Updated: December 18, 2025, 2:52 PM IST
| Mumbai
اسٹیچو آف یونٹی (مجسمۂ اتحاد) کے خالق اور عظیم ہندوستانی مجسمہ ساز رام ونجی ستار ۱۰۰؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے چھ دہائیوں پر محیط کریئر میں مہاتما گاندھی، سردار پٹیل اور دیگر تاریخی شخصیات کے سیکڑوں یادگار مجسمے تخلیق کئے۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں پدم شری، پدم بھوشن اور مہاراشٹر بھوشن جیسے اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا۔
رام ستار۔ تصویر: آئی این این
دنیا کے بلند ترین مجسمے، اسٹیچو آف یونٹی، (مجسمۂ اتحاد) کے خالق اور شہرۂ آفاق ہندوستانی مجسمہ ساز رام ونجی ستار ۱۰۰؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے بدھ کی دیر رات نوئیڈا میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ پی ٹی آئی کے مطابق ان کے بیٹے انیل ستار نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’گہرے دکھ کے ساتھ ہم اطلاع دیتے ہیں کہ ہمارے والد شری رام ونجی ستار ۱۷؍ دسمبر کی آدھی رات کو ہماری رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔‘‘ خیال رہے کہ رام ونجی ستار کو مہاتما گاندھی کے مراقبے کی حالت میں بنائے گئے مشہور مجسمے اور ہندوستانی پارلیمنٹ کے احاطے میں گھوڑے پر سوار چھترپتی شیواجی مہاراج کے یادگار مجسمے کے خالق کے طور پر بھی پہچانا جاتا ہے۔ گجرات میں واقع ۱۸۲؍ میٹر بلند سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمے (اسٹیچو آف یونٹی) نے انہیں عالمی سطح پر شہرت دی۔ ان کا کریئر چھ دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط رہا اور انہیں پدم شری، پدم بھوشن (۲۰۱۶ء) اور رواں برس مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھئے:مس انڈیا ۱۹۶۴ء اور معروف فیشن صحافی مہر کاسٹیلینو کا ۸۱؍ برس کی عمر میں انتقال
فروری ۱۹۲۵ء میں مہاراشٹر کے ضلع دھولے کے گونور گاؤں میں پیدا ہونے والے رام ستار نے شری رام کرشنا جوشی سے فنِ مجسمہ سازی کی تربیت حاصل کی۔ ۱۹۵۳ء میں ڈپلومہ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے جے جے اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر، ممبئی سے تعلیم حاصل کی، جہاں وہ میو گولڈ میڈلسٹ رہے۔ فنونِ لطیفہ سے ابتدائی لگاؤ کے باعث انہوں نے اجنتا اور ایلورا میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ساتھ بھی کام کیا۔ بعد ازاں وہ دہلی میں وزارتِ اطلاعات و نشریات سے وابستہ ہوئے، تاہم ۱۹۵۹ء میں انہوں نے کل وقتی مجسمہ سازی کو اختیار کرنے کیلئے یہ ملازمت چھوڑ دی۔ رام ستار کو دنیا بھر میں مہاتما گاندھی کے ۸؍ ہزار سے زائد فن پارے اور ۲۰۰؍ سے زیادہ مجسمے تخلیق کرنے کا اعزاز حاصل ہے، جس کے باعث انہیں ہندوستان کے عظیم ترین مجسمہ سازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ہم نے، روس اور یوکرین دونوں کو متنبہ کر دیا ہے: اردگان
مہاتما گاندھی کے مجسمے
ہندوستانی پارلیمنٹ میں نصب ۱۷؍ میٹر بلند مہاتما گاندھی کا مراقبے کی حالت میں مجسمہ ان ۲۰۰؍ یادگار مجسموں میں شامل ہے جو رام ستار نے دنیا بھر میں تخلیق کئے۔ دہلی میں واقع مشہور ڈانڈی مارچ کا مجسمہ بھی انہی کا تخلیق کردہ ہے، جسے دنیا کے ۳۰۰؍ سے زائد شہروں میں نصب گاندھی مجسموں کیلئےبطور ماڈل استعمال کیا گیا۔ ان کے بنائے ہوئے گاندھی جی کے مجسمے دنیا میں سب سے زیادہ تخلیق کی جانے والی یادگاروں میں شمار ہوتے ہیں۔
چمبل یادگار، مدھیہ پردیش
ان کی ابتدائی تخلیقات میں سے ایک دیوی چمبل کی ۴۵؍ فٹ بلند مورتی ہے، جو گاندھی ساگر ڈیم پر نصب ہے۔ ۱۹۶۰ء کی دہائی میں تعمیر کی گئی یہ یادگار دریائے چمبل اور خطے کی پہچان بن چکی ہے اور مدھیہ پردیش اور راجستھان کے درمیان ہم آہنگی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بہار : کیا پہلے سے پُر کئے گئے نوٹس بھیجے گئے؟
کرشن ارجن رتھ، کروکشیتر
ہریانہ کے کروکشیتر میں برہما سروور کے قریب واقع کرشن ارجن رتھ مہابھارت کے ایک اہم لمحے کی عکاسی کرتا ہے۔ ۴۵؍ ٹن وزنی اور ۳۵؍ فٹ بلند یہ مجسمہ ۲۰۰۸ء میں نصب کیا گیا۔ یہ تخلیق رام ستار کے متحرک اسلوب اور بھارتی اساطیر کی گہری علامتوں کی نمائندہ ہے۔