Inquilab Logo

’’گورنر کے ذریعہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی پر مودی خاموش کیوں ؟‘‘

Updated: May 04, 2024, 1:07 PM IST | Agency | Kolkata

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا سوال، بردوان میں منعقدہ میٹنگ میں بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔

TMC chief Mamata Banerjee speaking at an election rally. Photo: INN
ٹی ایم سی سربراہ ممتابنرجی ایک انتخابی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

بنگال کے گورنر پر ایک خاتون کے ذریعہ جنسی زیادتی کے الزامات لگنے کے بعد ممتا بنرجی نے بنگال کے دورے پر آئے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ آپ سندیش کھالی کی بات کرتے ہیں مگر گورنر پر لگنے والے الزامات پر خاموش کیوں ہیں۔ سندیش کھالی کے بارے میں بات کرنے سے پہلے یہ بتائیں کہ گورنر نے اپنی نوکرانی سے چھیڑ چھاڑ کیوں کی۔ جمعرات کو ایک خاتون نے ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں گورنر کے خلاف جنسی زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے رپورٹ درج کرائی۔ خود کو راج بھون کی ایک عارضی خاتون ورکر کے طور پر متعارف کراتے ہوئے اس نے پولیس کو بتایا کہ راج بھون میں اس کے ساتھ دو بار چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ تاہم گورنر نے جمعرات کو ایک جوابی بیان کے ساتھ اس الزام کی تردید کی۔ اتفاق سے، جب یہ سب ہو رہا تھا، وزیر اعظم مودی کلکتہ پہنچ گئے تھے اور جمعرات کو راج بھون میں ہی گورنر کے مہمان کے طور پر رات گزاری۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ : رفح میں بمباری، ۴؍بچوں سمیت۷؍ افراد ہلاک

ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی نے جمعہ کو بنگال میں کئی ریلیوں سے خطاب کیا مگر گورنر تنازع پر خاموشی اختیار کی۔ جمعہ کو وہ کرشن نگر گئے اور جلسہ عام کیا۔ لیکن مودی نے راج بھون تنازع پر کچھ نہیں کہا۔ وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو مشرقی بردوان کے رائنا میں ایک عوامی میٹنگ کی۔ وہاں انہوں نے کہاکہ آپ سندیش کھالی کے بارے میں بہت بول رہے ہیں، میں نے سندیش کھالی میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہونے دیا۔ ممتا نے کہا، ’’ایک چھوٹی لڑکی راج بھون میں کام کرتی تھی۔ معزز گورنر نے اسکے ساتھ کیا کیا؟ کل لڑکی کے رونے نے میرا دل توڑ دیا۔ گورنر نے مدنی پور مشرقی کی ایک لڑکی کے ساتھ راج بھون میں ایک بار نہیں بلکہ دو بار چھیڑ چھاڑ کی۔ وہیں کل آپ نے قیام کیا تھا۔ کل نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK