Inquilab Logo

بی جے پی کی فتح کیلئے مسلمان ذمہ دار ہیں : مایاوتی

Updated: March 28, 2022, 12:53 PM IST | Abdul Arshad | Lucknow

اسمبلی انتخابات کے نتائج پر جائزہ میٹنگ میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کی عجیب منطق،دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو روکنے کی طاقت بی ایس پی کے علاوہ کسی میں نہیں، دلت سماج کا ووٹ بی جے پی کو منتقل کرانے کیلئے آر ایس ایس کوذمہ داربتایا ،اپنے تعلق سے افواہ پھیلانے کا بھی الزام

Mayawati during a party review meeting in Lucknow.Picture:INN
مایاوتی لکھنؤ میں پارٹی کی جائزہ میٹنگ کے دوران ۔ تصویر: پی ٹی آئی

 اترپردیش میں بی جے پی کو اقتدار کی کرسی دلانے کے لئے مایا وتی نے ایک بار پھر مسلم سماج کوہی قصور وار قراردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کے نتائج آنے کے بعد یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بی جے پی کو روکنے کے لئے سماجوادی پارٹی میں قابلیت نہیں ہے ۔ انہوں نے صاف طور پر کہا کہ بی جےپی کو روکنے کی طاقت صرف بی ایس پی کے پاس ہے ۔اتوار کو یہاں پارٹی کے دفتر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کے جائزہ کے لئے طلب کی گئی میٹنگ میں بی ایس پی سپریمو مایاو تی نے آر ایس ایس پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس نے انکو صدر جمہوریہ بنانے کی جھوٹی افواہ پھیلا کردلت سماج کے ووٹ بی جے پی میںمنتقل کرائے ہیں۔ اب دلت سماج کو ہندوتوا سےباہر نکال کر بی ایس پی میں واپس لانے کی کوشش کی جائے گی ۔میٹنگ میں انہوں نے اتر پردیش کے ریاستی صدر کو چھوڑ کر سبھی ذیلی تنظیموں کو تحلیل کرتے ہوئے بھتیجے آکاش آنند کو پارٹی کا قومی کوآرڈینٹر بنانے کے علاوہ تین چیف کوآرڈینٹر منقاد علی میرٹھ ،راج کمار گوتم بلند شہر اور وجے کمار اعظم گڑھ کو انچارج کی ذمہ داری دینے کا اعلان کیا ہے ۔ 
   بی ایس پی سپریمو مایاو تی نےاتوار کو پارٹی کے ریاستی دفتر میں پارٹی عہدیداروں کے ساتھ تجزیاتی میٹنگ کی جس میں انہوں  نےصاف طورپر کہا کہ اتر پردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بی جے پی کو اقتدار میں واپس لانے کے لئے مسلم سماج کے علاوہ سماجوادی پارٹی دونوں ہی ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بی ایس پی سے وابستہ مسلم سماج کا ووٹ یک طرفہ سماج وادی پارٹی میں جاتے ہوئے دیکھ کر ہندو سماج نے بھی سماجوادی پارٹی کی حکومت آنے پر ان کی غنڈہ گردی کو دھیان میںرکھتے ہوئے متحد ہو کر بی جے پی کے حق میںاپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ جس کا سب سے زیادہ نقصان بی ایس پی کو ہوا ہے۔ انہوں نے کہا جب بھی اتر پردیش کے مسلم سماج نےسماجوادی پارٹی کو متحد ہو کر ووٹ دیا اور سماجوادی پارٹی کو کسی طرح سے اقتدار حاصل ہوا تب تب اتر پردیش میں بی جے پی مضبوط ہوئی ہے ۔ جبکہ بی ایس پی کے اقتدار میں آنے یا الیکشن میںمضبوط ہونے کی صورت میں بی جے پی کمزور ہوئی ہے۔ اس کے باوجود بھی مسلم سماج نے اس بار سماجوادی پارٹی کو یکطرفہ طور پر  ووٹ دے کر بی جے پی کو اقتدار کی کرسی دلائی ۔ 
بی جے پی کو صرف ایس پی روک سکتی ہے 
 بی ایس پی سپریمو نے کہا مسلم سماج کے علاوہ درجن بھر پارٹیوں اور سماجی تنظیموںکی حمایت حاصل ہونے کے باوجود  سماجوادی پارٹی اقتدار کی کرسی سے کافی دور رہی ۔انہوں نے کہاکہ اس اسمبلی الیکشن میں بھر پور کوشش کےباوجود سماجوادی پارٹی اقتدار حاصل نہیں کر سکی اور نہ ہی بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روک سکی  ۔ یہ کام صرف بی ایس پی ہی کر سکتی ہے ۔ مایاوتی نے کہا ہمیشہ کی طرح مسلم سماج کے لوگ ایس پی کو ووٹ دے کر کافی زیادہ پچھتا رہے ہیں اور ان کی اسی کمزوری کا ایس پی یہاں یوپی میں بار بار فائدہ بھی اٹھا رہی ہے جسے روکنے کے لئے اب ہمیں ان گمراہ و بے راہ ہوئے لوگوں سے قطعی بھی منھ نہیں موڑنا ہے بلکہ ان کو ایس پی کے شکنجے سے باہر نکال کر اپنی پارٹی میں دوبارہ واپس لانے کی بھی پوری پوری کوشش کرنی ہے۔
سنگھ نے میرے تعلق سے افواہ  پھیلائی 
 انہوں نے آر ایس ایس پر بھی الزام عائدکرتےہوئے کہاکہ سنگھ اور بی جے پی کے لیڈروںنے ان کو صدر جمہوریہ بنائے جانے کی افواہ پھیلا کر دلت سماج کے ووٹروں کو گمراہ کرکے ان کے ووٹ اپنی پارٹی میںمنتقل کرائے ۔ جبکہ میرے لئے ملک کا صدر جمہوریہ بننا تو بہت دوری کی بات ہے بلکہ اس بارے میں میں خواب تک میں بھی ایسا کچھ سوچ بھی نہیں سکتی ،اور میں تو کانشی رام کے قدموں پر چلنے والی ہوں جنہوں نے ان کی اس تجویز کو بہت پہلے ہی ٹھکرا دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پی ہی واحد ایسی پارٹی ہے جو بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روک سکتی ہے جس کا بنیادی ووٹ  اور بالخصوص  میری خود کی ذات کا دلت ووٹ ایسے حالات میں بھی بالکل نہیں بھٹکا ہے اور نہ ہی گمراہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK