کہا : بنگال میں ووٹرکے نام حذف ہوئے تومودی سرکار کو بھی حذف کرنا ہوگا
EPAPER
Updated: November 26, 2025, 9:51 AM IST | Kolkata
کہا : بنگال میں ووٹرکے نام حذف ہوئے تومودی سرکار کو بھی حذف کرنا ہوگا
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) پر ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایس آئی آر کے خلاف منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی آر کے بعد جب ووٹر لسٹ کا مسودہ جاری ہو جائے گا تب لوگوں کو الیکشن کمیشن اور بی جے پی کی جانب سے پیدا کی گئی آفت کا احساس ہوگا۔ انہوں نے حال ہی میں بہار میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے نتائج کے متعلق بھی کئی الزامات عائد کئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی بنگال میں مجھے چوٹ پہنچانے کی کوشش کریگی تو میں پورے ہندوستان میں اس کی بنیاد ہلا کر رکھ دوں گی۔ بہار اسمبلی انتخاب کا نتیجہ ایس آئی آر کا ہی پیش خیمہ ہے، اپوزیشن وہاں بی جے پی کی چال نہیں بھانپ سکا۔ اگر ایس آئی آر ۲؍ سے ۳؍سال میں کیا جائے تو ہم اس عمل کی ہرممکن وسائل کے ساتھ حمایت کریں گے۔
ایس آئی آر مخالف ریلی میں ممتا بنرجی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب ایک غیر جانبدار ادارہ نہیں رہ گیا ہے، یہ بی جے پی کمیشن بن گیا ہے۔ بی جے پی سیاسی طور پر میرا مقابلہ نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی مجھے شکست دے سکتی ہے اس لئے یہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے۔ انہوںنے یہ سوال بھی کیا کہ اگر ایس آئی آر کا مقصد بنگلہ دیشی شہریوں کو ووٹر لسٹ سے ہٹانا ہے تو الیکشن کمیشن مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں یہ عمل کیوں کر رہا ہے۔ بنگلہ دیش کے متعلق ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’میں بنگلہ دیش کو ایک ملک کے طور پر پیار کرتی ہوں کیونکہ میری اور وہاں کی زبان ایک ہی ہے۔ میں بیربھوم میں پیدا ہوئی، ورنہ بی جے پی والےمجھے بھی بنگلہ دیشی قرار دے دیتے۔ممتا یہ بھی پوچھا کہ گھس پیٹھئے ملک میں کہاں سے آرہے ہیں؟ کیا یہ امیت شاہ کی ذمہ داری نہیں ہے؟