• Sun, 14 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالونی: ٹریفک جام سے شہریوں کو شدید دقتوں کا سامنا

Updated: September 13, 2025, 11:13 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

گیٹ نمبر ۶؍پر بریج کا کام جاری،مزید ۸؍ماہ سے زائد وقت تک ٹریفک جام‌ سے نجات ملنے کی امید نہیں،مالونی سے باہر جانے کیلئے متبادل راستہ نہ ہونا جام کی سب سے بڑی وجہ

Due to the narrowness of the road, school children, citizens and motorists face severe difficulties. Work on a bridge over the drain at Gate No. 6 is underway.
راستہ تنگ ہونے کی وجہ سے اسکولی بچوں،شہریوں اور گاڑی چلانے والوں کو شدید دشواری پیش آتی ہے،گیٹ نمبر ۶؍پر نالے پر بریج کاکام جاری ہے

 مالونی کے عوام ٹریفک جام سے بے حال ہیں ۔ صبح سے رات دیر تک یہی حالات رہتے ہیں۔ ٹریفک جام سے پیدا شدہ حالات دیکھ کر ایسا لگتا ہے گویا یہاں کے مکین چاروں طرف سے گھر گئے ہوں اور ان کے نکلنے کا راستہ نہ ہو۔ اس سے قطع نظر کہ سیاست دان لمبے چوڑے دعوے کرتے نہیں تھکتے۔اس وقت ۴؍ ماہ قبل عبدالحمید روڈ گیٹ نمبر ۶؍پر نالے پر بریج کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا ہے جس سے راستہ مزید تنگ ہوگیا ہے۔
 پریشانی مکینوں کی زبانی 
 میراروڈ میں مقیم اپنے دوست سے ملنے آنے والے محمد فاروق انصاری نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مالونی آنے کے لئے گھر سے نکلتے ہی یہ سوچ کر روح کانپنے لگتی ہے کہ اسٹیشن سے مہاڈا تک کیسے اور کتنے وقت میں پہنچیں گے، فائربریگیڈ سے آگے کے راستے پر تو گاڑی رینگنے لگتی ہے۔ اس کے لئے جلد سے جلد کچھ کیا جانا چاہئے کیونکہ برسوں سے یہی پریشانی ہے۔  ایورشائن نگر بریج تھا ،  اسے بھی بڑی چالاکی سے کمزور کہہ کر بند کردیا گیا ورنہ موٹر سائیکل والے وہاں سے گزر جاتے تھے ، اس سے ٹریفک سے کچھ راحت  ملتی تھی۔
 الیکشن میں قسمت آزمائی کرنے والے اسماعیل شیخ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ٹریفک جام مالونی والوں کا مقدر بن گیا ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے کئی جاننے والے تنگ آکر مالونی چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے دیگر علاقوں کا‌ تقابل کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دو پانچ سو مکانات ہیں وہاں بی جے پی والوں نے ایک سے زائد روڈ بنادیئے ہیں مالونی میں لاکھوں لوگ ہیں اور حالت دیکھ لیجئے۔
 رام نریش یادو نے کہا کہ مالونی میں کئی ماہ پہلے کھاڑی پر واقع بریج بند کئے جانے اور گیٹ نمبر۶؍  نمبرنالے پر بریج کی تعمیر کا کام بہت سست روی سے ہونے کے سبب ٹریفک جام بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ بریج کے قریب چند پرائیویٹ سیکوریٹی اہلکار ٹریفک میں مدد کرتے ہیں مگر حالات یہ ہیں کہ  رات میں ۱۲؍ بجے بھی ٹریفک جام سے راحت نہیں ملتی ہے۔
  حاجی عبداللہ خان  نے بتایا کہ مجھے مالونی میں رہتے ہوئے ۲۵؍ برس سے زیادہ ہوگیا مگر کبھی پانی، کبھی گٹر اور روڈ کا مسئلہ رہا ، اب بھی یہ مسائل ہیں مگر سب سے زیادہ دقت ٹریفک جام سے ہے ۔ اس پر فوری توجہ دی جائے اور انفینٹی مال والا روڈ یا ورسوا کی جانب راستہ کھلوایا جائے، یہی ٹریفک کم کرنے کا واحد حل ہے۔ ورنہ اسی طرح لوگ پریشان ہوتے رہیں گے اور سیاسی لیڈران اپنی دکان چمکاتے رہیں گے۔
 گیٹ نمبر ۸؍میں رہنے والے ارشد انصاری نے بتایا کہ وہ گیٹ نمبر ۷؍روزانہ مہاڈا سے پیدل آتے ہیں تاکہ شیئرنگ ٹیکسی سے ملاڈ جا سکیں کیونکہ  بس سے ملاڈ پہنچنے میں ٹریفک کی وجہ سے کبھی کبھی ایک سے سوا گھنٹہ لگ جاتا ہے۔ گیٹ نمبر ۶؍ کے اطراف تقریباً ۵؍اسکول ہیں جن کی چھٹی جب دوپہر کو ہوتی ہے تو ٹریفک نظام مزید ابتر ہوجاتا ہے۔ اس دوران پریشان ہوکر بہت سے شیئرنگ ٹیکسی والے بھی اپنی گاڑیاں کنارے کھڑی کردیتے ہیں۔پتہ نہیں ٹریفک کی پریشانی سے کب اور کیسے نجات ملےگی۔دوپہر  ہویا رات گھر سے آفس اور آفس سے گھر آتے وقت ٹریفک کی پریشانیوںسے شدید تھکاوٹ ہوتی ہے  انہی مسائل کے سبب مزاج میں چڑچڑاپن آجاتا ہے۔
 کارپوریٹر نے اعتراف کیا
 مقامی سابق کاربوریٹر قمر جہاں صدیقی کے شوہر معین صدیقی نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ لوگ ٹریفک جام سے پریشان ہیں مگر اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ہماری طرف سے اور ایم ایل اے اسلم شیخ کی جانب سے مسلسل کوشش جاری ہے۔ میرے آفس کے سامنے ۶؍نمبر کا بریج کمزور ہوگیا تھا اسی لئے ۴؍ ماہ پہلے اس کا کام شروع کرایا گیا ہے اور ابھی مزید ۸؍ماہ اس کی تعمیر میں اور لگیں گے۔ بریج کا کام ۳؍ مرحلوں میں کیا جایگا۔ پہلے مرحلے میں بنیاد ڈالنے کیساتھ پینل لگانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ایلیا ثروت اسکول (کچا روڈ) اور اہل حدیث مسجد کے قریب بھی جاری کام پورا ہونے والا ہے۔ ان کاموں کی تکمیل کے بعد لوگوں کو کافی سہولت ملے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK