۸؍ میںسے ۶؍ مطالبات تسلیم کرلئے گئے ،جرنگے کا نہایت جذباتی خطاب، مظاہرین کا جشن ، واپسی کا سلسلہ بھی شروع
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 1:10 PM IST | Nadeem Asran and Iqbal Ansari | Mumbai
۸؍ میںسے ۶؍ مطالبات تسلیم کرلئے گئے ،جرنگے کا نہایت جذباتی خطاب، مظاہرین کا جشن ، واپسی کا سلسلہ بھی شروع
او بی سی زمرے میں مراٹھوں کو بطور کنبی درج کرکے ریزرویشن دینے کے مطالبات کے ساتھ گزشتہ ۵؍ دنوں سے ممبئی کے آزاد میدان پر بے مدت بھوک ہڑتال پر بیٹھے منوج جرنگے کا مطالبہ پورا ہو گیا ہے۔فرنویس حکومت کی جانب سے ان کے۸؍ میں سے ۶؍ مطالبات پورے کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ جس کے بعد مراٹھا سماجی کارکن نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرکے واپس لوٹنے کا اعلان کردیا ۔ حکومت کی جانب سے مطالبات تسلیم کرلینے کے بعد منوج جرنگے کیساتھ ممبئی آنے والے ہزاروں مراٹھوں نے شہر کی سڑکوں پر جشن منانا شروع کردیا۔
رادھا کرشن وکھے پاٹل نے جوس پلایا
مراٹھا ریزرویشن دینے کیلئے تشکیل دی گئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے صدر اور کابینی وزیر رادھا کرشن وکھے پاٹل متعلقہ افسران کے ساتھ منوج جرنگے پاٹل سے ملاقات کرنے آزاد میدان پہنچے۔انہوںنے ریزرویشن دینے اور مظاہرین پر درج مقدمات کو واپس لینے جیسے متعدد مطالبات کو منظو رکرنےکا اعلان کیا اور اپیل کی کہ اب منوج جرنگے اپنا احتجاج کردیں اور واپس لوٹ جائیں۔ جرنگے پاٹل نے بھی حکومت کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا اور حامیوں سے پر امن طریقے سے اپنےاپنے گاؤں لوٹ جانے کی درخواست کی۔اس و قت وہ جذباتی ہو گئے تھے۔ انہوں نے نہایت جذباتی انداز میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد وکھے پاٹل نے انہیں جوس کا گلاس پلایا اور ان کی بھوک ہڑتال ختم کروائی ۔اسی دوران فرنویس حکومت نے مراٹھا ریزرویشن کے لئے حیدرآباد گزٹ اور ستارا گزٹ کو نافذ کرنے کا یقین دلایا۔
’’ ایک بھی وزیر کو سڑکوں پر گھومنے نہیں دیں گے‘‘
حکومت کی جانب سے اہم مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد احتجاج ختم کرتے ہوئے منوج جرنگے پاٹل جذباتی ہو گئے۔ وہ اپنے آنسو نہیں روک سکے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھوں نے ماضی میں بھی جنگیں لڑیں اور جیتیں اور اب بھی ہم نے جنگ جیتی ہے۔ہماری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے تاہم اگر یہ واضح ہو گیا کہ حیدرآباد گزٹ کے نفاذ میں فریب دہی ہوئی ہے یا ہمیں ٹرخایا جارہا ہے تو ہم ایک بھی وزیر کو سڑکوں پر نہیں گھومنے دیں گے۔
فرنویس حکومت حیدرآباد گزیٹیر کو نافذ کرنے پر رضامند ہوگئی ہے جبکہ ستارا کے گزیٹیرکو نافذ کرنے کیلئے ایک مہینہ کا وقت مانگا ہے۔ شیویندر راجے نے اس کی ذمہ داری لی ہے۔ اسکے علاوہ حکومت نے یہ بھی یقین دلایا ہے کہ مراٹھا برادری کے خلاف درج مقدمات کو واپس لے لیا جائے گا۔ جن معاملات میں عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے وہ عدالت سے درخواست کرکے واپس لئے جائیں گے ۔ اس کیلئے ایک جی آر بھی جاری کیا جائے گا۔حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مراٹھا تحریک میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو ۸؍دنوں کے اندر معاوضہ دیا جائے گا اور ان کے ورثاء کو نوکریاں دی جائیں گی۔ستارا اور حیدرآباد گزیٹیر دونوں کے دو جی آر، باقی مطالبات کے لئے ایک اورجی آر اور اس طرح ۳؍ جی آر جاری کئے جائیں گے۔اب تک پائے گئے ۵۸؍ لاکھ اندراج / ریکارڈ تمام گرام پنچایتوں کے نوٹس بورڈس پر شائع کئے جائیں گے ۔اسی طرح جسٹس سندیپ شندے کمیٹی کو ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۵ءتک توسیع دی گئی ہے اور مذکورہ کمیٹی کو ریکارڈ کی تلاش کا عمل جاری رکھے گی۔ اس ضمن میں منترالیہ میں محکمہ سماجی انصاف اور خصوصی معاونت کی جانب سے کہا گیاہے کہ ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور اس کی تصدیق کرنے کیلئے ۲۰۰۱ءمیں بنائے گئے مہاراشٹر ایکٹ کی دفعہ ۲۳؍ اور اس کا طریقہ کار تیار کیا گیا ہے۔اس میں حیدرآباد گزٹ میں درج اندراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے مراٹھا برادری کے لوگوں کیلئے کنبی، مراٹھا ۔کنبی یا کنبی۔مراٹھا ذات کے سرٹیفکیٹ کے حصول کو مزید آسان بنانے کیلئے گاؤں کی سطح پر کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میںسماجی انصاف اور خصوصی معاونت کے محکمے نے ۲؍ ستمبر ۲۰۲۵ء کو ضروری حکومتی فیصلہ بھی جاری کیا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ گاؤں کی سطح پر بنائی گئی کمیٹی میں ولیج ریوینیو آفیسر، گرام پنچایت آفیسر، اسسٹنٹ ایگریکلچرل آفیسر شامل ہوں گے۔ مراٹھا برادری کے زمینداروں کے ساتھ ساتھ بے زمین، زرعی مزدور یا حصص کی کھیتی میں مصروف افراد، اگر ان کے پاس زرعی زمین کی ملکیت کا ثبوت نہیں ہے، تو انہیں ۱۳؍ اکتوبر ۱۹۶۷ءسے پہلے اپنی رہائش کا حلف نامہ جمع کرانا ہوگا۔اس کے علاوہ، اگر ان کے قبیلے یا رشتہ دار نے کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے اور درخواست گزار کے بارے میں حلف نامہ دیا ہے، تو مقامی کمیٹی ضروری انکوائری کرے گی اور رپورٹ پیش کرے گی۔ مجاز اتھاریٹی اس انکوائری کی بنیاد پر درخواست گزار کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے کا فیصلہ کرے گی۔ گزشتہ ۵؍ دنوں سے مراٹھا سماج کے ہزاروں مظاہرین کے سبب ممبئی میں شہر ی زندگی متاثرہوگئی تھی۔ منگل کو کورٹ نے حکومت اور مراٹھا لیڈر جرنگے پر سخت تنقید کی اوراحتجاج فوراً ختم کرنے اور حکومت کو سخت رویہ اپنانے کا حکم دیا۔ساتھ ہی دوپہر تین بجے تک آزادمیدان اور شہر کو خالی کرنے کا حکم بھی جاری کردیا ۔ پولیس نے فٹ پاتھوں ، سڑکوں اور شاہراہوں پر ڈیرہ ڈالنے والے مراٹھا کارکنان کو ہٹانا شروع کردیا تھا کہ اسی دوران حکومت نے منوج جرنگے اور مراٹھا سماج کے بیشتر مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔