قاضی مجاہد الاسلام اکیڈمی کے ذریعے صابو صدیق مسافر خانہ میں سمینار کا انعقاد۔ امارت شرعیہ کے بانی مولانا محمد سجاد کی شخصیت اور خدمات کا احاطہ۔
امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی اظہار خیال کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
قاضی مجاہد الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام اتوار کو صابو صدیق مسافر خانہ میںامارت شرعیہ کے بانی اور جمعیۃ علماء ہند کی داغ بیل ڈالنے میں کلیدی رول ادا کرنے والے متبحر عالم دین مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد کی شخصیت وخدمات پر منعقدہ سمینار میں متعدد علماء نے روشنی ڈالی اور اپنے مقالات کے ذریعے ان کی زندگی کے مختلف گوشوں کا احاطہ کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
امارت شرعیہ کے سربراہ امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے آخری نشست کی صدارت کی اور نمائندہ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد کو اللہ نے بے پناہ صلاحیت ، کمالات اور خوبیوں سے نوازا تھا۔ ترکی میں اسلامی سلطنت کے خاتمے کے بعد اسی نہج پر میں کام شروع کیا، امارت اس کی شاندار اور نمایاں مثال ہے۔
مولانا اشتیاق احمد (دارالعلوم، دیوبند) نے کہا کہ مولانا محمد سجاد کا انداز تدریس منفرد تھا۔ مولانا چاہتے تھے کہ پورے ملک کے مدارس کا نصاب یکساں ہو۔مفتی محمد نسیم رحمانی (دہلی) نے کہا کہ اس وقت جو ملک کے حالات ہیں، اس سے بڑی حد تک باخبر سبھی ہیں مگر سب یہی کہتے ہیں کہ کیا کیا جائے۔ اس کا جواب ہے فکر سجاد۔مولانا چاہتے تھے کہ پوری ملت کو ایک لڑی میں پرو دیا جائے۔ اگر ملت متحد ہوتی تو شاید آج بابری مسجد کا سانحہ اور اوقاف کا مسئلہ پیش نہ آتا۔
’میر کارواں‘ کے عنوان پر مولانا رزین اشرف (پونے) کا مقالہ مولانا شہاب الدین مظاہری نے پیش کیا۔ مولانا عماد (کیرالا) نے بھی اپنے مقالے میں مولانا کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا۔ مولانا اختر امام عادل قاسمی (بہار) نے بطور خاص جمعیۃ علماء کے بانی کی حیثیت سے مولانا محمد سجاد کی خدمات پر روشنی ڈالی۔
امارت شرعیہ بہار کے نائب ناظم مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہا کہ دراصل امارت شرعیہ کا قیام فکر سجاد کی عملی تصویر ہے۔ اسی طرح مولانا نے اتحاد ملت پر زور دیا اور کہا کہ کلمے کی بنیاد پر ایک ہوکر ہمیں اپنا کام کرنا چاہئے۔
قاری سعید قاسمی (آسنسول) اور امارت شرعیہ کے ناظم مفتی سعید الرحمن نے بھی مقالات پیش کئے۔ اس کے علاوہ صبح کی پہلی نشست میں کئی مقالہ نگاروں نے مولانا مرحوم کی طویل خدمات پر روشنی ڈالی۔صدارت قاضی محمد زکریا قمر نے کی۔ سمینار میں علماء اور مدارس کے ذمہ داران وطلبہ بڑی تعداد میں موجود تھے۔