Inquilab Logo

زلزلہ زدہ ترکی میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہوسکتے ہیں

Updated: February 26, 2023, 9:19 AM IST | Ankara

بچوں کی ایک بڑی تعداد اب تک صدمے میں ہے ۔ اب بھی ان کے حواس پر زلزلے کے مناظر طاری ہیں ، وہ بری طرح خوفزدہ ہیں ، ان لمحات کو یاد کر کے وہ بے چین ہوجاتےہیں اور راتوں کو سو نہیں پاتےہیں ۔ ایسے بچوں کو تعلیم کیلئے ذہنی طور پر تیار کرنا ایک بڑ امسئلہ ہے ، ان کے نفسیاتی علا ج کی بھی ضرورت ہے

A child near a damaged building in an earthquake-hit area of Turkey.
تر کی کے ایک زلزلہ زدہ علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے قریب ایک بچہ ۔

 زلزلہ زدہ ترکی میں  لاکھوں بچوں کے تعلیم سے محروم ہونے کا خدشہ ہے جن میں سے ایک بڑی تعداد ایسے بچوں کی  ہے  جو نفسیاتی طور پر بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ مناسب  علاج معالجہ  کے بعد ہی ان کا تعلیمی سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔   ایسے میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے ترکی میں شدید زلزلوں سے متاثر بچوں کیلئے بڑے پیمانے پر مدد  کی اپیل کی ہے۔
 نفسیاتی مدد درکار
  میڈیارپورٹس کے مطابق یورپ اور وسطی ایشیا کیلئے یونیسف کی ڈائریکٹر افشاں خان نے جنیوا میں صحافیوں کو زلزلے سے متاثر علاقوں کے اپنے اس حالیہ دورے کی تفصیل بتائی جہاں انہوں نے زلزلے کی تباہی کا براہ راست مشاہدہ کیا ۔ انہوں نے بتایا ،’’ ترکی میں بچے صدمے ، مایوسی  اور ذہنی دباؤ کے  مرض  میں مبتلا ہیں۔ انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے قابل بنائے جانے کی ضرورت ہے اور انہیں جس صدمے کا تجربہ ہوا ہے اس سے نمٹنے کیلئے نفسیاتی مدد درکار ہے۔‘‘
  یادرہےکہ ترکی اور شام  ۶؍ فروری کو آنے والے زلزلوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ ترکی میں اس ہفتے کے آغاز میں ایک اور زلزلہ بھی آیا ہے۔افشاں خان نے ترکی میں کارامیناس کا دورہ کیا جو شدید طور سے متاثر ہونے والے۱۱؍ صوبوں میں سے ایک ہے اور جہاں ہزاروں خاندان اب بھی پناہ گاہوں اور عارضی رہائشی مقامات میں مقیم ہیں ۔ بڑی تعداد میں متاثرین کاروں، بس  اڈوں، پلوں  کے نیچے اور عارضی خیموں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
ا سکولوں کی بڑی تعداد کو نقصان پہنچا ہے
  اپنے مشاہدے کی روشنی میں افشاں خان نے خبردار کیا ،’’ ا سکولوں کی بڑی تعداد کو نقصان پہنچا ہے یا وہ تباہ ہو چکے ہیں جس کے سبب  تقریباً ۴۰؍ لاکھ بچوں کی تعلیم کو خطرہ لاحق ہے جن میں ۳؍لاکھ ۵۰؍ ہزار سے زیادہ پناہ گزیں اورتارکین وطن بچے بھی شامل ہیں۔‘‘ 
بچوں کو دوبارہ جینے کے قابل بنانےکیلئے تعلیم اہم 
 ان کا یہ بھی کہنا تھا ،’’ ہم جانتے ہیں کہ بچوں کو دوبارہ جینے کے قابل بنانےکیلئے تعلیم کس قدر ضروری ہے؟ اس وقت تباہی اور غیریقینی کیفیت کے سبب بچوں کو مدد کی ضرورت ہے تاکہ ان کی زندگی معمول  پر آسکے۔ ‘‘
 ترکی دنیا میں پناہ گزینوں  اور تارکین وطن کا سب  سے بڑا میزبان  ہے۔ جنگ زدہ شام  کے  تقریباً۶۳؍لاکھ افراد ترکی میں پنا ہ لئے ہوئے ہیں  جہاں موجود۸؍ لاکھ شامی پناہ گزیں بچوں کی نمایاں تعداد بھی زلزلے سے متاثر ہوئی ہے۔
 بے گھر افراد کو خوراک اور پانی کی کمی 
 زلزلے میں جن افراد کی جان بچ گئی ہے، وہ بے گھر ہوچکےہیں،  خوراک اور پانی کی کمی ہے۔  خاص طور پر رات کے وقت شدید سردی کا سامنا کرنا پڑتا  ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ  افراد عارضی پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جن کی ضروری خدمات تک رسائی انتہائی محدود ہے۔
 ملبہ کی صفائی اولین ترجیح
 زلزلے میں تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ صاف کرنا  اولین ترجیح ہے۔  اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام ’یو این ڈی پی‘ زلزلوں کے بعد ترکی کی تعمیرنو کیلئے ۱۱۳ء۵؍ ملین ڈالر جمع کر رہا ہے۔ بیشتر مالی وسائل ملبہ کا ڈھیر ہٹانے کے کام آئیں گے۔ اندازے کے مطابق ملبہ کا وزن۲۲۶؍ ملین سے ۲۱۰؍ ملین ٹن تک ہے۔مالی وسائل کی یہ درخواست گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جانب سے کی جانے والی ایک بلین ڈالر کی وسیع تر اپیل کا حصہ ہے۔

turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK