Updated: December 18, 2025, 2:09 PM IST
|
Agency
| Riyadh
القادسیہ نے اتوارکو اپنے ہیڈ کوچ مشیل گونزالیز کو برطرف کردیا تھا جس کے بعد راجرز کی تقرری کو ایک بڑا اور جرأت مندانہ قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
لیورپول اور سیلٹک کے سابق منیجربرینڈن راجرز۔ تصویر: آئی این این
یورپی فٹ بال میں ہلچل مچانے کے بعد معروف کوچ برینڈن راجرز نے اب سعودی پرو لیگ کا رخ کر لیا ہے۔ سابق سیلٹک اور لیورپول منیجر راجرز کو سعودی کلب القادسیہ کا نیا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا گیا ہے۔ یہ تقرری اس وقت سامنے آئی ہے جب انہوں نے سات ہفتے قبل مشکلات کا شکار اسکاٹش کلب سیلٹک سے استعفیٰ دیا تھا۔۵۲؍سالہ شمالی آئرش کوچ نے اکتوبر کے آخر میں سیلٹک چھوڑا تھا جہاں ان کی رخصتی خاصی تلخ اور تنازعات سے بھرپور رہی۔ راجرز نے کلب کی بورڈ پالیسیوں اور ٹرانسفر مارکیٹ میں کی گئی خریداریوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جس پر سیلٹک کے مرکزی شیئر ہولڈر ڈرموٹ ڈیسمونڈ نے انہیں ’اختلاف پیدا کرنے والا، گمراہ کن اور خود غرض ‘ قرار دیا تھا۔
سعودی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کی ملکیت القادسیہ اس وقت سعودی پرو لیگ میں پانچویں پوزیشن پر ہے۔ کلب نے اتوار کے روز اپنے ہیڈ کوچ مشیل گونزالیز کو برطرف کیا تھا، جس کے بعد راجرز کی تقرری کو ایک بڑا اور جرأت مندانہ قدم قرار دیا جا رہا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ راجرز کو القادسیہ میں لانے میں اہم کردار جیمز بِسگروو کا رہا، جو اس سے قبل سیلٹک کے روایتی حریف رینجرز کے سی ای او رہ چکے ہیں اور اب القادسیہ میں بھی یہی عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں۔ بسگروو نے راجرز کی آمد کو کلب کیلئے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔ برینڈن راجرز جنوری کے ٹرانسفر ونڈو سے قبل اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے جہاں القادسیہ کی جانب سے اسکواڈ کو مزید مضبوط بنانے کی توقع کی جا رہی ہے ۔ اس وقت ٹیم میں اٹلی کے انٹرنیشنل اسٹرائیکر میٹیو ریٹیگی اور سابق رئیل میڈرڈ ڈیفینڈر ناچو فرنانڈیز نمایاں نام ہیں۔
راجرز کے کوچنگ کریئر پر نظر ڈالیں تو انہوں نے لیورپول کو۱۴-۲۰۱۳ء پریمیر لیگ میں رنر اَپ بنایا اور۲۰۲۱ء میں لیسٹر سٹی کے ساتھ ایف اے کپ جیتا۔ سیلٹک کے ساتھ دو ادوار میں وہ چار بار لیگ خطاب، تین اسکاٹش کپ اور چار لیگ کپ اپنے نام کر چکے ہیں۔سعودی فٹ بال میں بڑے ناموں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ برینڈن راجرز القادسیہ کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں۔