Inquilab Logo

ماریشس کے تاجر کو ممبئی میں ڈرون اڑانا مہنگا پڑا،رات پولیس اسٹیشن میں گزاری

Updated: November 06, 2023, 11:05 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

سماجی کارکنان کی بر وقت مداخلت اور کورٹ میں غیر ملکی تاجر نیکی داؤد علی کی کامیاب پیروی کے سبب عدالت نے نہ صرف ایف آئی آر خارج کرنےبلکہ اسے رہا کرنے ساتھ ہی اس کا ڈرون کیمرہ بھی لوٹانے کا حکم دیا۔تاجر سب کا شکریہ ادا کرکے ماریشس روانہ۔

From left: Zia Ansari, Mauritian businessman Daud Ali, Muhammad Sajid, Dr. Azimuddin and Fayaz Ansari. Photo: INN
بائیں سے:ضیاء انصاری،ماریشس کے تاجر داؤد علی،محمد ساجد، ڈاکٹرعظیم الدین اور فیاض انصاری۔ تصویر:آئی این این

کبھی کبھی نادانستگی میں ہونے والا عمل پریشانی کا باعث بن جاتا ہے ۔ ماریشس سے چند گھنٹو ں کے لئےممبئی آنے والے ایک تاجر کو بھی قلابہ میں بڑے میا ں ہوٹل کے باہر اپنے بچوں کیلئے خریدا گیا ڈرون ٹیسٹ کرنا اُس وقت مہنگا پڑ ا جب قلابہ پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور کیس درج کرنے کے ساتھ ہی انہیں پوری رات پولیس اسٹیشن میں بٹھائے رکھا۔ وہیں غیر ملکی شہری کو اس وقت راحت ملی جب ممبئی میں موجود چند سماجی کارکنان اور تاجروں نے اس معاملہ میں بر وقت مداخلت کرتے ہوئےوکیل کے توسط سے کورٹ کے روبروسچائی کو عیاں کیا ۔ کورٹ نے بھی حقیقت جاننے کے بعد نہ صرف پولیس کو درج کردہ کیس خارج کرنے کا حکم دیا بلکہ ضبط شدہ ڈرون بھی لوٹانے کا حکم دیا۔
 ماریشس کے شہری نیکی داؤد علی امپورٹ ایکسپورٹ کے تاجر ہیں ۔ جمعہ کو چین سے بنکاک ہوتے ہوئے چند گھنٹوں کے لئے ممبئی میں کسی کام کے سلسلہ میں ورلی کے فور سیزن ہوٹل میں انہوں نے قیام کیا اور رات میں قلابہ کے بڑے میاں ہوٹل میں کھاناکھانے کے بعد بچوں کے لئے خریدا ہوا کیمرہ ڈرون ٹیسٹ کیا لیکن اسی درمیان پولیس وہاں پہنچ گئی ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق جیسے ہی غیر ملکی شہری نیکی داؤد نے ڈرون کیمرہ اڑایا تو ہوٹل کے منیجر نے فوراً اس علاقہ میں ڈرون چلانے پر پابندی ہونے سے آگا ہ کیا جس پر انہوں نے فوراً ہی اسے بند بھی کر دیا تھالیکن بد قسمتی سے قلابہ پولیس کے ۲؍ اہلکار وہاں آپہنچے اور انہیں نے حراست میں لے لیا۔
 پولیس کی مداخلت پر نیکی داؤد علی نے انگریزی اور ٹوٹی پھوٹی ہندی میں انہیں لاکھ سمجھانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ایک نہ سنی اور انہیں پولیس اسٹیشن لا کر ان کے خلاف کیس درج کر لیا ۔ یہی نہیں انہیں پوری رات پولیس اسٹیشن میں بٹھا کر رکھا ۔اسی درمیان سونو نامی ٹیکسی ڈرائیور، جو ان کے ساتھ تھا اور ان کا سامان ٹیکسی میں رکھے ہوئے تھا، نے انتہائی ایمانداری سے ان کے ساتھ ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے تمام سامان لوٹایا تھا ۔پولیس نے اس کا تفصیلات بھی پولیس ڈائری میں نوٹ کرلی ۔
 وہیں بےیارو مدد گار غیر ملکی شہری نیکی داؤد علی نے پریشانی کے عالم میں ماریشس میں مقیم اپنےرشتہ دار صالح جمن کو فون کرکے اپنی روداد سنائی ۔ صالح جمن نے ا س سلسلہ میں ممبئی میں مقیم اپنے دوست و سماجی رضا کار فیاض انصاری سے فوراً رابطہ کیا ا ور انہیں تمام حالات سے آگاہ کیا۔فیاض انصاری نے ڈاکٹرعظیم الدین ، ضیاء انصاری اور سماجی کارکن محمد ساجد کی مدد سے پولیس سے رابطہ کیا اورتاجر داؤد علی کے شہر کے قوانین سے لاعلم ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کی اپیل کی ۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے انکار کر دیا اور سنیچر کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کی اطلاع دی۔ دوسرے دن پولیس نے تاجر کومیٹرو پولیٹین مجسٹریٹ کورٹ کےروبر پیش کرتے ہوئے ڈرون چلانے کی اطلاع دی تھی۔ 
 اسی درمیان سماجی کارکن فیاض انصاری وہ دیگرنے دفاعی وکیل ایس ایف رحمٰن کے توسط سے مجسٹریٹ کے ایس جنور کو بتایا کہ’’ اول تو غیر ملکی شہری اس علاقے میں ڈرون چلانے کی ممانعت سے واقف نہیں تھا وہیں اس نے جو ڈرون استعمال کیا ہے ہے وہ بچوں کے کھیلنے والا ڈرون ہے اور اس بات سے پولیس بھی واقف ہے ۔وہ ایک تاجر ہے جو تجارت کے سلسلہ میں ممبئی میں چند گھنٹے کے لئےقیام کیا تھا لیکن اس مسئلہ کے سبب اس کی فلائٹ بھی چھوٹ گئی ہے اورپوری رات اسے پولیس اسٹیشن میں گزارنی پڑی ہے۔‘‘
 بعد ازیں نیکی داؤد علی کو نادانستگی میں ڈرون اڑانے کے معاملہ سے اس وقت راحت ملی جب کورٹ نے جرح سننے کے بعد نہ صرف پولیس کو غیر ملکی شہری نیکی داؤد علی کے خلاف درج کردہ کیس خارج کرنے کی ہدایت دی بلکہ ضبط شد ہ ڈرون بھی لوٹانے کا حکم دیا۔ بہر کیف ممبئی کے سماجی کارکنان کی بروقت مداخلت اور کورٹ سے ملنے والی راحت کے بعد نیکی داؤد نے سبھی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور سنیچر کی شب اپنے آبائی وطن ماریشس روانہ ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK