Inquilab Logo

پنجاب کی ٹیم شکست کے ’پنجے‘ سے بچنے کی پوری کوشش کرےگی

Updated: April 26, 2024, 11:49 AM IST | Inquilab News Network | Kolkata

گزشتہ ۴؍میچوں میں شکست سے دو چار ہونے والی پنجاب کاآج کولکاتا نائٹ رائیڈرس سے مقابلہ، شکھر دھون کے کھیلنے پر سسپنس برقرار، گھریلو میدان پر کے کے آر کا پلڑا بھاری رہنے کی امید۔

Punjab Kings will have to put up an all-round performance to win against Kolkata Knight Riders. Photo: PTI
پنجاب کنگز کو کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کیلئے آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تصویر :پی ٹی آئی

 لگاتار ۴؍ شکستوں سے پریشان پنجاب کنگز کو اب کولکاتا نائٹ رائڈرس کی صورت میں سخت چیلنج کا سامنا ہے، جنہوں نے پہلے ۷؍ میں سے ۵؍ میچ جیتے ہیں۔ پنجاب جمعہ کو ایڈن گارڈنس اسٹیڈیم میں شکست کے’ `پنجے‘ سے بچنے کی پوری کوشش کرے گا۔ تاہم اعداد و شمار اور موجودہ کارکردگی کنگز کے حق میں نہیں ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک ۳۲؍ میچ ہوچکے ہیں جن میں کے کے آر نے ۲۱؍اورپنجاب نے ۱۱؍ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ایڈن گارڈنس میں بھی نائٹ رائیڈرس پنجاب پر غالب رہے ہیں۔ یہاں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے ۱۲؍میچوں میں سے کولکاتا نے۹؍ میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پنجاب نے صرف ۳؍ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ 
 شکھر کی واپسی پر سسپنس
  پنجاب کے بلے باز مکمل طور پر فلاپ رہے ہیں، انہوں نے پہلے ۸؍ میچوں میں صرف ۲؍ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے واضح ہے کہ ریگولر کپتان شکھر دھون کی غیر موجودگی کا ٹیم پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ دھون کندھے کی انجری کی وجہ سے آخری ۳؍ میچ نہیں کھیل سکے ہیں، حالانکہ وہ اب انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں، لیکن کولکاتا کے خلاف میدان میں اترنے کے حوالے سے ابھی تک صورتحال واضح نہیں ہے۔  آئی پی ایل کے سب سے کامیاب اوپننگ بلے بازوں میں سے ایک شکھر دھون نے زخمی ہونے سے پہلے ابتدائی ۵؍ میچوں میں ۱۵۲؍ رن بنائے تھے۔ 
 پنجاب کا گیند بازوں پر بھروسہ
  جہاں پنجاب کے بلے باز فلاپ رہے ہیں وہیں گیند بازوں کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ تیز گیندباز ہرشل پٹیل نے ۱۳؍وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے گجرات اور ممبئی کے خلاف گزشتہ ۲؍ میچوں میں ۳۔ ۳؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ شکھر دھون کی جگہ کپتان بنائے گئے آل راؤنڈر سیم کرن بلے بازی میں اثر نہیں دکھا سکے لیکن اچھی بولنگ کرتے ہوئے ۱۱؍ وکٹیں لیں۔ کگیسو ربادا نے بھی ۱۰؍ وکٹیں حاصل کی ہیں حالانکہ تیز گیند باز ارش دیپ سنگھ حیدرآباد کے خلاف ۴؍ وکٹیں لینے کے بعد غیر مؤثر ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب بیٹنگ میں ریلی روسو، لیام لیونگسٹون، پربھ سمرن سنگھ اور وکٹ کیپر جیتیش شرما اب تک کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں۔ 
کولکاتا کی بلے بازی مضبوط
  ۷؍ میچوں میں ۴؍ بار ۲۰۰؍رنوں کا ہندسہ عبور کرنا بتاتا ہے کہ کولکاتا کی بیٹنگ کتنی مضبوط ہے۔ فل سالٹ، سنیل نرائن اور شریاس ائیر شاندار بلے بازی کر رہے ہیں۔ مڈل آرڈر یقیناً قدرے پریشان کن ہے۔ کولکاتا کیلئے رنکو سنگھ کے بلے سے رن حاصل کرنا اہم ہے۔ وینکٹیش ایر کا خراب فارم بھی انہیں پریشان کر رہا ہے لیکن رمندیپ سنگھ نے گزشتہ میچ میں ۹؍ گیندوں میں ناقابل شکست ۲۴؍رن بنا کر مڈل آرڈر کو کچھ تقویت دی ہے۔ دریں اثنا کولکاتا کو یقینی طور پر اپنی گیند بازی میں بہتری لانی ہوگی۔ کولکاتا راجستھان کے خلاف ۲۲۳؍رن بنا کر بھی میچ نہیں جیت سکا تھا وہیں بنگلور کے خلاف ۲۲۲؍ رن بنانے کے بعد بھی اسے مشکل فتح ملی۔ افتتاحی بلے بازسنیل نرائن سے ٹیم کو ایک بار پھر اچھے آغاز کی امید رہےگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK