اپوزیشن کو پورا وقت نہیں ملا۔
مانسون اجلاس ختم ، اگلا اجلاس ۷؍ دسمبر کو ناگپور میں ہوگا
مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس ۴؍ اگست کی شام ۶؍ بجکر ۵۱؍ منٹ پر ختم ہو گیا۔ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر نےاجلاس کے ختم ہونے کا اعلان کیا۔ اسی دورا ن یہ بھی بتایاکہ گورنر سے سفارش کی گئی ہے کہ اگلا اسمبلی اجلاس ۷؍ دسمبر۲۰۲۳ء کو ناگپور میں منعقد ہوگا۔