وزیر برائے کھیل کود اسپتال داخل، اعلیٰ عدالت سے رجوع لیکن کسی بھی وقت گرفتاری کا خطرہ ، فوری طور پر اسمبلی کی رکنیت بھی جا سکتی ہے
EPAPER
Updated: December 17, 2025, 11:40 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
وزیر برائے کھیل کود اسپتال داخل، اعلیٰ عدالت سے رجوع لیکن کسی بھی وقت گرفتاری کا خطرہ ، فوری طور پر اسمبلی کی رکنیت بھی جا سکتی ہے
منگل کے روز ناسک سیشن کورٹ نے ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے وزیر برائے کھیل کود مانک راؤ کوکاٹے اور ان کے بھائی کو دی گئی ۲؍ سال کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ ان پر االزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طریقے سے وزیر کے کوٹے سے سرکاری فلیٹ الاٹ کئے تھے۔ بدھ کے روز اس معاملے میں کوکاٹے کی گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری ہو گیا۔ وارنٹ کے جاری ہوتے ہیں کوکاٹے بیمار ہو گئے اور انہیں ممبئی کے لیلا وتی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔
یاد رہے کہ مانک رائو کوکاٹے پر الزام ہے کہ ۱۹۹۵ء میں انہوں نے ناسک میں وزیر کے کوٹے اپنے اور اپنے بھائی کے نام پر ۲؍ فلیٹ الاٹ کئے تھے۔ اس سرکاری فلیٹ کے حصول کی شرائط پوری کرنے کیلئے کوکاٹے نے اپنے اور اپنے بھائی وجے کوکاٹے کی غربت ظاہر کرنے کیلئے جعلی دستاویز بنوائے تھے۔ جس اپارٹمنٹ میں دونوں بھائیوں نے سرکاری مکان لیا تھا اسی میں ۲؍ اور لوگوں کو بھی فلیٹ دیئے گئے تھے لیکن وہ دونوں فلیٹ بھی انہی دونوں بھائیوںکے استعمال میں تھے۔ اس تعلق سے پولیس میں شکایت درج کروائی گئی تھی۔ ضلع انتظامیہ نے اس کے جانچ کے حکم دیئے اور معاملہ عدالت میں پہنچا ۔ فروری ۲۰۲۵ء میں ضلع مجسٹریٹ نے مانک رائو اور ان کے بھائی کو ۲؍ سال قید اور ۵۰؍ ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ مانک رائو نے اسے سیشن کورٹ میں چیلنج کیا مگر سیشن کورٹ نے بھی ۱۶ دسمبر ۲۰۲۵ء کو سیشن کورٹ کی دی گئی سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔ فیصلہ آتے ہی مانک رائو کا موبائل سوئچ آف ہو گیا ۔ معلوم ہوا کہ وہ ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں بھرتی ہیں۔
یاد رہے کہ مانک راؤ کوکاٹے ایک ماہ کے درمیان فیصلہ کو چیلنج کرنے کااختیار رکھتے ہیں لیکن کسی بھی مجرمانہ کیس میں کسی وزیر یا رکن اسمبلی کو دو سال یا اس سے زائد کی سزا سنائے جانے پر وہ خود بخود اپنے عہدے کیلئے نا اہل ہوجاتا ہے ۔وزیر کھیل نے دو سال کی سزا پر روک لگانے کی اپیل کی ہے ۔بامبے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے جسٹس آر این لدھا نے اس اپیل کو قبول نہیں کیا ہے لیکن ان کی عرضداشت پر جمعہ کو شنوائی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جس وقت عدالت نے فیصلہ سنایا اس وقت کوکاٹے اور ان کے بھائی کوعدالت میں حاضر رہنا چاہئے تھا ۔ اگر وہ حاضر نہیں بھی تھے تو فیصلہ آنے کے بعد خود سپردگی کرنی چاہئے تھی۔ ساتھ ہی فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنی چاہئے تھی مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا اور لیلا وتی اسپتال میں بھرتی ہوگئے۔کوکاٹے پر جعلی دستاویزات کی مدد سے فلیٹ حاصل کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کرنے والے وکیل آشوتوش راٹھور کا کہنا ہے کہ ’’ کوکاٹے جان بوجھ کر فیصلہ سناتے وقت کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے اور اب وارنٹ جاری ہونے پر گرفتاری سے بچنے کیلئے اپنی سی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم نے کورٹ سے اس معاملہ میں مداخلت کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کی اپیل کی ہے ۔‘‘ عدالت نے کوکاٹے کے وکیل کی اس گزارش کو مسترد کر دیا ہے کہ چونکہ وہ وکیل ہیں اور ان کی طبیعت خراب ہے اس لئے انہیں خود سپردگی کیلئے ۴؍ دنوں کی مہلت دی جائے۔ ساتھ عدالت نے عرضداشت پر فوری سماعت سے بھی انکار کر دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مانک رائو کوکاٹے کو ناسک پولیس کسی بھی وقت گرفتار کر سکتی ہے اور انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑ سکتا ہے۔ ان کی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم ہو سکتی ہے۔